وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا "میگنیفیسنٹ پنجاب" منصوبے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کو تاریخی ثقافتی اور بین الاقوامی سیاحتی مرکز بنانے کے لیے میگنیفیسنٹ پنجاب منصوبے کا آغاز کر دیا اس کے تحت 170 تاریخی مقامات کو عالمی معیار کے سیاحتی مراکز میں تبدیل کیا جائے گا جن میں 101 گردوارے اور 53 گرجا گھر بھی شامل ہیں پنجاب ٹورازم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی کے قیام کی منظوری دی گئی ہے جبکہ پنجاب کی پہلی جامع ٹورازم پالیسی بھی تیار کر لی گئی ہےٹیکسلا کو بین الاقوامی ٹورسٹ سٹی بنانے چھانگا مانگا کو جدید تفریحی مقام میں تبدیل کرنے اور لاہور کے تاریخی مقامات کی بحالی جیسے منصوبے شامل ہیں ہرن مینار، نیلا گنبد، ٹیکسلا میوزیم اور دیگر تاریخی مقامات کی اپ گریڈیشن کی جائے گی سکھ برادری کے لیے 46 غیر فعال گردوارے بحال کیے جائیں گے جبکہ اقلیتی برادری کے مذہبی اور تاریخی مقامات کی حفاظت کے لیے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی ہے سیاحت کے فروغ کے لیے جدید سڑکوں سفاری ٹرین اور عالمی معیار کی سہولیات فراہم کی جائیں گی دلکش لاہور منصوبے کے لیے 400 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں جبکہ لاہور میوزیم کو جدید عجائب گھر میں تبدیل کرنے کے لیے 240 ملین روپے کی منظوری دی گئی ہے یونیسکو کے تعاون سے پنجاب کے تاریخی ورثے کو محفوظ کرنے کے اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے سیاحتی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک ایپ متعارف کرائی جائے گی جبکہ سیاحوں کی سہولت کے لیے جدید ٹرانسپورٹ اور خصوصی ڈسکاؤنٹ پیکجز متعارف کیے جائیں گے وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ سیاحت کے فروغ سے پنجاب کا عالمی امیج بہتر ہوگا معیشت مستحکم ہوگی اور دنیا بھر کے سیاح پنجابی ثقافت اور تاریخ سے روشناس ہو سکیں گے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: تاریخی مقامات کے لیے
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔