چھانگا مانگا: نوکری کا جھانسہ دے کر ملزمان کی لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
چھانگامانگا: تھانہ كنگن پور کے علاقہ لوحے جٹاں میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں 3 ملزمان نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی ندا کوثر کو ملزم لیاقت علی نے نوکری کا جھانسہ دے کر کاہنہ بلوایا۔ درج ایف آئی آر کے مطابق، لیاقت علی متاثرہ لڑکی کو کاہنہ سے الہ آباد لے گیا جہاں سے وہ ایک گاڑی (جیپ) میں اسے كنگن پور کے علاقے میں واقع ایک حویلی لے آیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے مبینہ طور پر ندا کوثر کے ساتھ باری باری زیادتی کی اور بعد ازاں اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں تمام تفصیلات بیان کیں جس کے بعد تھانہ كنگن پور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس نے دو نامزد ملزمان لیاقت علی، جاوید اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، تاہم تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی، 70 بچوں، بچیوں سے زیادتی کرنیوالے سفاک شخص پر ویڈیوز فروخت کرنے کا شبہہ
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے قیوم آباد میں کمسن بچیوں اور بچوں کو اپنی ہوس کا نشانہ بنانے اور نازیبا ویڈیوز بنانے والے درندہ صفت سفاک ملزم کےخلاف ایک اور مقدمہ ڈیفنس تھانے میں درج کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق ساتواں مقدمہ سندھ عارضی رہائشی ایکٹ کی خلاف ورزی پر ملزم اور مالک مکان کے خلاف درج کیا گیا ہے، جس کے بعد مرکزی ملزم کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 7 ہو گئی۔ تفصیلات کے مطابق ملزم شبیر احمد تنولی کے خلاف مقدمہ سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں مکان مالک اعجاز اعوان کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔ ملزم شبیر شربت والے اور مالک مکان اعجاز اعوان کی جانب سے کرایہ داری ایگریمنٹ تھانے میں جمع نہیں کروایا گیا، جبکہ ملزم شبیر کمرے میں بچے اور بچیوں کو لا کر نازیبا حرکات کرتا تھا۔
پولیس تفتیش کے مطابق ملزم نے 60 سے 70 بچوں اور بچیوں کو بدفعلی کا نشانہ بنایا۔ گرفتار ملزم سے برآمد ہونے والا موبائل فون فرانزک کیلئے اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ تفتیشی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم کی جانب سے ویڈیوز جمع کرنے اور انہیں فروخت کرنے کا شبہہ ہے۔ گرفتار ملزم کے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی بھی جانچ پڑتال کی گئی ہے۔