مصطفی عامر قتل کیس؛ قبر کشائی کے بعد لاش سرد خانے منتقل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
مصطفی عامر قتل کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، جس کے مطابق مقتول کی لاش کو قبر کشائی کے بعد سرد خانے منتقل کردیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مواچھ گوٹھ میں واقع ایدھی قبرستان میں مقتول نوجوان مصطفی عامر کے قبر کشائی ہوئی، اس موقع پر میڈیکل ٹیم اور پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔
پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید اور سی پی ایل سی شناخت پروجیکٹ کے ہیڈ عامر حسن بھی قبر کشائی کے موقع پر موجود تھے جہاں انہوں نے پہلے قبر کا جائزہ لیا۔ بعد ازاں میڈیکل ٹیم نے لاش سے نمونے حاصل کیے۔
واضح رہے کہ مقتول مصطفی عامر کی لاش دریجی پولیس کی جانب سے 12 فروری کو ایدھی کے سپرد کی گئی تھی اور 16 فروری کو مصطفی عامر کی لاش لاوارث قرار دے کرمواچھ گوٹھ ایدھی فاؤنڈیشن کے قبرستان میں تدفین کردی گئی تھی۔
قبر کشائی کے بعد لاش کو سرد خانے منتقل کردیا گیا ہے۔ اس سے اگلے مرحلے میں پوسٹ مارٹم کے بعد نمونے حاصل کیے جائیں گے تاکہ وجہ موت کا تعین ہو سکے۔ ناقابل شناخت لاش سے ڈی این اے کے نمونے بھی حاصل کیے جائیں گے تاکہ مقتول کی تصدیق بھی ہو سکے۔
ملزمان کو کل ریمانڈ کیلیے انسداد دہشتگردی عدالت پیش کیا جائیگا
دوسری جانب مصطفی عامرقتل کیس کے ملزمان ارمغان اور شیراز کو کل ریمانڈ کے لیے انسداد دہشت گردی کورٹ نمبر 3 میں پیش کیاجائےگا۔
پراسیکیوٹر جنرل سندھ منتظر مہدی نے بتایا کہ ہماری درخواست پر کورٹ نمبر 3 کانوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ ملزم ارمغان کا4دن کاریمانڈ کورٹ نمبر 2 سے دیاگیاتھا جب کہ ملزم شیرازکاریمانڈ کورٹ نمبر ایک نےدیاتھا۔
انہوں نے بتایا کہ کورٹ نمبر ایک کےجج سے ریمانڈکااختیار واپس لے لیاگیا ہے اور کورٹ نمبردو کےجج 18فروری کوریٹائرڈ ہوگئے ہیں۔
پولیس حکام نے واقعے کی جامع تحقیقات کا حکم دیدیا
کراچی کے نوجوان مصطفی عامر کی حب کے علاقے دریجی سے جھلسی ہوئی لاش ملنے کے واقعے میں ایس ایس پی حب نے ایس ڈی پی او وندر محمد جان کو جامع تحقیقات کا حکم دے دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے وقوع سے مزید شواہد جمع کرکے تمام محرکات کو سامنے لایا جائے گا۔ گاڑی کو آگ لگانے کی اطلاع پولیس کو گھنٹوں کی تاخیر سے کیوں ملی، اس کی تحقیقات جاری ہیں۔
حکام کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ شکار کے حوالے سے مشہور دریجی کے مقام سے ملزمان پہلے سے واقف تھے۔ ملزمان کون سا روٹ استعمال کرتے ہوئے دریجی کے ویران مقام تک پہنچے؟ اس کی بھی تحقیقات کی جارہی ہے اوراگر ملزمان کے دریجی کے مقام تک پہنچنے اور گاڑی جلنے کی اطلاع تاخیر سے ملنے پر پولیس کی غفلت سامنے آئی تو محکمانہ کارروائی ہوگی۔
پولیس کے مطابق 12 جنوری کو خاکستر کار سے جھلسی ہوئی لاش ملی تھی۔ ناقابل شناخت لاش ملنے کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا تھا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان قبر کشائی کے مصطفی عامر کورٹ نمبر کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
پشاور: پولیس گیٹ اپ میں ڈکیتی کرنیوالے 4 ڈاکو ہلاک، تین کا تعلق افغانستان سے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور: میراکچھوڑی مہرگل کلے میں پولیس مقابلے کے دوران چار ڈاکو ہلاک ہوگئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس کی ایک ٹیم موقع پر پہنچی تو ملزمان نے فائرنگ شروع کردی جس کے جواب میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گینگ کے چاروں اراکین کو مار گرایا۔ واقعے کے بعد علاقے میں سکیورٹی سخت کردی گئی اور مقامی لوگوں میں سناٹے اور تشویش کا ماحول رہا۔
پولیس نے بتایا ہے کہ ہلاک ملزمان طویل عرصے سے وارداتوں میں ملوث تھے اور 2003 سے پولیس کی وردی پہن کر مفرورانہ وارداتیں کرتے رہے۔ تفتیش کاروں کے مطابق یہ گروہ حالیہ دنوں میں متعدد بڑی وارداتوں میں ملوث رہا اور ڈاکٹر کے گھر سے کروڑوں روپے و زیورات لوٹنے کی واردات بھی اسی نیٹ ورک سے منسوب کی گئی ہے۔
ایس ایس پی آپریشنز پشاور مسعود احمد بنگش نے کہا کہ چاروں ہلاک شدگان کی شناخت ہو چکی ہے اور تین ملزمان کا تعلق افغانستان سے ہے۔ پولیس نے کارروائی کے دوران ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف، رائفل، دو پستول اور متعدد موٹر سائیکلیں برآمد کر لی ہیں اور ملزمان کے ساتھیوں اور ممکنہ سہولت کاروں کے خلاف مزید چھاپے اور تحقیقات جاری ہیں۔
پولیس کے مطابق ہلاک ملزمان پشاور، راولپنڈی، نوشہرہ اور دیگر اضلاع میں مطلوب تھے اور واقعے کی تفتیش میں سی سی ٹی وی فوٹیج، فرار کے راستے اور اسلحے کے حصول کے ذرائع کو بطور سنگ بنیاد جانچا جا رہا ہے تاکہ باقی مطلوب افراد تک پہنچا جا سکے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام ممکن بنائی جا سکے۔