واٹس ایپ نے صارفین کیلئے نیا فیچر متعارف کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
واٹس ایپ کا استعمال دنیا بھر میں دو ارب سے زائد افراد کرتے ہیں اور اس پر اکثر صارفین کو پیغامات کی بھرمار کا سامنا رہتا ہے۔
اکثر افراد کے لیے واٹس ایپ کے تمام پیغامات کو پڑھنا ایک مشکل کام ہوتا ہے کیونکہ ان میں سے زیادہ تر پیغامات ان کے لیے غیر ضروری ہوتے ہیں۔
اس سے قبل واٹس ایپ نے ایک فیچر کی آزمائش کی تھی جس کے ذریعے آپ ان پیغامات کو خودکار طور پر کلیئر کر سکتے تھے جو آپ نے پڑھنے نہ تھے، تاہم اس پر کام عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ لیکن اب اس فیچر کی آزمائش دوبارہ شروع کی گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق، اس فیچر کو آئی او ایس ڈیوائسز کے بیٹا ورژن میں شامل کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی او ایس کے لیے واٹس ایپ کی نوٹیفکیشن سیٹنگز میں “کلیئر بیج” کے نام سے ایک نیا آپشن متعارف کرایا گیا ہے۔
اس آپشن کی خصوصیت یہ ہے کہ اگر اسے فعال کر لیا جائے تو جب بھی آپ ایپ کو کھولیں گے، ہوم اسکرین پر موجود نوٹیفکیشن بیج خود بخود کلیئر ہو جائے گا، یعنی تمام ان ریڈ میسجز حذف ہو جائیں گے۔
اس فیچر کا مقصد صارفین کو ہوم اسکرین پر پیغامات کی بھرمار سے ہونے والی الجھن سے نجات دلانا ہے، تاکہ انہیں یہ فکر نہ ہو کہ انہیں درجنوں پیغامات کو پڑھنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ فیچر چند ہفتوں میں عوامی سطح پر متعارف کرایا جا سکتا ہے۔
یہ فیچر خاص طور پر ان صارفین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوگا جو کئی واٹس ایپ گروپس کا حصہ ہیں اور ان کے لیے تمام پیغامات کو پڑھنا ممکن نہیں ہوتا۔ اس طریقے سے نہ صرف وقت کی بچت ہوگی بلکہ واٹس ایپ ان باکس کو منظم رکھنے میں بھی مدد ملے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پیغامات کو واٹس ایپ کے لیے
پڑھیں:
نیٹ ورک مسائل سے کاروبار کے تسلسل اور صارفین کے اعتماد کو خطرہ: کاسپرسکی
اسلام آباد(اوصاف نیوز) نیٹ ورک کی بندش کاروباروں کے لیے اہم چیلنجز کا باعث بنتی ہے، مالیاتی نقصان، صارفین کے اعتماد کو ٹھیس اور پیداواری صلاحیت میں خلل ڈالتی ہے ۔ کیسپرسکی کی حالیہ کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 71فیصد تر کمپنیوں کو نیٹ ورک کی بندش کے بعد کام بحال کرنے کے لیے ایک سے پانچ گھنٹے درکار ہوتے ہیں، جب کہ دس میں سے ایک کمپنی کو کام کا پورا دن یا اس سے بھی زیادہ وقت درکار ہوتا ہے۔
نیٹ ورک کی بندش ایسا مسئلہ ہے جب نیٹ ورک دستیاب نہ ہو یا اکثر ہارڈ ویئر کی ناکامی، سافٹ ویئر کی خرابیوں، انسانی غلطیوں، یا قدرتی آفات کی وجہ سے خرابی کا شکار ہو جائے۔ ۔ پرانا سامان، خراب دیکھ بھال، یا غیر متوقع طور پر بجلی کے اضافے عام مسائل ہیں۔نیٹ ورک کی بندش میں انسانی غلطی بھی ایک اہم عنصر ہے۔
غلط کنفیگریشنز، سازوسامان کی غلط ہینڈلنگ، یا اہم ڈیٹا کا حادثاتی طور پر حذف ہونا۔ مزید برآں، سائبر حملے جیسے ڈی ڈاس حملے یا میلویئر انفیکشن نیٹ ورک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں اور رکاوٹیں پیدا کر سکتے ہیں۔
کیسپرسکی تجویز کرتا ہے کہ کمپنیوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ بندش کے بعد اپنے نیٹ ورک کو تیزی سے اور مؤثر طریقے سے بحال کرنے کے لیے ایک منصوبہ منصوبہ بنائیں۔ نیٹ ورک کی بندش سے بحالی کا پہلا قدم مسئلہ کی بنیادی وجہ کا تعین کرنا اور تمام متعلقہ فریقوں کو ملازمین، صارفین، سپلائرز اور دیگر شراکت داروں کو بندش کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ واضح اور بروقت کمیونیکیشن کا انتظام بندش کے اثرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتاہے۔
مستقبل میں نیٹ ورک کی بندش کو روکنے کے لیے، کاروباروں کے پاس سسٹم اور بیک اپ ہونے چاہئیں جن میں بیک اپ سرورز، نیٹ ورک کا سامان، اور ڈیٹا سٹوریج کے حل شامل ہو سکتے ہیں جنہیں بندش کی صورت میں فعال کیا جا سکتا ہے۔ کمپنیوں کو نیٹ ورک کی کارکردگی کی نگرانی، باقاعدہ ٹیسٹ کرنے اور سائبر خطرات سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے پروٹوکول قائم کرنا چاہیے۔
تقریباً ایک تہائی کمپنیوں کے پاس روٹرز اور کسٹمر پریمیسس ایکوئپمنٹ (سی پی ای) کے لیے کم فریکوئنسی یا کوئی باقاعدہ متبادل شیڈول نہیں ہے جو نیٹ ورکس تک محفوظ رسائی فراہم کرنے اور متعدد مقامات کے درمیان رابطے کو فعال کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
قابل اعتماد نیٹ ورکس بنانے اور جغرافیائی تقسیم شدہ کاروبار کو برقرار رکھنے کے لیے، یہ تجویز کی جاتی ہے کہ خصوصی حل جیسے کہ کیسپرسکی وین ایس ڈی استعمال کریں۔
یہ حل ایک ہی کنسول سے پورے کارپوریٹ نیٹ ورک کا انتظام کرتا ہے، کمپنیوں کی ایپلیکیشن کی کارکردگی کو بڑھاتا ہے اور الگ الگ کمیونیکیشن چینلز اور نیٹ ورک کے افعال کو یکجا کرتا ہے۔ ان سفارشات پر عمل کر کے، کاروبار نیٹ ورک کی بندش کے اثرات کو کم کر سکتے ہیں اور اپنے کاموں کے تسلسل کو یقینی بنا سکتے ہیں۔
کشمیر حملے کے بعد بھارت نےحکومت پاکستان کے ایکس اکاؤنٹ تک رسائی پر پابندی لگا دی