Jasarat News:
2025-04-25@10:38:33 GMT

غزہ: عرب دنیا کا متبادل منصوبہ

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

غزہ: عرب دنیا کا متبادل منصوبہ

سعودی عرب میں جی سی سی رہنماؤں، مصری صدر اور شاہ اردن کا اجلاس بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوا لیکن ان کے درمیان ہونے والی حالیہ ملاقات کو خطے کے موجودہ حالات کے تناظر میں ان کی بے چینی اور ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس غیر رسمی اجلاس میں خطے اور عالمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا، خاص طور پر غزہ کی تعمیر نو کے لیے ایک متبادل منصوبے پر غور کیا گیا۔ یہ اجلاس اس پس منظر میں ہوا جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایسا متنازع منصوبہ پیش کیا جس کے تحت امریکا فلسطینی عوام کو ان کی سرزمین سے بے دخل کرکے غزہ پر قبضہ کرنا چاہتا تھا۔ تاہم، متحدہ عرب امارات سمیت مختلف عرب ممالک نے اس تجویز کی مخالفت کی ہے، لیکن سوال یہ ہے کہ غزہ کی تعمیر نو کنگز کالج لندن کے ماہر آندریاس کریگ کے مطابق اگر عرب دنیا نے بروقت اور منظم حکمت عملی نہ اپنائی تو امریکی منصوبے زمینی حقائق کو تبدیل کر سکتے ہیں۔ ایک بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں تقریباً 90 فی صد گھروں کو تباہ کر دیا گیا ہے، اور لاکھوں فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے حالیہ تخمینے کے مطابق، غزہ کی تعمیر نو پر 53 ارب ڈالر سے زائد لاگت آئے گی، جو کہ ایک بہت بڑا مالی چیلنج ہے۔ اس حوالے سے مصر نے تین مراحل پر مشتمل ایک منصوبہ پیش کیا ہے، جس کے تحت ابتدائی چھے ماہ میں ملبہ ہٹانے، دوسرے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور تیسرے مرحلے میں دو ریاستی حل کے نفاذ کے امکانات پر غور کیا جائے گا۔ سعودی ذرائع کے مطابق اجلاس میں طے پانے والے نکات کو 4 مارچ کو ہونے والے عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں پیش کیا جائے گا، تاکہ ایک متحدہ عرب موقف سامنے آ سکے۔ تاہم، اصل چیلنج اس منصوبے کے لیے مالی وسائل کی فراہمی ہے، جس کے لیے عالمی برادری اور مسلم ممالک کو یکجا ہو کر فلسطینی عوام کی مدد کرنا ہوگی۔ انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق غزہ کے لاکھوں شہری کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ تنظیم کے صدر ایمی پوپ کے مطابق غزہ میں تباہی کا ایسا منظر ہے جو انسانی تاریخ میں کم ہی دیکھنے کو ملا ہے۔ والدین اپنے بچوں کو زندہ رکھنے کے لیے جو کچھ ہاتھ آتا ہے، اس سے عارضی پناہ گاہیں بنا رہے ہیں۔ سردی کے موسم میں شدید مشکلات کے شکار فلسطینی عوام کو فوری مدد درکار ہے۔7 اکتوبر 2023ء سے لے کر اب تک جاری اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ ہزاروں افراد تاحال لاپتا ہیں، جبکہ امریکا کی مسلسل حمایت نے اسرائیلی درندگی کو مزید بڑھاوا دیا ہے۔ ایسے میں عرب قیادت کے لیے یہ ایک امتحان ہے کہ وہ فلسطینی عوام کی فلاح کے لیے ایک مؤثر اور پائیدار منصوبہ ترتیب دے۔ یہ اجلاس عرب دنیا کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ غزہ کے مظلوم عوام کی مدد کے لیے متحدہ حکمت عملی اپنائے۔ سعودی عرب، مصر، اردن، قطر، بحرین، کویت اور متحدہ عرب امارات کو نہ صرف تعمیر نو کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانا ہوگا، بلکہ ایک مضبوط سفارتی اور مالی حکمت عملی بھی ترتیب دینی ہوگی۔ اگر عرب ممالک اپنے اختلافات کو پس پشت ڈال کر ایک مشترکہ لائحہ عمل امریکا کے مقابلے میں طے کر لیں، تو نہ صرف فلسطینی عوام کو درپیش مشکلات میں کمی آئے گی، بلکہ خطے میں امریکی و اسرائیلی سازشوں کو بھی ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ غزہ کی تعمیر نو محض ایک مالی منصوبہ نہیں، بلکہ یہ فلسطینی عوام کے حقوق اور عرب قیادت کے کردار کا ایک بار پھراصل امتحان بھی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: غزہ کی تعمیر نو فلسطینی عوام کے مطابق کے لیے

پڑھیں:

کینالز پر کام کی معطلی اور سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ قومی یکجہتی کی فتح ہے، فریال تالپور

کراچی:

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما محترمہ فریال تالپور نے نئے کینالز پر کام روکنے اور 2 مئی کو مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کا اجلاس بلانے کے حکومتی فیصلے کو قومی یکجہتی، آئینی بالادستی اور سندھ کے عوام کی جدوجہد کی فتح قرار دیا ہے۔

فریال تالپور نے اپنے بیان میں کہا کہ آج کا دن پاکستان کی وفاقی وحدت، آئین کی بالادستی، اور کسانوں کے حق کی فتح کا دن ہے۔

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی اصولی قیادت اور سندھ کے عوام کے پُرامن احتجاج نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جب موقف سچا اور نیت صاف ہو، تو حکومت کو عوام کی بات سننی پڑتی ہے۔

مزید پڑھیں: مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی کے فیصلے تک نہریں نہیں بنیں گی، وزیراعظم

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کے نئے کینالز پر کام روکنے اور سی سی آئی اجلاس بلانے کے فیصلے کو ایک دانشمندانہ قدم قرار دیا اور کہا کہ یہ اقدام جمہوری روایات کو مضبوط بنانے، صوبائی خودمختاری کو تسلیم کرنے اور آئینی اداروں کو فعال بنانے کی طرف ایک مثبت پیش رفت ہے۔

فریال تالپور نے زور دیا کہ وفاقی ڈھانچے کی مضبوطی کے لیے تمام اکائیوں کے درمیان وسائل کی منصفانہ اور شفاف تقسیم ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ سندھ کے پانی کے حق پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں ہوگا، اور الحمدللہ، آج ہماری آواز سنی گئی۔

مزید پڑھیں: دریائے سندھ پر 6 کینالز کا معاملہ، رانا ثنااللہ کا ایاز لطیف پلیجو سمیت دیگر سے رابطہ

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ بین الصوبائی مساوات، پانی کی منصفانہ تقسیم، اور آئینی دائرہ کار کے اندر رہ کر فیصلوں پر زور دیا ہے۔

 ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کسانوں، مزدوروں، خواتین اور پسماندہ طبقات کی نمائندہ جماعت ہے، اور وہ ہمیشہ آئینی اور جمہوری طریقے سے عوام کے حقوق کا دفاع کرتی رہے گی۔

آخر میں فریال تالپور نے تمام سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی اور عوام کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس اہم قومی مسئلے پر پاکستان پیپلز پارٹی کا ساتھ دیا۔

متعلقہ مضامین

  • کینالز پر کام کی معطلی اور سی سی آئی اجلاس بلانے کا فیصلہ قومی یکجہتی کی فتح ہے، فریال تالپور
  • متنازعہ کینالز منصوبہ، کام بند ہونے پر پیپلزپارٹی کا 3 دن جشن منانے کا اعلان
  • شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات، نہروں کا منصوبہ التوا میں ڈالنے کا فیصلہ، مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2مئی کو طلب
  • مودی کا پہلگام حملہ آوروں اور منصوبہ سازوں کا دنیا کے آخری کونے تک پیچھا کرنے کا عزم
  • بھارتی اقدامات پر فوری ردعمل دنیا مناسب نہیں ہے
  • نیشنل ایکشن پلان کا اجلاس فوری طور پر بلایا جائے ، تحریک انصاف شامل ہو: فیصل واوڈا
  • سندھ کے عوام کے اعتماد کے بغیر نہری منصوبہ قبول نہیں، حافظ حمد اللّٰہ
  • کینالز منصوبہ: پی پی کا مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس بلانے کا مطالبہ
  • جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی
  • فلسطینی عوام سے اظہارِ یکجہتی، جامعہ اردو کراچی میں آئی ایس او کی احتجاجی ریلی