اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان میں بینکاری شعبہ جدید ٹیکنالوجی کو تیزی سے اپناتے ہوئے صارفین کو مزید آسان اور محفوظ سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ اس سلسلے میں بینک الحبیب نے ملک میں پہلی بار این ایف سی (NFC) ٹیکنالوجی سے لیس اے ٹی ایمز متعارف کروا دی ہیں، جو صارفین کو بغیر کارڈ ڈالے محض ٹیپ کے ذریعے ٹرانزیکشن کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔

این ایف سی اے ٹی ایم استعمال کرنے کا طریقہ:
اپنا ڈیبٹ کارڈ اے ٹی ایم پر موجود این ایف سی (Contactless) سمبل پر ہلکا سا ٹیپ کریں۔

حسبِ معمول اپنا پن کوڈ درج کریں۔

اے ٹی ایم مینو سے مطلوبہ سروس منتخب کریں اور لین دین مکمل کریں۔

فی الحال یہ سہولت صرف Visa اور UnionPay ڈیبٹ کارڈ ہولڈرز کے لیے دستیاب ہے۔

این ایف سی اے ٹی ایم کے فوائد:
این ایف سی (Near Field Communication) ایک جدید وائرلیس ٹیکنالوجی ہے جو دو ڈیوائسز کو قریب لا کر ڈیٹا ٹرانسفر کرنے کی سہولت دیتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی دنیا بھر میں اسمارٹ فونز اور ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹمز میں بڑے پیمانے پر استعمال ہو رہی ہے۔

بینک صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ این ایف سی علامت والے اے ٹی ایمز کی پہچان کریں اور اس جدید اور محفوظ بینکاری تجربے سے فائدہ اٹھائیں۔

Post Views: 2.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ایف سی اے ٹی ایم

پڑھیں:

پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی نے جوہری تعاون کے کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط کر دیے۔ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے معاہدے پر دستخط کیے، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل و سربراہ، محکمہ برائے تکنیکی تعاون نے معاہدے پر دستخط کیے، یہ پانچواں پروگرام ہے جو 2026ء سے 2031ء تک قابلِ عمل رہے گا۔

اِس فریم ورک کے تحت جوہری سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے براہِ راست سماجی و اقتصادی ترقی میں معاونت کی جائے گی، فریم ورک میں خوراک و زراعت، انسانی صحت و غذائیت، ماحولیاتی تبدیلی و آبی وسائل کا انتظام، جوہری توانائی، اور تابکاری و جوہری تحفظ جیسے 5 کلیدی شعبے شامل ہیں۔

چیئرمین پی اے ای سی کا کہنا تھا کہ اِس پروگرام پر دستخط پاکستان کے پُرامن جوہری سائنس و ٹیکنالوجی کے عزم کا اعادہ ہے۔ ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے مزید کہا کہ آئی اے ای اے کے تعاون سے ملک میں خوراک، صحت، توانائی اور ماحولیات میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال جاری رہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان کنٹری پروگرام فریم ورک پر دستخط
  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • پاکستان میں 6 ہزارسے زیادہ ادویاتی پودے پائے جاتے ہیں، ماہرین
  • بینک اسلامی اور ایم جی موٹر زکے درمیان کار فنانسنگ کامعاہدہ
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • تعلیم اور ٹیکنالوجی میں ترقی کر کے ہی امت اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرسکتی ہے، حافظ نعیم
  • امریکہ: پاکستانی حکام پر پابندیاں عائد کرنے کا بل متعارف
  • ‘نینو بنانا’ ایڈیٹنگ ٹول کی وجہ سے گوگل جیمنی ایپ اسٹور پر پہلے نمبر پر آنے میں کامیاب