تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیب گزشتہ رات سے کام کر رہی تھی، ایمرجنسی بنیاد پر ایک روز میں رپورٹ تیار کی گئی۔ فوٹو: پی پی آئی

کراچی کے علاقے ڈیفنس کے نوجوان مصطفیٰ عامر کی قبر سے لیے گئے نمونے مصطفیٰ عامر کے ہی ہیں، سندھ فارنزک لیب نے نمونوں کی رپورٹ تیار کرلی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیل کی گئی رپورٹ پولیس حکام کے حوالے کر دی گئی، لاش سے لیے گئے نمونے مصطفیٰ عامر کے ہی ہیں۔

تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیب گزشتہ رات سے کام کر رہی تھی، ایمرجنسی بنیاد پر ایک روز میں رپورٹ تیار کی گئی۔

مصطفیٰ کو جب گھر سے گاڑی میں ڈالا تو وہ زندہ تھا، ملزم شیراز کا انکشاف

شیراز نے بتایا کہ مصطفیٰ کو کئی گھنٹے تشدد کا نشانہ بنایا کپڑوں سے باندھا اورحب میں جلا دیا، منشیات کے استعمال کے بعد ارمغان نے ڈنڈا نکالا، تشدد کرنا شروع کر دیا۔

خیال رہے کہ دوستوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے اور لاش کو حب میں لے جاکر جلانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کی  گزشتہ روز قبر کشائی کی گئی تھی،  جس کے بعد اس کی لاش سے نمونے حاصل کیے گئے تھے۔

تفتیشی حکام کا کہنا تھا کہ قبر سے مصطفیٰ عامر کی لاش نکالنے کے بعد نمونے حاصل کر لیے گئے  تھے، جس کے بعد لاش کو ایدھی سرد خانے منتقل کیا گیا تھا۔

مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی ڈاکٹر سمعیہ سید کی سربراہی اور مجسٹریٹ کی زیرِ نگرانی کی گئی تھی، حکام  کا کہنا تھا کہ ڈی این اے رپورٹ کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا۔

اس موقع پر مصطفیٰ عامر کے والد بھی قبرستان میں موجود تھے۔

مصطفیٰ قتل کیس کے ملزم ارمغان کے منشیات استعمال کا معاملہ سامنے آنے پر متعدد افراد زیر حراست

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ڈیفنس کے مختلف علاقوں میں اسپیشل انویسٹی گیشن پولیس نے چھاپہ مار کارروائیاں کی ہیں،

پولیس سرجن ڈاکٹر سمیہ سید کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈی این اے کے لیے نمونے لے لیے گئے ہیں، لاش بہت زیادہ جلی ہوئی ہے وجہ موت کا تعین نہیں ہو سکے گا۔

پولیس سرجن کا کہنا تھا کہ نمونے لینے کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوئی، 3 سے 7 دن میں ڈی این اے کی رپورٹ آ جائے گی۔

کیس کا پس منظر:۔

واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ڈیفنس سے 6 جنوری کو لاپتہ ہونے والے مصطفیٰ کی لاش 14 فروری کے روز پولیس کو مل گئی تھی، مصطفیٰ کو اس کے بچپن کے دوستوں نے تشدد کرنے کے بعد گاڑی میں بٹھا کر جلا دیا تھا۔

کراچی: ڈیفنس کے بنگلے میں چھاپہ، پولیس کو خفیہ کمرے میں خون کے دھبے ملے، تفتیشی ذرائع

مغوی مصطفیٰ کا موبائل فون بھی ملزم ارمغان کے گھر سے ملا، موبائل فون کا بھی فارنزک کروایا جا رہا ہے۔

8 فروری کو مصطفیٰ کی بازیابی کیلئے ڈیفنس کے ایک بنگلے پر چھاپا مارا گیا تھا، گرفتار ملزم ارمغان کی فائرنگ سے ڈی ایس پی سمیت 2 اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

23 سالہ مصطفیٰ عامر کی لاش ملنے کے بعد ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) سی آئی اے مقدس حیدر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا تھا کہ مصطفیٰ عامر کو قتل کیا گیا، مصطفیٰ ارمغان کے گھر گیا تھا وہاں لڑائی جھگڑے کے بعد فائرنگ کرکے اس کو قتل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مقتول کی لاش کو گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر حب لے جایا گیا، لاش کو گاڑی میں جلایا گیا، ملزمان نے لاش کی نشاندہی کی، اب تک کی تحقیقات کے مطابق ارمغان اور شیراز نے گاڑی کو آگ لگائی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ کا کہنا ہے کہ ڈیفنس کے لیے گئے عامر کے عامر کی کی لاش کے بعد لاش کو کی گئی

پڑھیں:

کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا

—فائل فوٹو 

کراچی میں اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کے لیے نوزائیدہ بچے کو فروخت کرنے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ میمن گوٹھ میں واقع نجی اسپتال میں پیش آیا۔

پولیس کے مطابق واقعے کا مقدمہ نومولود کے والد کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

 پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں، کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ملک بھر میں پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن رک گیا
  • کراچی: فلیٹ سے 80 لاکھ کے زیورات اور غیر ملکی کرنسی چوری
  • کراچی:ٹریفک پولیس اہلکار کا ای چالان سے بچنے کیلئے انوکھا کام، شہری نے ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔
  • اسلام آباد پولیس اہلکار تشدد کیس: ملزم عاقب نعیم 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • اسلام آباد؛ ٹریفک وارڈن پر تشدد کرنے والا شہری جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
  • وزیراعلیٰ پنجاب کے روٹ پر مشکوک گاڑیاں، قافلے کو روک لیا گیا
  • کراچی: اسپتال کے اخراجات ادا کرنے کیلئے نومولود کو فروخت کر دیا گیا
  • چیئرمین نظام مصطفی پارٹی حنیف طیب اجتماع سے خطاب کررہے ہیں
  • بلوچستان حکومت نے کوئٹہ میں بلدیاتی انتخابات روکنے کی درخواست کردی: الیکشن کمیشن ذرائع
  • کالعدم جماعت کی حمایت، لاہور پولیس کا اہلکار گرفتار