یورپی سربراہان یوکرینی صدر زیلنسکی کے دفاع میں سامنے آگئے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر جمہوری طریقے سے شفاف انتخابات کے بعد منتخب ہوئے تھے، انکو یوکرین میں جاری جنگ کیوجہ سے انتخابات کو التوا میں ڈالنا پڑا، ایسا برطانیہ میں جنگ عظیم دوئم کے وقت بھی ہوا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ برطانوی وزیراعظم اور جرمن چانسلر یوکرین کے صدر کی حمایت میں ڈٹ گئے۔ برطانوی وزیراعظم کیئر اسٹارمر نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر جمہوری طریقے سے شفاف انتخابات کے بعد منتخب ہوئے تھے، ان کو یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے انتخابات کو التوا میں ڈالنا پڑا، ایسا برطانیہ میں جنگ عظیم دوئم کے وقت بھی ہوا تھا۔ اسی طرح جرمن چانسلر کا کہنا ہے کہ جنگ کے درمیان میں باقاعدہ نئے الیکشن نہیں کرائے جاسکتے تھے، جو کچھ ہوا، وہ یوکرین کے دستور کے مطابق تھا۔ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو غیر مقبول ترین شخص قرار دے دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کی مقبولیت 4 فیصد سے بھی کم ہے۔ یاد رہے کہ موجودہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی صدارتی مدت مئی 2024ء میں ختم ہوگئی تھی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یوکرین کے صدر
پڑھیں:
جنرل ساحر شمشاد مرزا کی استنبول میں 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک وزیر دفاع جنرل (ریٹائرڈ) یاشار گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف، ڈپٹی وزیر دفاع قربانوف آگل اور ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گوراک سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترکیہ کے سرکاری دورے کے دوران استنبول میں منعقدہ 17 ویں بین الاقوامی دفاعی صنعت نمائش میں شرکت کی، یہ عالمی سطح پر تسلیم شدہ نمائش جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی اور عسکری جدتوں کا مظہر ہے۔ اس دوران انہوں نے ترکیہ اور آذربائیجان کے اعلیٰ عسکری حکام سے اہم ملاقاتیں کیں، جس میں دفاعی و سیکیورٹی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے ترک وزیر دفاع جنرل (ریٹائرڈ) یاشار گلر، آذربائیجان کے وزیر دفاع کرنل جنرل ذاکر حسنوف، ڈپٹی وزیر دفاع قربانوف آگل اور ترک چیف آف جنرل اسٹاف جنرل متین گوراک سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔
ملاقاتوں میں باہمی دفاعی تعاون، سیکیورٹی کے شعبوں میں وسعت اور مستقبل کے جیو اسٹریٹیجک ماحول سے ہم آہنگ مشترکہ شراکت داری کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام نے پاک افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، انسداد دہشت گردی میں قربانیوں اور خطے میں امن واستحکام کے قیام میں کردار کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ ان ملاقاتوں میں اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان، ترکی اور آذربائیجان دفاعی شراکت داری کو مزید مستحکم کرتے ہوئے جدید ٹیکنالوجی اورمشترکہ مقاصد کی بنیاد پرتعاون کوفروغ دیں گے۔