ارباب نیاز اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی پر گورنر کے پی کی سخت تنقید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پشاور:
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی پر صوبائی حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔
اپنے بیان میں گورنر خیبر پختونخوا نے کہا کہ ارباب نیاز اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی انتہائی نامناسب حرکت ہے، اسٹیڈیم کا نام صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کرنے والے شخص کے نام پر رکھنا پختونوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔
مزید پڑھیں؛ پشاور کے ارباب اسٹیڈیم کا نام عمران خان کے نام پر رکھنے پر بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اس صوبے کی شناخت مٹانے اور صوبے کو تباہ کرنے کے مشن پر گامزن ہے، سانحہ نو مئی کے مرکزی کردار کے نام پر اسٹیڈیم کا نام رکھنا ریاست دشمن قوتوں کو تقویت دینا ہے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ ارباب نیاز اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی کے خلاف پشاور کے غیور عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ پیپلزپارٹی کا ارباب نیاز کرکٹ اسٹیڈیم کے نام کی تبدیلی کیخلاف عدالت جانے کا اعلان
گورنر کے پی نے کہا کہ گزشتہ نو سال پر اقتدار پر قابض جماعت ارباب نیاز اسٹیڈیم کی تزئین و آرائش و بحالی تک نہ کر سکی، ایک جانب یہ نااہل حکومت ہے جبکہ دوسری جانب وفاقی حکومت اور پی سی بی نے لاہور اور کراچی کے اسٹیڈیمز کو چند ہفتوں میں مثالی بنایا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ
پڑھیں:
طالبان نے بےحیائی روکنے کیلیے وائی فائی پر پابندی لگا کر انٹرنیٹ کیبل کاٹ دی
افغان طالبان نے ‘بے حیائی روکنے’ کے لیے افغان صوبے میں وائی فائی پر پابندی لگا دی۔
افغان میڈیا کے مطابق طالبان حکومت نے افغان صوبے بلخ میں فائبر آپٹک انٹرنیٹ کاٹ دیا ہے جس سے صارفین کو انٹرنیٹ تک رسائی معطل ہو گئی ہے۔
صوبائی ترجمان کا کہنا ہے کہ سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخونزادہ کے حکم پر وائی فائی انٹرنیٹ بند کیا گیا اور اس بندش کا مقصد غیراخلاقی سرگرمیوں کی روک تھام ہے۔
فائبر آپٹک کیبل کٹنے سے بلخ میں پاسپورٹ آفس اور کسٹمز کا نظام مفلوج ہو گیا ہے۔
افغان ٹیلی کام کی تمام سروسز بند ہو گئی ہیں جس سے شہری سخت مشکلات میں مبتلا ہیں۔ افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 وزرا قندھار میں افغان طالبان سپریم لیڈر کو منفی اثرات سےآگاہ کریں گے۔
طالبان رہنماؤں میں سخت پابندیوں پر اختلاف سامنے آیا ہے۔ انسانی حقوق ادارے کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ بند کرنا آزادی کے بنیادی حقوق پر حملہ ہے جب کہ ایک صحافی نے کہا کہ انٹرنیٹ پابندی اظہار رائے دبانے کا نیا حربہ ہے۔