پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے تمام معاملات جمہوری انداز اور مذاکرات سے ہی حل ہونے چاہئیں، عارف علوی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے تمام معاملات جمہوری انداز اور مذاکرات سے ہی حل ہونے چاہئیں، عارف علوی WhatsAppFacebookTwitter 0 24 February, 2025 سب نیوز
کیلیفورنیا (سب نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی نے امریکا کی ریاست سانجوز کا دورہ کیا جہاں انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی سینٹرل کمیٹی یو ایس اے کے کوآرڈینیٹر برائے ریاست ایریزونا محمد عارف سے ملاقات کی ۔
سابق صدر عارف علوی کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد بھی کیا گیا۔
تقریب میں عارف علوی کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اس موقع پر ہال قیدی نمبر 804 کے نعروں سے گونج اٹھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ وہ بات چیت کرنے پر یقین رکھتے ہیں اور پاکستان کے بہتر مستقبل کے لئے تمام معاملات جمہوری انداز اور مذاکرات سے ہی حل ہونے چاہئیں ۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عارف علوی
پڑھیں:
ڈراموں میں زبردستی اور جبر کو رومانس بنایا جا رہا ہے، صحیفہ جبار خٹک
صحیفہ جبار خٹک نے کہا ہے کہ ریٹنگز کی خاطر ڈرامے جبر اور ظلم جیسے موضوعات کو رومانوی انداز میں دکھا رہے ہیں۔حال ہی میں انسٹاگرام پر صحیفہ جبار نے ایک اسٹوری شیئر کی، جس میں انہوں نے پاکستانی ڈراموں میں خواتین کی غیر حقیقی نمائندگی اور جبر و ظلم جیسے موضوعات کو رومانوی انداز میں پیش کیے جانے پر شدید تنقید کی ہے۔صحیفہ جبار نے لکھا کہ کیا واقعی پاکستانی گھروں میں خواتین روزانہ ساڑھیاں پہنتی ہیں؟ کیا وہ ہر روز اتنا میک اپ کرتی ہیں؟ ہمارے ڈراموں میں یہ سب دکھانے کی آخر ضرورت ہی کیا ہے؟انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کی اکثریتی آبادی کا تعلق نچلے یا متوسط طبقے سے ہے، جہاں روزمرہ زندگی میں مہنگے کپڑے پہننا عام بات نہیں ہے۔اداکارہ نے مزید کہا کہ ہمارے ڈراموں میں غلط طرزِ زندگی دکھایا جا رہا ہے اور ایسا پیش کیا جا رہا ہے جیسے ہر عورت اسی انداز میں زندگی گزارتی ہو۔اداکارہ نے ڈراما سیریلز کے بار بار دہرائے جانے والے مواد کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جیسے کہ ساس بہو کی لڑائیاں، مظلوم عورت کا عزت بچانے کی جدوجہد اور ظلم کو رومانی انداز میں دکھانا۔انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ڈراموں کی کہانیاں ایک جیسی کیوں ہو گئی ہیں؟ ہر کہانی میں ایک ہی بات کیوں ہوتی ہے؟ ہر لڑکی اپنی عزت کی وضاحت کیوں دیتی ہے؟ ہر ساس اپنی بہو پر ظلم کیوں کرتی ہے؟ ہر رشتہ زبردستی اور جبر پر کیوں مبنی دکھایا جا رہا ہے؟اداکارہ کے مطابق جبری شادی، ناپسندیدہ تعلق اور شوہر کا بیوی پر ظلم، یہ سب کچھ کئی ڈراموں میں اس طرح دکھایا جا رہا ہے جیسے یہ محبت کا حصہ ہو یا جیسے یہ سب عام اور قابلِ قبول بات ہو۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب آخر کیوں ہو رہا ہے؟ صرف ریٹنگز کے لیے؟ یا ہم واقعی اپنے معاشرے کو مزید خراب کر رہے ہیں؟