کراچی میں 20روز میں ڈاکووں کے ہاتھوں 8شہری قتل
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
رواں سال ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جانے والے شہریوں کی تعداد 13ہوگئی
جنوری میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پانچ شہری اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے
کراچی میں بے لگام ڈاکو رواں ماہ کے بیس روز میں خاتون سمیت آٹھ شہریوں کو موت کی نیند سلا چکے ہیں۔ رواں سال ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جانے والے شہریوں کی تعداد تیرہ ہوگئی۔کراچی میں ڈکیتیوں کا بے قابو جن کو بوتل میں بند نہیں کیا جاسکا۔۔ فروری میں بیس روز میں ہی ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر حاملہ خاتون سمیت آٹھ شہریوں کی جان لے لی۔۔ یکم فروری کو ڈاکوؤں نے کورنگی صنعتی ایریا مہران ٹاؤن واٹر پلانٹ کے قریب پرجون کی دکان پر لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر پچپن سالہ دکاندار امیر خان کو قتل کردیا۔اسی روز سرجانی ٹاؤن گلشن نور میں ڈاکوؤں نے ارشد حسین کی جان لے لی۔چار فروری کو سولجر بازار گارڈن جماعت خانہ کے قریب ڈاکوؤں نے مزاحمت پر طاہر بزنجو کو قتل کردیا۔۔ مقتول کا کزن صدام زخمی ہوا۔۔ ایک ڈاکو بھی اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے مارا گیا۔اسی روز موچکو مشرف کالونی کے گھر میں طلائی زیورات چھیننے کے دوران مزاحمت پر حاملہ خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔سات فروری کو کورنگی وائی ایریا میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر سعید اللہ کی جان لے لی۔۔ فرار ہونے والے ایک ڈاکو کو عوام نے دبوچ لیا جسے شدید زدوکوب کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا گیا۔گیارہ فروری کو سائٹ سپر ہائی وے جمالی پل کلہاڑی چوک کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی گولی لگنے سے شہری طارق جان سے گیا۔بارہ فروری کو لانڈھی بابر مارکیٹ کے قریب نوجوان عبداللہ ڈاکوؤں کے ہاتھوں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔انیس فروری کو اتحاد ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان عمر جانبر نہ ہوسکا اور بیس فروری کو دوران علاج دم توڑ گیا۔اس سے قبل رواں سال پہلے مہینے جنوری میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پانچ شہری اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے ۔ اس طرح رواں سال ایک ماہ بیس روز کے دوران مجموعی طور پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں حاملہ خاتون سمیت تیرہ شہری قتل ہوئے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے
رواں مالی سال کے اکنامک سروے کو حتمی شکل دے دی گئی، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آج اقتصادی سروے پیش کریں گے۔رواں مالی سال معیشت کی عبوری شرح نمو دو اعشاریہ آٹھ چھ فیصد رہی جبکہ ہدف تین اعشاریہ چھ فیصد تھا ۔جیو نیوز کو حاصل دستاویز کے مطابق رواں مالی سال فی کس سالانہ آمدن 1680ڈالر سے بڑھ کر 1824 ڈالر ہو گئی۔
رواں مالی سال زرعی شعبے کی گروتھ 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں صرف اعشاریہ پانچ چھ فیصد رہی۔اہم فصلوں کی گروتھ منفی تیرہ اعشاریہ انچاس فیصد رہی، کاٹن جننگ کی گروتھ بھی منفی 19فیصد رہی، تعمیرات کے شعبے کی شرح نمو 6.61 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 5.5 فیصد مقرر تھا۔رئیل اسٹیٹ سرگرمیوں کی گروتھ 3.75 فیصد رہی جبکہ گروتھ کا ہدف 3.7 فیصد تھا۔
اشتہار