اسلام آباد: نیب کے گریڈ 19کے آفیسر کی پراسرار موت کا واقعہ سامنے آیا ہے، وقاص احمد کی لاش جی سکس فور کے گیسٹ ہاوس سے ملی ہے۔

میڈیا ذرائع کےمطابق اسلام آباد میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایک اعلیٰ افسر کی پراسرار موت کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس کے مطابق گریڈ 19 کے افسر وقاص احمد کی لاش اسلام آباد کے جی سکس فور سیکٹر میں واقع ایک گیسٹ ہاؤس سے ملی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ وقاص احمد کا کمرا اندر سے لاک تھا اورابتدائی تفتیش میں جسم پر کسی قسم کے تشدد یا زخم کے نشانات نہیں پائے گئے لاش کو مزید تحقیقات کے لیے پولی کلینک اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وقاص احمد کا تعلق لاہور سے تھا اور وہ ماضی میں اوگرا کیس کے تفتیشی افسر کے طور پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ ان کی اچانک اور پراسرار موت کے بعد مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ اصل وجوہات کا تعین کیا جا سکے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی وقاص احمد کی موت کی اصل وجوہات سامنے آسکیں گی۔

ایڈیشنل ڈائریکٹرنیب وقاض احمد بطورتفتیشی مختلف ہائی پروفائل مقدمات سےمنسلک رہے اسٹیل اسکینڈل کی تفتیشی ٹیم کا بھی حصہ رہے ہیں اوگرا اسکینڈل کی تحقیقات بھی کی تھیں۔

توقیرصادق کو گرفتارکرنے والی ٹیم کا حصہ تھے اب ایڈیشنل ڈائریکٹر کے طور پر ہیڈ آفس میں خدمات سرانجام دے رہے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اسلام ا باد

پڑھیں:

سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی

—فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کر دی۔

سندھ پبلک سروس کمیشن کے افسران کے خلاف نیب انکوائری کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے نیب انکوائری کے خلاف سندھ پبلک سروس کمیشن کی درخواست منظور کر لی۔

جسٹس ذوالفقارعلی سانگی نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ تفصیلی فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا، نیب امتحانات سے متعلق انکوائری نہیں کر سکتا ہے، نیب کو اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات میں بھی کرپشن ثابت کرنا ہوگی۔

دوران سماعت جسٹس ذوالفقارعلی سانگی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کوئی کسی کے خلاف شکایت کرتا ہے تو نیب کیا پورے پاکستان کے خلاف تحقیقات شروع کردے گا،  قانون کے مطابق امتحانات کی مارک شیٹس کو تحفظ حاصل ہے نیب جانچ پڑتال نہیں کر سکتا۔

نیب کے تفتیشی افسر نے کہا کہ نیب وزیراعظم کے خلاف تحقیقات نہیں کر سکتا ہے، کیونکہ قانون کے مطابق وزیر اعظم اور صدر پاکستان کو قانون تحفظ دیتا ہے۔

عدالت کی جانب سے تفتیشی افسر سے سوال کیا گیا کہ 6 سال میں نیب نے ملزمان کے خلاف کیا مواد اکٹھا کیا ہے؟

تفتیشی افسر نے بتایا کہ مجھے جنوری 2025ء میں انکوائری ملی ہے، وائٹ کالر کرائم کی تحقیقات میں وقت لگتا ہے، ملزمان کو تحقیقات کے لیے نوٹس بھیجا تو وہ عدالت آگئے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے کہا کہ سپریم کورٹ ملزمان کے خلاف انکوائری بند کر چکی ہے، نیب تحقیقات نہیں کرسکتا۔ ایسا دنیا میں کہیں نہیں ہوتا 10، 10 سال کیس کی تحقیقات میں لگ جائیں۔ 

تفتیشی افسر نے کہا کہ نیب کے ایک ایک تفتیشی افسر کے پاس 20،  20 انکوائریاں ہیں، تحقیقات میں وقت لگتا ہے۔

جسٹس ذوالفقار علی سانگی نے کہا کہ جس نے سندھ پبلک سروس کمیشن افسران کے خلاف شکایت کی اس کے نہ تو شناختی کارڈ کی کاپی لی نہ حلف نامہ لیا۔ 

واضح رہے کہ سندھ پبلک سروس کمیشن و دیگرنے نیب انکوائری کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • شہباز شریف سے مولانا فضل الرحمان کی ملاقات، قانون سازی پر تحفظات سے آگاہ کیا
  • سرکاری محکموں میں گریڈ 5 سے 15 کی بھرتیوں پر عائد پابندی کے معاملے پر سماعت کیلئے تاریخ مقرر
  • سندھ ہائیکورٹ نے سندھ پبلک سروس کمیشن کیخلاف نیب انکوائری ختم کردی
  • اسلام آباد: ہاؤسنگ سوسائٹی کے نالے میں کار سمیت بہہ جانے والے باپ بیٹی کی تلاش تیسرے روز میں داخل
  • کون ہارا کون جیتا
  • ارشاد بھٹی کی تحقیقات ہوں تو ان کا کھرا بھی جنرل فیض حمید سے ہی جا کر ملے گا: جاوید لطیف 
  • اسلام آباد: نجی ہاؤسنگ سوسائٹی میں کار نالے میں بہہ گئی، باپ بیٹی کی تلاش جاری
  • اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ کے نتائج کا اعلان کر دیا
  • غیر قانونی ہاوسنگ اسکیموں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا، چیئرمین سی ڈی اے کا اعلان
  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں بارش کی پیشگوئی