ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ڈیرہ غازی خان (نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیرہ غازی خان میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، جب تک جان میں جان ہے پاکستان کو عظیم بنائیں گے اور ہندوستان کو شکست دیں گے۔
اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ڈی جی خان آکر بہت خوشی ہوئی، جتنی آپ نے ہمیں اور پارٹی کو محبت دی ہے اس کا احسان نہیں چکا سکتا، پہلے میں اور میاں نواز شریف نے آپ کی خدمت کی، اب مریم نواز کررہی ہیں، مریم نواز یہاں اسپتالوں کا جال بچھارہی ہیں، جنوبی پنجاب کا کوٹہ ہمیشہ دوسرے علاقوں سے زیادہ رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے لیے یہ فیصلہ کرنا مشکل تھا کہ وہ ملک کو بچائیں یا سیاست کو دیکھیں، لیکن انہوں نے سیاست قربان کرنے اور ملک کو بچانے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے خطاب میں ڈیرہ اسماعیل خان میں کینسر اسپتال اور راجن پور میں یونیورسٹی بنانے کا بھی اعلان کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بینکوں کی شرح سود 22 سے 12 فیصد پر آگئی، پاکستان قرضوں کے ساتھ ترقی نہیں کرسکتا، دعا کریں کہ قرضے ختم ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ آج ہم اس دور میں پہنچ گئے ہیں جہاں سے ترقی کا آغاز ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایک سیاستدان کہتا تھا کہ شہباز شریف باہر پیسے مانگنے جاتا ہے میں پوچھتا ہوں کیا آپ پیسے دینے جاتے تھے؟ تمام صوبوں سے مل کر پاکستان کی ترقی کے لیے محنت کررہے ہیں، ترقی میں بھارت کو پیچھے نہ چھوڑا تو میرا نام شہباز شریف نہیں، جب تک جان میں جان ہے پاکستان کو عظیم بنائیں گے اور ہندوستان کو شکست دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن کے بغیر ترقی ممکن نہیں، دہشتگردی کا خاتمہ کیے بغیر ترقی نہیں ہوسکتی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولا جاتا ہے، ایک دن دھاوا بولا جائے تو اربوں کا نقصان پہنچتا ہے۔
مزیدپڑھیں:آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی؛ انگلینڈ کے بین ڈکٹ 21 سالہ ریکارڈ توڑ دیا
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: شہباز شریف تھا کہ
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔