ویب ڈیسک — 

افغانستان کے حکمران طالبان کےسفارت کاروں نے بدھ کے روز راطلاع دی کہ پڑوسی ملک پاکستان اپنے علاقے سے لگ بھگ تیس لاکھ افغان پناہ گزینوں کو بڑے پیمانے پر تیزی سےوطن واپس بھیجنے کے ایک منصوبے پرعمل درآمد کررہا ہے۔

اسلام آباد میں طالبان کے زیر انتظام سفارت خانے نےایک بیان جاری کیا ، جس نے پولیس کی جانب سے پاکستان کے دار الحکومت اور اس سے متصل شہر راولپنڈی سے قانونی پناہ گزینوں سمیت ، افغان شہریوں کی گرفتاری اور انخلا کے لیے جاری پکڑ دھکڑ کے بارے میں کئی روز کی بے یقینی ختم کر دی ۔







No media source now available

افغان سفارتی مشن نے کہا کہ پاکستان نے پناہ گزینوں کی وطن واپسی کے اپنے تازہ ترین منصوبوں کے بارےمیں کابل کو باضابطہ طور پر اطلاع نہیں دی تھی ۔ اس نے مزید کہا کہ دونوں شہروں سے افغان شہریوں کی گرفتاری اور ہٹانے کی وجوہات کے بارے میں سفارتی چینلز کے ذریعے میز با ن حکومت سے وضاحت چاہنے کی متعدد کوششیں کی گئی تھیں۔

بدھ کے بیان میں کہا گیا کہ ’’ آخر کار، پاکستان کی وزارت خارجہ کے حکام نے تصدیق کی کی ہےکہ تمام افغان پناہ گزینوں کو نہ صرف اسلام آباد اور راولپنڈی سے بلکہ مستقبل قریب میں پورے ملک سے ڈی پورٹ کرنے کا ایک قطعی اور حتمی منصوبہ ہے۔”




طالبان کا ردعمل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کی جانب سے ملک میں افغان پناہ گزینوں کی آبادی کے متعلق ایک کئی مرحلوں پر مشتمل منصوبے کی منظوری کے تقریباً تین ہفتے بعد سامنے آیا ہے ۔

ان میں 14 لاکھ سےسے زیادہ قانونی طور پر قرار دیے گئے پناہ گزین شامل ہیں جن کے پاس پناہ گزینوں سے متعلق اقوام متحدہ کے ادارے ، یو این ایچ سی آر کی طرف سے رجسٹریشن کارڈ کا ثبوت یا پروف ( PORS) موجود ہے ، جنہیں پاکستان نے 30 جون 2025 تک ملک میں رہنے کی اجازت دی ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: افغان پناہ گزینوں

پڑھیں:

مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں

بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے کے بارہمولہ، کپواڑہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی محاصرے کی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے بانڈی پورہ اور دیگر اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کی ہیں۔ ذرائع کے مطابق فوجیوں نے آج ضلع بانڈی پورہ کے علاقے کلنار بازی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔ اس سے قبل اسی علاقے میں ایک حملے میں دو بھارتی فوجی شدید زخمی ہو گئے تھے۔ آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ ادھر ادھمپور اور کولگام اضلاع میں آج مسلسل تیسرے روز بھی بھارتی فوجیوں کی محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ بھارتی فوجی مقبوضہ علاقے کے بارہمولہ، کپواڑہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں بھی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر، بھارتی فوجیوں کی بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں
  • پاکستانی خلاء باز جلد چینی خلائی مشن کا حصہ بنیں گے، چین کی تصدیق
  • غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاون، 1500سے زائد کشمیری گرفتار
  • جرمنی شامی مہاجرین کو اپنے گھر جانے کی اجازت دینا چاہتا ہے
  • افغان طالبان کو اب ماسکو میں اپنے سفیر کی تعیناتی کی اجازت
  • پشاور میں رواں سال پولیو کا دوسرا کیس رپورٹ
  • انسانیت کے نام پر
  • امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، محمد اورنگزیب
  • امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ