بلوچستان حکومت میں اختلافات نہیں، گھر کا مسئلہ ہے، قدوس بزنجو
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
حب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلوچستان کے قائدین میں اختلافات نہیں ہیں۔ یہ گھر کا مسئلہ ہے، جسے آپس میں حل کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ و سینیٹر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے قائدین کے درمیان اختلافات گھر کا مسئلہ ہے۔ جسے آپس میں حل کریں گے۔ یہ بات انہوں نے حب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھر میں بھی اختلاف ہوتا ہے۔ بلوچستان حکومت میں اختلافات نہیں، بلکہ گھر کا مسئلہ ہے۔ جسے ہم گھر میں بیٹھ کر حل کریں گے۔ انہوں کہا کہ پیپلز پارٹی روزگار دینے والی پارٹی ہے۔ بلوچستان کے لوگوں کا روزگار باڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے۔ میں نے اپنے دور میں باڈر ٹریڈ کے روزگار سے وابستہ لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں حب ماسٹر پلان اور حب ڈیلولپمنٹ اتھارٹی کی منظوری دی تھی، جس پر جلد عملدرآمد شروع ہوگا اور حب شہر کے تمام بنیاد مسائل ماسٹر پلان کے تحت حل ہوجائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سری نگر:۔ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔
انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیر اعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جارہا ہے ، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم اس صورتحال سے لوگوں کو نکالنا چاہتے ہیں۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔