کرکٹر جتنی محنت اشتہارات کیلئے کرتے ہیں اتنی پریکٹس پر کریں تو شاید حالات بہتر ہوجائیں، عَظمیٰ بخاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیر اطلاعات پنجاب عَظمیٰ بخاری نے شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم سمیت کچھ پاکستانی کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنادیا۔
ایک انٹرویو میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ کرکٹرز جتنی محنت اشتہارات میں نظر آنے پر کرتے ہیں اتنی ہی پریکٹس کرنے پر لگائیں تو شاید حالات بہتر ہوجائیں۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے جس سرجری کا ذکر کیا تھا وہ تو کہیں نظر نہیں آئی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فخر زمان کی انجری کے بعد نسیم شاہ سے امیدیں ہیں کہ وہ اچھی کارکردگی دکھائیں گے، دل تو پاکستانی ہے، امید ہے بھارت کے خلاف میچ جیتیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، وزیراطلاعات پنجاب کا مرتضیٰ وہاب کو جواب
لاہور:پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کے وزرا کی فوج دو دن سے غائب ہے اور آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔
وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) رہنما اور میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عید والے دن بھی آپ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول قسم کی تنقید کرنے سے باز نہیں آئے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے لوگ مریم نواز کو دعائیں دے رہے ہیں، سندھ کی تعفن بھری فضاؤں پر آپ کو سندھ کے لوگ کوس رہے ہیں، اپنی ناقص کارکردگی کا غصہ ہم پر مت نکالیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کا گراؤنڈ پر جانا اس لیے ضروری نہیں کیونکہ ایک لاکھ 40 ہزار لوگ، انتظامیہ اور وزرا گروانڈ پر موجود ہیں، اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔
وزیراطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ اس وقت پنجاب میں ایک لاکھ 40 ہزار ورکرز فیلڈ میں کام کررہے ہیں جبکہ وزیراعلی سندھ اور ان کے وزرا کی فوج دو دن سے منظرعام سے غائب ہے اور آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 16 سال حکومت سندھ اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں جو میڈیا کو دکھ رہا وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مرتضیٰ وہاب کو مخاطب کرکے کہا کہ حکومت سندھ کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے اور نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔