ایسا بھارتی اداکار جس کا ریکارڈ رجنی کانت، عامر، شاہ رخ اور سلمان خان بھی نہیں توڑ سکے
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
جنوبی بھارتی سینما کے معروف سپر اسٹار موہن لال نے ایک ایسا ریکارڈ قائم کیا ہے جو آج تک کسی بھی بھارتی اداکار کےلیے ناقابلِ تسخیر ہے۔
1986 میں، موہن لال نے صرف ایک سال میں 34 فلمیں ریلیز کرکے فلمی دنیا میں ایک نیا باب رقم کیا۔ یہ ریکارڈ آج بھی قائم ہے، اور شاہ رخ خان، سلمان خان، اکشے کمار، یا رجنی کانت جیسے بڑے نام بھی اسے توڑنے میں ناکام رہے ہیں۔
1986 کا سال موہن لال کے کیریئر کا سنہری سال تھا۔ اس سال انہوں نے 34 فلمیں ریلیز کیں، جن میں سے 25 باکس آفس پر کامیاب ہوئیں۔ یہ کارنامہ صرف تعداد کا نہیں بلکہ معیار کا بھی تھا، کیونکہ موہن لال نے ہر فلم میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔ یہ ریکارڈ آج تک کسی بھی اداکار نے نہیں توڑا، اور موہن لال کو اس اعزاز کا واحد مالک بنایا۔
موہن لال صرف ایک اداکار ہی نہیں، بلکہ ایک کامیاب پروڈیوسر، ڈائریکٹر، فلم ڈسٹری بیوٹر، اور پلے بیک سنگر بھی ہیں۔ انہوں نے بنیادی طور پر ملیالم سینما میں اپنا لوہا منوایا، لیکن تمل، ہندی، تیلگو، اور کنڑ فلموں میں بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
انھوں نے 2002 میں ہندی فلم ’’کمپنی‘‘ میں پولیس کمشنر کا کردار نبھا کر اجے دیوگن اور وویک اوبرائے جیسے ستاروں کے ساتھ شاندار پرفارمنس دی۔
موہن لال کو ان کی بے مثال خدمات کے اعتراف میں متعدد اعزازات سے نوازا گیا ہے۔ 2009 میں، انہیں بھارتی علاقائی فوج میں لیفٹیننٹ کرنل کا اعزازی عہدہ دیا گیا، جو کسی بھارتی اداکار کے لیے پہلا اعزاز تھا۔ 2019 میں، انہیں بھارت کا تیسرا بڑا سول اعزاز ’’پدما بھوشن‘‘ سے نوازا گیا۔
موہن لال کا جادو آج بھی فلمی دنیا پر چل رہا ہے۔ ان کی اداکاری، محنت، اور لگن نے نہ صرف انہیں جنوبی بھارتی سینما کا سب سے بڑا نام بنایا، بلکہ پورے بھارت میں انہیں ایک لیجنڈ کا درجہ دلایا۔ شاہ رخ خان، سلمان خان، اکشے کمار، یا رجنی کانت جیسے بڑے نام بھی ان کے ریکارڈ کے قریب پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔
موہن لال کا 1986 کا ریکارڈ نہ صرف ان کی محنت اور لگن کی عکاسی کرتا ہے، بلکہ یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ فلمی دنیا کے ایک حقیقی سپر اسٹار ہیں۔ ان کا یہ کارنامہ آج بھی ناقابلِ شکست ہے، اور یہ انہیں بھارتی سنیما کا ایک افسانوی کردار بناتا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
دورہ سعودی عرب سے قبل مودی ولی عہد محمد بن سلمان کی چاپلوسی کرنے لگے
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی ولی عہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان نے ان پر گہرا تاثر چھوڑا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے سعودی عرب کو بھارت کے سب سے قابل قدر شراکت داروں میں سے ایک اور ایک قابل اعتماد دوست اور اتحادی قرار دیا اور موجودہ دور کو 'لامحدود امکانات' کے ساتھ ممالک کے تعلقات کے لیے امید افزا قرار دیا۔
مودی نے اپنے 2 روزہ دورے سے قبل عرب نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی میں ان سے ملاقات ہوئی، نے مجھ پر گہرا اثر چھوڑا ہے، ان کی دور اندیشی، ان کی آگے کی سوچ اور اپنے لوگوں کی امنگوں کو پورا کرنے کا ان کا جذبہ واقعی قابل ذکر ہے۔
مودی نے انٹرویو میں کہا کہ ان کی قیادت میں سعودی عرب میں زبردست سماجی اور اقتصادی تبدیلی آئی ہے، انہوں نے جو اصلاحات کی ہیں، اس نے نہ صرف خطے کو متاثر کیا بلکہ پوری دنیا کی توجہ بھی حاصل کی، وژن 2030 کے تحت ملک میں بہت کم مدت میں بڑی تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔
یاد رہے کہ مودی چار دہائیوں میں سعودی عرب کا دورہ کرنے والے پہلے بھارتی وزیر اعظم ہیں، ان کے سابقہ تمام دورے سعودی دارالحکومت ریاض کے رہے ہیں، اندرا گاندھی آخری بھارتی وزیر اعظم تھیں جنہوں نے 1982 میں جدہ کا دورہ کیا تھا۔