گلیات میں نوجوان کا قتل، مشتعل ہجوم نے پولیس کی موجودگی میں قاتل چوکیدار کو مار ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
گلیات میں گاڑی کھڑے کرنے کے معاملے پر مقامی نوجوان کے قتل پر مشتعل ہجوم نے قاتل چوکیدار کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق تھانہ چھانگلہ گلی کے علاقے سیر غربی میں ہاؤسنگ سوسائٹی کی پارکنگ میں عمران عباسی نامی مقامی نوجوان گاڑی کھڑی کرکے گھر چلا گیا اور دوسرے دن آیا تو چوکیدار نے تکرار شروع کر دی۔
چوکیدار خان زمان نے چھری کے پے درپے وار کر کے نوجوان عمران عباسی کو قتل اور بھائی کو زخمی کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں کی کثیر تعداد پہنچ گئی اور سوسائٹی کے 5 گھروں کو آگ لگا دی جس پر گلیات بھر کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
قاتل چوکیدار ہجوم کو دیکھ کرعمارت کے تہہ خانہ میں چھپ گیا جس پر پولیس دیوار توڑ کر اندر داخل ہوگئی اور قاتل کو تہہ خانہ سے باہر نکالا جسے دیکھتے ہی ہجوم بے قابو ہوگیا۔ مشتعل ہجوم نے اپنی عدالت لگا کر قاتل کو پتھر اور ڈنڈے مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
تشدد اور ہنگامے سے کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، قاتل چوکیدار کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ابیٹ آباد اسپتال منتقل کر دی گئی۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
لازوال عشق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایک نیا فتنہ “لازوال عشق”کے نام سے ہماری نوجوان نسل کی رگوں میں زہر کی طرح اتارنے کی پلاننگ کی گئی ہے جو کچھ ہی عرصے میں یو ٹیوب پہ لانچ کیاجانے والا ہے۔۔۔۔پہلے ہی معاشرے میں آئے روز غیر اخلاقی واقعات رونما ہو رہے ہیں جنسی ہیجان بڑھ رہا ہے۔۔آئے روز سوشل میڈیا پہ کم عمر بچے اور بچیوں کے گھر سے بھاگ کر شادی کرنے ۔۔۔والدین سے بغاوت اور پھر انہیں بعد میں اس کے جو برے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں وہ الگ کہانی ہے ۔۔۔نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے۔
الیکٹرانک میڈیا پہ بننے والا ہر دوسرا ڈرامہ ایک ہی سبق پڑھاتا نظر آتا ہے کہ زندگی کا مقصد ایک لڑکی یا لڑکے کی محبت میں گرفتار ہونا اور پھر اپنی تمام تر توانائیاں اور صلاحیتیں اس کے حصول میں لگانا ہے۔۔۔سوال یہ ہے کہ بحیثیت مسلمان کی ہماری زندگیاں ایسی بے باکیوں کی متحمل ہیں۔۔؟کیا اسلامی معاشرے کے پنپنے کے یہ ڈھنگ ہوتے ہیں؟؟جونہی ہمارے شاھین بچے کامیابیوں کے آسمان کو چھونے لگتے ہیں مغربی ایجنڈے اور ان ایجنڈوں پہ کام کرنے والے ضمیر فروش جو مسلمان تو ہیں مگر معزرت کے ساتھ وہ مسلمان جنھیں دیکھ کر شرمائیں ہنود ۔۔۔جن کے لیے دنیا کی چمک دھمک اور مال ودولت ہی سب کچھ ہے اور اس کے حصول کے لیے وہ کچھ بھی کرنے کو تیار ہو جاتے ہیں۔۔جنہیں آخرت میں جوابدہی کا احساس تک نہیں ۔۔۔جو ہماری نوجوان نسل کو تباہی کے اندھے گڑھے میں دھکیلنے کے لیے سرگرم عمل ہیں ۔
ہمیں اپنی نوجوان نسل کو مغرب کے ان ہتھکنڈوں سے بچانا ہو گا انہیں تباہی کی س گہری دلدل سے محفوظ رکھنا ہو گا۔۔۔ہم انہیں ان ایلومیناتی مگرمچھوں کے حوالے نہیں کر سکتے۔یو ٹیوب بچے، بوڑھے جوان،مرد وعورت سب دیکھتے ہیں خدارا اپنے بچوں کو اس فتنے سے بچانے کے لیے اس شیطانی پروگرام کو روکنے کے لیے آواز اٹھائیں ۔۔۔اس کی مذمت کریں ۔۔۔متعلقہ ادروں سے اپیل کریں انھیں بتا دیں کہ ہمیں یہ بے حیائی منظور نہیں ۔۔۔ہم کسی ایسی سرگرمی کو قبول نہیں کریں گے جو ہماری اسلامی اقدار کے منافی ہو۔۔۔عوام۔کی رائے کبھی کمزور نہیں ہوتی ۔۔۔آئیں ان فتنوں کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائیں ۔۔۔اپنی نوجوان نسل کو تحفظ فراہم کرنا ہم سب کا اولین فریضہ ہے۔