پاکستان ہر سال 1200 ملین ڈالر کی سویابین درآمد کرتا ہے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
فیصل آباد (کامرس ڈیسک )زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد سرورخان نے کہاکہ پاکستان ہر سال 1200 ملین ڈالر کی سویابین درآمد کرتا ہے اس لئے اگر اس کی کاشت کو فروغ دیا جائے تو اس سے نہ صرف پولٹری کی فیڈ اور خوردنی تیل کی ضروریات کو پورا کیا جا سکے گا بلکہ اس کے ساتھ ساتھ کثیر زرمبادلہ بھی بچایا جا سکتا ہے۔زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد سرورخان نے کہاکہ ملک سالانہ 10 بلین ڈالر کی ضروری اشیا درآمد کر رہا ہے اور اس میں سے نصف خوردنی تیل کی درآمد پر مشتمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ سویابین کی کاشت نہ صرف پولٹری فیڈ بلکہ اس کے ساتھ ساتھ خوردنی تیل کی ضروریات پوری کرنے میں معاون ثابت ہو گی۔انہوں نے کہا کہ چین سویا بین کا دنیا میں سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے جبکہ امریکا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں یہ غلط فہمی پائی جاتی ہے کہ یہ صرف معتدل موسم کی فصل ہے جبکہ اسے پورے ملک میں مختلف اقسام کے ساتھ مختلف موسموں میں کاشت کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقامی سویا بین کی کاشت کو فروغ دینے کیلئے درآمدی ڈیوٹی عائد کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کو بھی سویابین کی کاشت کو رواج دینے اور منڈی کے مسائل حل کرنے میں کردار ادا کرنا ہو گا۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی میں سویابین کے پانچ ہزار جرم پلازم موجود ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کی کاشت
پڑھیں:
پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، اسحاق ڈار
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کیلئے اصولی موقف اور یکجہتی کے عزم کا اعادہ کرتا ہے، سیاسی مذاکرات پر مبنی دو ریاستی حل مسئلہ فلسطین کیلئے ناگزیر ہے۔
پاکستان کی زیرِ صدارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں مشرق وسطی اور مسئلہ فلسطین پر مذاکرہ ہوا۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو انتہائی باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان شام میں پائیدار استحکام کی حمایت کرتا ہے۔
اسحاق ڈار نے سلامتی کونسل پر مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں انسانی امداد کی بلاتعطل فراہمی کو فوری ممکن بنایا جائے، وہاں انسانیت کا قتل عام ہو رہا ہے، ہر طرف بھوک و افلاس ہے۔
اس سے پہلے سلامتی کونسل میں پاکستان کی زیرِ صدارت استقبالیہ سے خطاب میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کو ردعمل کے بجائے مسائل کے حل اور قیادت کا مرکز بنانا ہوگا۔
اسحاق ڈار نیو یارک میں تاجروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ملے۔ تھائی لینڈ کے وزیر خارجہ اور سعودی عرب کے وزیر برائے معیشت و منصوبہ بندی سے بھی ملاقاتیں ہوئیں۔
نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار 25 جولائی کو واشنگٹن کا دورہ کریں گے، جہاں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات متوقع ہے۔