نوشہروفیرز میں جتوئی خاندان کیخلاف انتقائی کارروائیوں کاسلسلہ نہ رک سکا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز)نوشہرو فیروز کے جتوئی خاندان کیخلاف انتقامی کارروائی اور جھوٹے مقدمات کا سلسلہ جاری، محکمہ انسداد بدعنوانی(اینٹی کرپشن)نوشہرو فیروز نے مورو میں ایک کارروائی میں رٹیائرڈ پٹواری(تپے دار) کراچی سے اسٹنٹ کمشنر کو گرفتار کرلیا،محکمہ اینٹی کرپشن نوشہرو فیروز نے مورو کے بخاری محلہ سے ریٹائرڈ پٹواری(تپے دار) اعجاز علی لغاری کو گرفتار کیاہے جس کیخلاف زیر دفعہ 471، 467 ، 468، 34 پی پی سی کے تحت مقدمہ نمبر 1 سال 2025 درج کیا ہے،محکمہ اینٹی کرپشن کے مطابق ریونیو ریکارڈ میں ہیرا پھیری پر مذکورہ پٹواری (تپے دار) کو مورو اور سابق مختیارکار مورواورموجودہ اسٹنٹ کمشنر کراچی زین العابدین چنہ کو کراچی سے گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا ہے جسے نوشہرو فیروز لایا جا رہا ہے،اعجاز علی لغاری کے مطابق وہ 7 سال قبل رٹیائرڈ ہوچکے ہیں اور انہیں بلاجواز گرفتار کرکے جھوٹا مقدمہ داخل کیا گیا ہے، ذراء ع کے مطابق محکمہ انسداد بدعنوانی(اینٹی کرپشن) نوشہرو فیروز کا مذکورہ مقدمہ گرینڈ ڈیموکرٹیکس الائنس کے مرکزی رہنما مرتضیٰ خان جتوئی کیخلاف جاری انتقامی کارروائی اور جھوٹے مقدمات کا تسلسل ہے تاکہ جی ڈی اے رہنماسے مختلف امور پر اندرونی سطح پر مذاکرات کیے جا سکیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: نوشہرو فیروز اینٹی کرپشن
پڑھیں:
پاکستانی کسانوں کا آلودگی پھیلانے پر جرمن کمپنیوں کیخلاف مقدمہ دائر کرنےکا اعلان
سندھ کے کسانوں نے 2022 کے تباہ کن سیلابوں سے اپنی زمینیں اور روزگار کھو دینے کے بعد جرمنی کی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کردیا۔کسانوں کی جانب سے جرمن توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای (RWE) اور سیمنٹ بنانے والی کمپنی ہائیڈلبرگ (Heidelberg) کو باقاعدہ نوٹس بھیج دیا گیا جس میں خبردار کیا گیا کہ اگر ان کے نقصان کی قیمت ادا نہ کی گئی تو دسمبر میں مقدمہ دائر کیا جائے گا۔کسانوں کا کہنا ہے کہ جرمن کمپنیاں دنیا کی بڑی آلودگی پھیلانے والی کمپنیوں میں شامل ہیں، جنہوں نے نقصان پہنچایا ہے، انہیں ہی اس کی قیمت ادا کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے ماحولیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ڈالا مگر نقصان ہم ہی اٹھا رہے ہیں جبکہ امیر ممالک کی کمپنیاں منافع کما رہی ہیں۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی زمینیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں اور چاول و گندم کی فصلیں ضائع ہوئیں۔ وہ تخمینہ لگاتے ہیں کہ انہیں 10 لاکھ یورو سے زائد کا نقصان ہوا جس کا ازالہ وہ ان کمپنیوں سے چاہتے ہیں۔دوسری جانب جرمن کمپنیوں کاکہناہے انہیں موصول ہونے والے قانونی نوٹس پر غور کیا جارہا ہے۔برطانوی میڈیا نے عالمی کلائمیٹ رسک انڈیکس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 2022 میں پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ موسمیاتی آفات سے متاثرہ ملک تھا۔ اس سال کی شدید بارشوں نے ملک کا ایک تہائی حصہ زیر آب کردیا جس سے 1،700 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ 3 کروڑ 30 لاکھ سے زیادہ بے گھر اور 30 ارب ڈالر سے زائد کا معاشی نقصان ہوا۔سندھ کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں بعض اضلاع ایک سال تک زیر آب رہے۔