Juraat:
2025-11-03@14:22:03 GMT

کراچی میں 20روز میں ڈاکووں کے ہاتھوں 8شہری قتل

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

کراچی میں 20روز میں ڈاکووں کے ہاتھوں 8شہری قتل

 

رواں سال ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جانے والے شہریوں کی تعداد 13ہوگئی
جنوری میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پانچ شہری اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے

کراچی میں بے لگام ڈاکو رواں ماہ کے بیس روز میں خاتون سمیت آٹھ شہریوں کو موت کی نیند سلا چکے ہیں۔ رواں سال ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جانے والے شہریوں کی تعداد تیرہ ہوگئی۔کراچی میں ڈکیتیوں کا بے قابو جن کو بوتل میں بند نہیں کیا جاسکا۔۔ فروری میں بیس روز میں ہی ڈاکوؤں نے ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر حاملہ خاتون سمیت آٹھ شہریوں کی جان لے لی۔۔ یکم فروری کو ڈاکوؤں نے کورنگی صنعتی ایریا مہران ٹاؤن واٹر پلانٹ کے قریب پرجون کی دکان پر لوٹ مار کے دوران مزاحمت پر پچپن سالہ دکاندار امیر خان کو قتل کردیا۔اسی روز سرجانی ٹاؤن گلشن نور میں ڈاکوؤں نے ارشد حسین کی جان لے لی۔چار فروری کو سولجر بازار گارڈن جماعت خانہ کے قریب ڈاکوؤں نے مزاحمت پر طاہر بزنجو کو قتل کردیا۔۔ مقتول کا کزن صدام زخمی ہوا۔۔ ایک ڈاکو بھی اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے مارا گیا۔اسی روز موچکو مشرف کالونی کے گھر میں طلائی زیورات چھیننے کے دوران مزاحمت پر حاملہ خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا۔سات فروری کو کورنگی وائی ایریا میں ڈاکوؤں نے مزاحمت پر سعید اللہ کی جان لے لی۔۔ فرار ہونے والے ایک ڈاکو کو عوام نے دبوچ لیا جسے شدید زدوکوب کرنے کے بعد پولیس کے حوالے کردیا گیا۔گیارہ فروری کو سائٹ سپر ہائی وے جمالی پل کلہاڑی چوک کے قریب پولیس مقابلے کے دوران ڈاکوؤں کی گولی لگنے سے شہری طارق جان سے گیا۔بارہ فروری کو لانڈھی بابر مارکیٹ کے قریب نوجوان عبداللہ ڈاکوؤں کے ہاتھوں زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھا۔انیس فروری کو اتحاد ٹاؤن میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی نوجوان عمر جانبر نہ ہوسکا اور بیس فروری کو دوران علاج دم توڑ گیا۔اس سے قبل رواں سال پہلے مہینے جنوری میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پانچ شہری اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے ۔ اس طرح رواں سال ایک ماہ بیس روز کے دوران مجموعی طور پر ڈاکوؤں کے ہاتھوں حاملہ خاتون سمیت تیرہ شہری قتل ہوئے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں

لاہور:

امریکی ادارے بیورو آف اسٹیٹسٹکس کی تازہ رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوری تا اگست امریکہ میں 4.55 لاکھ خواتین ملازمت چھوڑ گئیں۔

یہ کوویڈ وبا کے بعد امریکی تاریخ میں جاب مارکیٹ سے خواتین کا سب سے بڑا انخلا ہے جس پر ماہرین معاشیات حیران ہیں۔

بچے کی پیدائش، غیر یقینی حالات، کام کی زیادتی، شدید تھکن اور ازحد مصروفیات ملازمت چھوڑنے کی اہم وجوہات ہیں۔

یاد رہے امریکہ میں ایک نوزائیدہ بچہ پالنے پر فی سال9 ہزار تا 24 ہزار ڈالر(25 تا 67 لاکھ روپے) خرچ ہوتے ہیں اسی لیے بچہ ہونے پر خاتون نوکری ترک کر دیتی ہے۔

ماہرین عمرانیات کو پریشانی کہ پچھلے سو سال میں امریکی خواتین کو جو آزادیاں ملی ہیں دور جدید کے معاشی ومعاشرتی مسائل انھیں ختم کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امریکا، 4 لاکھ 55 ہزار خواتین رواں سال ملازمتیں چھوڑ گئیں
  • کراچی میں ڈاکو راج، مزاحمت کرنے پر 18 سالہ نوجوان جاں بحق
  • مودی ٹرمپ سے خوفزدہ ہیں اور انکا ریموٹ کنٹرول بڑے کاروباریوں کے ہاتھوں میں ہے، راہل گاندھی
  • کراچی: براق پیٹرول پمپ سچل موڑ کے قریب  ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بھتیجا جاں بحق، چچا زخمی
  • کراچی؛ گھر میں آتشزدگی کے دوران ماں بیٹی جھلس کر جاں بحق
  • غزہ و لبنان، جنگ تو جاری ہے
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • پشاور، پولیس وردی میں ڈکیتیاں کرنے والے افغان 4 شہری ہلاک