Jasarat News:
2025-06-09@12:40:28 GMT

ایف بی آر نے سندھ کی صنعتوں سے 120 ارب روپے وصول کئے

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

کراچی(اسٹاف رپورٹر)پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نثار کھوڑو کی صدارت میں کمیٹی روم میں ہوا،جلاس میں کمیٹی کے رکن مخدوم فخرالزمان، سیکریٹری محکمہ لیبر رفیق قریشی سمیت دیگر متعلقہ افسران کی شرکت ،جلاس میں محکمہ لیبر کے متعلق سال 2018ع سے سال 2020ع تک آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو کا محکمہ لیبر سے ایف بی آر کیجانب سے سندھ سے وصول کئے گئے ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں اربوں روپے سندھ کو ادا ہونے یا نہ ہونے کے معاملے پر استفسار۔ایف بی آر نے سندھ میں قائم صنعتی اداروں سے سندھ کے حصے کے 120 ارب روپے وصول کئے ہیں جو تاحال سندھ حکومت کو ادا نہیں کئے گئے ہیں۔ سیکریٹری لیبر رفیق قریشی کی پی اے سی کو آگاہی۔ اس موقع پر سیکریٹری لیبر کچھ صنعتی اداروں نے سندھ کے 25 ارب سے زائد کی رقم ھائی کورٹ میں جمع کرائی تھی۔عدالت نے وہ رقم اس متعلق سی سی آئی میں فیصلہ ہونے تک ایف بی آر کے حوالے کرادی ہے۔ایف بی آر کا ادارہ سندھ سے ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں وصول کردہ 120 ارب روپے سندھ کو ادا نہ کرکے سندھ کے ساتھ زیادتی کر رہا ہے۔چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو اجلاس کو بتایا کہ18 ویں ترمیم کے بعد ورکر ویلفیئر فنڈ وصول کرنے اور جمع کرنے کا اختیار صوبے کا ہے۔ وفاقی حکومت ایف بی آر کے ذریعے ورکر ویلفیئر فنڈ کی رقم غیر آئینی طور پر وصول کرکے اور صوبے کو اپنے حصے کی رقم ادا نہ کرکے 18 ویں ترمیم کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ نثار کھوڑو نے کہا کہ وزیراعظم ورکر ویلفیئر فنڈ کی مد میں ایف بی آر کیجانب سے وصول کردہ 120 ارب روہے سندھ کو ادا نہ ہونے کا نوٹس لیں۔ چیئرمین پی اے سی نثار کھوڑو ہمارا وفاقی حکومت سے آئینی مطالبہ ہے کے سندھ کو اپنے حصے کی یہ 120 روپے کی رقم فوری ادا کی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ورکر ویلفیئر فنڈ کی ایف بی ا ر پی اے سی سندھ کو کی رقم کو ادا

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط

اسلام آباد  (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئی ایم ایف کی سخت شرائط اورمالی مشکلات کے پیش نظر حکومت نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 5 سے 7.5 فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔
 نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق اتحادی جماعت پیپلز پارٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد تک اضافہ کیا جائے، اس تجویز سے آئی ایم ایف کو بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ مسلح افواج کے لیے اضافی مراعات دینے کی تجاویز بھی زیر غور ہیں جن میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ شامل ہے‘مثال کے طور پر رسک الاؤنس کو پنشن ایبل الاؤنس میں تبدیل کرنے کی تجویز موجود ہے۔ 
یکم جولائی 2025 سے افواج کو ڈیفائنڈ کنٹری بیوٹری پنشن (DCP) نظام میں شامل کرنے پر بھی غور ہو رہا ہے لیکن اس بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔گریڈایک تا16کے سول ملازمین کیلئے 30 فیصد ڈسپیئرٹی الاؤنس کی تجویز‘ بیرون ملک سے حاصل کردہ فری لانس اور ڈیجیٹل سروسز کی آمدن کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کا امکان‘ مقامی گاڑیوں پر 18 فیصد جی ایس ٹی پرغور کیا جا رہا ہے۔
حکومت آئندہ بجٹ میں دیگر پنشن اصلاحات پر بھی پیش رفت کرنا چاہتی ہے۔ کچھ سخت اقدامات پہلے ہی لیے جا چکے ہیں اور مزید سخت اقدامات متوقع ہیں۔
گریڈ ایک تا16کے سول ملازمین کے موجودہ دو ایڈہاک الاؤنسز میں سے ایک کو بنیادی تنخواہ میں ضم کرنے کی بھی تجویز ہے۔
وزارت خزانہ نے مختلف تجاویز پر مبنی خاکے تیار کیے ہیں جو وفاقی کابینہ کو 10 جون کو منظوری کے لیے پیش کیے جائیں گے۔ تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کی لاگت کا بھی تخمینہ لگایا گیا ہے جو کابینہ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔
آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا مجموعی حجم 17.5 ٹریلین روپے تجویز کیا گیا ہے، جو موجودہ سال کے 18.87 ٹریلین روپے کے مقابلے میں کم ہے۔ غیرمحصول آمدن 4.85 ٹریلین روپے سے کم ہو کر 3 سے 3.5 ٹریلین روپے ہونے کا امکان ہے۔
ادائیگیوں کی جانب، قرضوں کی واپسی سب سے بڑی مد ہے، جس کی لاگت موجودہ بجٹ کے ابتدائی تخمینے 9.775 ٹریلین روپے سے کم ہو کر آئندہ بجٹ میں 8.1 ٹریلین روپے ہو سکتی ہے جبکہ رواں مالی سال کے اختتام تک اس مد میں 8.7 ٹریلین روپے خرچ کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔محصولی آمدن کے لیے ایف بی آر کا ہدف 14.14 ٹریلین روپے مقرر کیا گیا ہے، جو موجودہ سال کے نظرثانی شدہ ہدف 12.33 ٹریلین روپے سے زائد ہے۔
درآمدی مرحلے پر ٹیرف میں رد و بدل کی تجویز بھی زیر غور ہے، جس سے 150 سے 200 ارب روپے کی کمی متوقع ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ شعبہ جات میں سٹیل، آٹو پارٹس، ٹائلز وغیرہ شامل ہوں گے کیونکہ یہ صنعتیں بڑھتی ہوئی لاگت کے باعث علاقائی مسابقت میں پیچھے رہ گئی ہیں۔فری لانسرز کی بیرون ملک آمدن کو ٹیکس نیٹ میں لانے کی تجویز ہے اور سٹیٹ بینک ان کے اکاؤنٹس کی شناخت میں مدد دے گا۔

"محبت ملکیت نہیں، احساس ہے، یقین ہے" دوستی کا ہاتھ نہ بڑھانے پر ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل، علی ظفر کی نظم ’’محبت‘‘ وائرل ہوگئی

مزید :

متعلقہ مضامین

  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • مہنگائی تھمی نہیں؛ اشیا کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام سال بھر پریشان رہے
  • بجٹ کاحجم 17 ہزار 600 ارب مقرر:تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کی تجویز
  • وفاقی بجٹ 10 جون کو کابینہ کی منظوری کے بعد شام کو پیش کیا جائے گا
  • اس سال جانور کی کھال کا کیا ریٹ ہے؟
  • لی جائے میونگ: فیکٹری ورکر سے جنوبی کوریا کے صدر تک کا سفر
  • ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان
  • آئی ایم ایف کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کیلئے سخت شرائط
  • ملک بھر سے قربانی کے جانوروں کی  70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان 
  • مالی سال 2025-26 میں بجلی مہنگی ہونے کا امکان