چھانگا مانگا: نوکری کا جھانسہ دے کر ملزمان کی لڑکی سے مبینہ اجتماعی زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
چھانگامانگا: تھانہ كنگن پور کے علاقہ لوحے جٹاں میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں 3 ملزمان نے مبینہ طور پر ایک لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ سے تعلق رکھنے والی متاثرہ لڑکی ندا کوثر کو ملزم لیاقت علی نے نوکری کا جھانسہ دے کر کاہنہ بلوایا۔ درج ایف آئی آر کے مطابق، لیاقت علی متاثرہ لڑکی کو کاہنہ سے الہ آباد لے گیا جہاں سے وہ ایک گاڑی (جیپ) میں اسے كنگن پور کے علاقے میں واقع ایک حویلی لے آیا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق ملزمان نے مبینہ طور پر ندا کوثر کے ساتھ باری باری زیادتی کی اور بعد ازاں اسے وہیں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو دیے گئے بیان میں تمام تفصیلات بیان کیں جس کے بعد تھانہ كنگن پور پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔
پولیس نے دو نامزد ملزمان لیاقت علی، جاوید اور ایک نامعلوم شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، تاہم تاحال کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
وزیراعظم کی زیرصدارت لیگی وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کیلیے تعاون مانگا، بلاول بھٹو کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کے لیے تعاون مانگا ہے۔
سماجی رابطوں کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے وفد نے صدر مملکت آصف زرداری اور مجھ (بلاول بھٹو زرداری) سے ملاقات کی، جس میں 27ویں آئینی ترمیم کے مسودے پر اہم گفتگو ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں آنے والے ن لیگ کے وفد نے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے لیے ان کی جماعت کی حمایت مانگی ہے۔
بلاول بھٹو نے بتایا کہ مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم میں کئی اہم نکات شامل ہیں جن میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی اور ججوں کے تبادلے کا اختیار نمایاں ہیں۔
اس کے علاوہ اس ترمیم کے تحت این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کو ختم کرنے، آرٹیکل 243 میں تبدیلی اور تعلیم و آبادی کی منصوبہ بندی جیسے اختیارات کو دوبارہ وفاق کے ماتحت لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید بتایا کہ اس اہم آئینی معاملے پر حتمی فیصلہ پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی دوحا سے واپسی پر 6 نومبر کو اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، جس میں پارٹی رہنما تفصیلی مشاورت کے بعد پالیسی طے کریں گے۔