پنجاب کی جیلوں میں پاک بھارت کرکٹ میچ دکھانے کے خصوصی انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
لاہور:
پنجاب بھر کی جیلوں میں قیدیوں کو پاک بھارت کرکٹ میچ دکھانے کیلئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
پنجاب کی تمام 44 جیلوں میں قیدی کرکٹ میچ سے محظوظ ہونگے، بچوں کی جیلوں میں بھی کرکٹ میچ کی لائیو نشریات کیلئے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔
سیکرٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے آئی جی جیل خانہ جات کو خصوصی انتظامات کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب کی پریزن ریفارمز پالیسی کے تحت اسیران کو بہتر شہری بنانے کیلئے مثبت سرگرمیوں کو فروغ دیا جا رہا ہے
جیل ریفارمز پالیسی کے تحت پنجاب بھر کی جیلوں میں چھوٹے اور بڑے انڈسٹریل یونٹس اور لائبریریز بھی قائم کی گئی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: خصوصی انتظامات کی جیلوں میں کرکٹ میچ
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ