ای سی سی نے چیمپئنز ٹرافی میں آئی سی سی کیلئے انکم ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری دیدی
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چیمپئنز ٹرافی 2025 میں آئی سی سی کیلئے انکم ٹیکس سے استثنیٰ کی منظوری دیدی ۔وزارت خزانہ  کے مطابق یہ فیصلہ کھیلوں کے عالمی  مقابلوں کی میزبانی کے عالمی طریقہ کار کےتحت کیا گیا،آئی سی سی سے منسلک ادارے، آفیشلز اور غیر مقامی وفود کسی بھی قسم کے ٹیکس یا کٹوتی سےمستثنیٰ ہوں گے، طے شدہ معاہدے کے تحت آئی سی سی اور ذیلی کمپنیوں کو ٹیکس چھوٹ ہوگی، فیصلہ کھیلوں کے عالمی  مقابلوں کی میزبانی کے عالمی طریقہ کار کےتحت کیا گیا۔

اسی اجلاس میں  کویت کو بھیڑ، بکریوں کی تجارتی برآمد پر عائد پابندی ہٹانے کی سمری پر فیصلہ مؤخر کر دیا گیا تاہم  وزارت توانائی کیلئے 6.

85 ارب روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ  منظور کر لی گئی ۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ  یہ رقم جاری مالی سال کے ترقیاتی اخراجات کے لیے مختص کی گئی ہے،ایل این جی لمیٹڈ اور سکار ٹریڈنگ کے درمیان ایل این جی فریم ورک معاہدے کی مدت میں 3سال توسیع  کر دی گئی ہے ، یہ معاہدہ ابتدائی طور پر 2023 میں طے پایا تھا،  معاہدے کے تحت ضرورت کے مطابق ہر ماہ ایک ایل این جی کارگو خریدا جا سکتا ہے،  توسیع کا مقصد ضروریات کے مطابق ایل این جی خریداری کی حکمت عملی کو برقرار رکھنا ہے۔

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ایل این جی کے عالمی

پڑھیں:

’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟

سینیٹر رانا ثنااللّہ خان نے نجی ٹیلیویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ختم کر کے اسے ریفارمز کی ضرورت ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ اس اسکیم کو ’بینظیر روزگار اسکیم‘ یا ’ہنرمند اسکیم‘ میں تبدیل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:کس صوبے کے کتنے افسران نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے اربوں روپوں کی کیش امداد حاصل کی؟

رانا ثنااللّہ کے مطابق وفاق اس پروگرام پر بہت بڑی رقم خرچ کر رہا ہے جو مناسب نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر پارلیمنٹ میں بات ہوگی اور پیپلزپارٹی کے بڑوں سے بات چیت ہو چکی ہے جس پر وہ بھی متفق ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ بی آئی ایس پی کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد نہ تو ممکن ہے اور نہ ہی ہونی چاہیے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کو بھی صاف جواب دے دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (BISP) جولائی 2008 میں شروع کیا گیا، جو پاکستان کا سب سے بڑا سماجی تحفظ نیٹ ورک ہے۔

اس پروگرام کا بنیادی مقصد غریب خواتین اور ان کے خاندانوں کو براہِ راست نقد امداد فراہم کرکے غربت کم کرنا ہے۔

 2016 کے اعداد و شمار کے مطابق تقریباً 54 لاکھ افراد اس پروگرام سے مستفید ہو رہے تھے۔ اس پروگرام کے ساتھ وقتاً فوقتاً کئی کرپشن اسکینڈلز جڑے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بینظیر انکم سپورٹ پروگرام رانا ثنا ریفامرز

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کیلئے پنشن کا پرانا نظام بحال
  • ’بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بند ہونا چاہیے‘، رانا ثنا اللہ نے ایسا کیوں کہا؟
  • سیلز ٹیکس انٹیگریشن پرائیویٹ کمپنیوں کی مبینہ لوٹ مار تاجروں کیلئے دردِ سر بن گئی
  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • پاکستان بزنس فورم کا حکومت سے زرعی ریلیف پیکیج کی منظوری کا مطالبہ
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • آئی ایم ایف کی اگلی قسط کیلئے شرائط، ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس حاصل کرنے میں ناکام
  • سیلاب متاثرین کی بحالی اور ٹیکس ہدف پورا کرنے کیلئے منی بجٹ لانے کا امکان
  • انکم ٹیکس مسلط نہیں کرسکتے تو سپرکیسے کرسکتے ہیں : سپریم کورٹ 
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کیلئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا