UrduPoint:
2025-07-06@06:44:34 GMT

معیشت میں بہتری کی دعویدار حکومت صنعتی پہیہ چلانے میں ناکام

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

معیشت میں بہتری کی دعویدار حکومت صنعتی پہیہ چلانے میں ناکام

لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 21 فروری 2025ء ) معیشت میں بہتری کی دعویدار حکومت صنعتی پہیہ چلانے میں ناکام، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار مزید کم ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ادارہ شماریات کی جانب سے ملک کی بڑی صنعتوں کی پیداوار سے متعلق اعداد و شمار پر مبنی رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس میں ملک کی بڑی صنعتوں کی پیدوار میں مزید کمی ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے رواں مالی سال کی ششماہی رپورٹ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق دسمبر میں سالانہ بنیادوں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.

73 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ نومبر کی نسبت دسمبر میں صنعتوں کی پیداوار 19.07 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق جولائی تا دسمبر فرنیچر کی صنعتی پیداوار میں 61.06فیصد ، مشینری اور ایکوئپمنٹ کی صنعت سے پیداوار 27.88 فیصد ، الیکڑیکل ایکوئپمنٹ کی صنعتی پیداوار میں 19.10 فیصد کی کمی ہوئی۔

آئرن اینڈ سٹیل مصنوعات کی پیداوار 12.04فیصد ، کیمیکلز مصنوعات کی پیداوار میں 8.87فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔ ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق جولائی تادسمبر آٹوموبیل سیکٹر کی پیداوار 50.16فیصد بڑھ گئیں، تمباکو کی صنعتی پیداوار میں 19.21 فیصد، پیپر اور بورڈ کی صنعتی پیداوار میں 2.81فیصد کا اضافہ ہوا۔ اسی عرصہ کے دوران فارماسوٹیکلز کی پیداوار 1.85فیصد، ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں 2.14فیصد، مشروبات کی صنعتی پیداوار 1.15 فیصد جبکہ لیدر مصنوعات کی صنعتی پیداوار میں 0.38فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

دوسری جانب ملک کی سب سے بڑی ٹیکسٹائل سیکٹر میں بحرانی صورتحال پیدا ہو جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی جانب سے ملک کی ٹیکسٹائل صنعت میں بحرانی صورتحال پیدا ہو جانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل آج نیوز کی رپورٹ کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین کامران ارشد نے خبردار کیا ہے کہ ٹیکسٹائل صنعت شدید بحران کا شکار ہو چکی ہے، 40 فیصد اسپننگ ملز بند ہو چکی ہیں جبکہ باقی بھی بند ہونے کے قریب ہیں۔

اپٹما نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مقامی ٹیکسٹائل صنعت کو مساوی مواقع فراہم کیے جائیں اور اسپننگ انڈسٹری کو بچانے کے لیے فوری پالیسی اصلاحات کی جائیں۔ کامران ارشد کا کہنا ہے کہ دھاگے کی بے تحاشا درآمدات کے باعث مقامی صنعت کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو مزید 100 سے زائد اسپننگ ملز بند ہو جائیں گی، جس سے لاکھوں ملازمتیں خطرے میں پڑ جائیں گی۔

چئیرمین اپٹما کے مطابق غیر منصفانہ ٹیکس نظام اور حکومتی پالیسیوں نے ٹیکسٹائل صنعت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، جس سے 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی خطرے میں پڑ گئی ہے۔ کامران ارشد نے کہا کہ پاکستان کی کاٹن اکانومی کو بچانے کے لیے فوری اقدامات ناگزیر ہیں اور ٹیکسٹائل سیکٹر کو سہارا دینے کے لیے سیلز ٹیکس اصلاحات کی جائیں، ورنہ یہ صنعت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی۔

دوسری جانب ملک میں مہنگی بجلی و کاروباری مشکلات کے باعث ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہونے کا انکشاف سامنے آگیا۔ دنیا نیوز کے مطابق مہنگی بجلی اور کاروباری مشکلات کی وجہ سے ملک میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کے 33 فیصد یونٹ بند ہو چکے ہیں، یعنی پاکستان کی 568 ٹیکسٹائل ملز میں سے 187 اب بند ہوچکی ہیں، ان میں سب سے زیادہ ملز پنجاب میں بند ہوئیں صوبے میں 147 ٹیکسٹائل ملز بندش کا شکار ہوئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں 54 ملز بند ہوئی ہیں تو خیبرپختونخواہ میں 6 ملز بند ہو چکی ہیں، شہروں کے لحاظ سے جائزہ لیا جائے تو قصور میں سب سے زیادہ 47 اور ملتان میں 33 فیکٹریاں بند ہوئی ہیں، فیصل آباد میں 31، شیخوپورہ میں 11 اور ساہیوال میں 17 ٹیکسٹائل ملز بند ہوچکی ہیں، ان ملز کی بندش کی وجہ مہنگی بجلی کے علاوہ ملک کی سخت معاشی صورتحال بھی بتائی گئی ہے۔

علاوہ ازیں عالمی بینک کی جانب سے پاکستان کی ایکسپورٹس میں مسلسل گراوٹ کے حوالے سے بھی ایک رپورٹ جاری کی گئی، جس میں کہا گیا ہے کہ ایکسپورٹ میں کمی کی بنیادی وجہ تجارتی پالیسی ہے جہاں دیگر ممالک تجارتی رکاوٹوں کو کم کر رہے ہیں اور علاقائی اور عالمی سطح پر اپنی معیشتوں کو مربوط کر رہے ہیں، پاکستان مخالف سمت میں آگے بڑھ رہا ہے، اس وقت پاکستان کے ٹیرف عالمی اوسط سے کم از کم دو گنا اور مشرقی ایشیاء کے ممالک کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہیں۔

اسی حوالے سے ایک اور رپورٹ بتاتی ہے کہ پاکستان برآمدات کے شعبے میں خطے کے دیگر ممالک کی نسبت سب سے پیچھے رہ گیا ہے، پاکستان کے مقابلے میں سری لنکا، بنگلہ دیش، بھارت اور حتیٰ کہ مصر کی برآمدات بھی زیادہ ہیں، دیگر ممالک کی برآمدات جی ڈی پی کا 27 فی صد ہیں، جب کہ پاکستان کی برآمدات 10 فی صد تک محدود ہیں، 2010ء سے 2024ء تک ہر سال جی ڈی پی شرح کے لحاظ سے برآمدات کم ہوئی ہیں، 2010ء میں برآمدات جی ڈی پی کا 13 فی صد تھیں، 2024ء میں یہ 10 فیصد رہ گئیں۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کی صنعتی پیداوار میں صنعتوں کی پیداوار کی پیداوار میں ادارہ شماریات ٹیکسٹائل صنعت بڑی صنعتوں کی ٹیکسٹائل ملز پاکستان کی کی جانب سے ملز بند ہو ریکارڈ کی کے مطابق برا مدات کی صنعت ملک کی کی گئی گیا ہے

پڑھیں:

ڈیجیٹل معیشت، تمام اہداف ڈبل کئے جائیں: وزیراعظم آذربائیجان پہنچ گئے

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ معیشت میں شفافیت لانے کے لئے ڈیجیٹل ٹرانزیکشن سسٹم ناگزیر ہے، شہریوں اور کاروباری اداروں کے درمیان ادائیگی کو آسان بنانا ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے کیش لیس اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ کے حوالے سے ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کی، جس میں ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو معیشت میں شفافیت لانے کا بنیادی ذریعہ قرار دیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ شہریوں اور کاروباری اداروں میں ادائیگیوں کو آسان اور تیز بنانے کیلئے ڈیجیٹل نظام کو فروغ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ کیش لیس معیشت سے متعلق قائم کردہ کمیٹیاں تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کر کے قابلِ عمل تجاویز جلد پیش کریں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ اجلاس میں قائم کی گئی ڈیجیٹل پیمنٹس انوویشن اینڈ ایڈوپشن کمیٹی، ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر کمیٹی اور گورنمنٹ پیمنٹس کمیٹی تشکیل دی جا چکی ہیں۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سٹیٹ بنک ڈیجیٹل ادائیگیوں کو سہل بنانے اور تاجر طبقے کو اس نظام میں شامل کرنے کیلئے حکمت عملی وضع کر رہا ہے۔ چھوٹے کاروباروں کی شمولیت کیلئے خصوصی پیکج متعارف کرانے کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔ اسی طرح ڈیجیٹل ادائیگیوں کیلئے موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے والوں کی تعداد95  ملین سے بڑھا کر120 ملین، کیو آر کوڈ استعمال کرنے والے تاجروں کی تعداد0.9 ملین سے2  ملین اور مجموعی ڈیجیٹل ٹرانزیکشنز کو7.5  بلین روپے سے 12 بلین روپے تک لے جانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام اہداف کو دگنا کرنے کی ہدایت جاری کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ڈیجیٹل نیشنل پاکستان کے تحت ڈیجیٹل معیشت کے منصوبے کا آغاز ہو چکا ہے۔ ڈیجیٹل پاکستان آئی ڈی منصوبے پر بھی تیزی سے کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے یہ سہولیات آزاد جموں و کشمیر، گلگت بلتستان اور دیگر وفاقی علاقوں تک توسیع دینے کی ہدایت بھی جاری کی۔ قبل ازیں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو فری بنانے اور ہر بچے کو موذی مرض سے بچانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ انسداد پولیو کی ٹاسک فورس کا اجلاس وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سے پولیو کے مکمل خاتمے کے لیے پُرعزم ہیں۔ سعودی ولی عہد و وزیر اعظم محمد بن سلمان کا بھی شکر گزار ہوں جو کہ انسداد پولیو میں پاکستان کا ہر طرح سے ساتھ دے رہے ہیں۔ بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف اقتصادی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان پہنچ گئے۔ نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیراطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی وزیراعظم کے ہمراہ وفد میں شریک ہیں۔ ترجمان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف دورہ کے دوران اقتصادی تعاون تنظیم کے17 ویں سربراہی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت کریں گے۔ سمٹ میں علاقائی اور عالمی چیلنجز پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔ وزیراعظم شہباز شریف ای سی او ویژن 2025 ء کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کریں گے۔ وزیراعظم ای سی او رکن ممالک کے رہنماؤں کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے، جس میں علاقائی تجارت، توانائی اور رابطے کے فروغ پر زور دیں گے۔ آذربائیجان کے وزیر ثقافت اور پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ 

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں مائیکروسافٹ کا دفتر بند: کیا ملکی ڈیجیٹل معیشت کو نقصان ہو سکتا ہے؟
  • شہبازشریف بیوروکریٹک حکومت چلاتے ہیں لیکن کل ناکام ہوئے تو ناکام سیاستدان ہوں گے: سہیل وڑائچ
  • بجلی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے درمیان صنعتی شعبے کی سولرائزیشن کی رفتار تیز ہوتی ہے. ویلتھ پاک
  • حکومت نے زوال پذیر صنعتی شعبے کی بحالی کیلئے نئی صنعتی پالیسی کو حتمی شکل دیدی
  • دنیا بھر میں نوجوان کسانوں کی تعداد میں 10 فیصد تک تشویشناک کمی
  • صنعتی پالیسی کی سفارشات مکمل، وزیراعظم کے ویژن کے تحت عملدرآمد کا آغاز
  • بابر اعظم اور محمد رضوان کو گیم میں بہتری لانے کی ٹپس دی ہیں، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس سینٹر عاقب جاوید
  • صنعتی شعبے کا جی ڈی پی میں حصہ 26 فیصد سے کم ہوکر 18 فیصد رہ گیا، ہارون اختر
  • ڈیجیٹل معیشت، تمام اہداف ڈبل کئے جائیں: وزیراعظم آذربائیجان پہنچ گئے
  • ڈیجیٹل معیشت کی رفتار تیز کریں، وزیراعظم شہباز شریف کا اعلیٰ سطح اجلاس میں حکم