پی ٹی اے نے وی پی این سروس فراہم کنندگان کو کلاس لائسنس کے اجرا کا آغاز کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری ۔2025 )پاکستان میں ڈیٹا سروسز کی فراہمی کے لیے کلاس لائسنس کے تحت وی پی این سروس فراہم کنندگان کی لائسنسنگ کا آغاز کردیا گیا ہے رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے وی پی این سروس فراہم کنندگان کو کلاس لائسنس کے اجرا کا آغاز کر دیا ہے.
(جاری ہے)
ترجمان پی ٹی اے کے مطابق یہ اقدام کاروباری اداروں کو وی پی این کے قانونی استعمال کی سہولت فراہم کرتا ہے، اس اقدام سے ڈیٹا کی سیکیورٹی، پرائیویسی اور قواعد و ضوابط پر عمل درآمد یقینی بنایا جا سکتا ہے پی ٹی اے اداروں کو ذمہ داری کے ساتھ کنیکٹیویٹی کے حوالے سے معاونت کے لیے پ±رعزم ہے، کلاس لائسنس کے لیے آن لائن درخواست دینے کے لیے پی ٹی اے کے سرکاری ای سروسز پورٹل سے رجوع کیا جائے. یاد رہے کہ 7 دسمبر 2024 کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل نمبر کے ذریعے ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) رجسٹریشن کی سہولت متعارف کروائی تھی ترجمان پی ٹی اے نے بتایا تھاکہ اتھارٹی کی جانب سے فراہم کردہ اس سہولت سے اسٹیٹک آئی پی نہ رکھنے والے فری لانسرز فائدہ اٹھا سکیں گے. ترجمان پاکستان کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ فری لانسرز وی پی این رجسٹریشن کے لیے اپنے موبائل نمبر رجسٹرڈ کروا سکیں گے اور فری لانسرز اپنے موبائل ڈیٹا پر وی پی این استعمال کر سکیں گے ترجمان نے بتایا تھا کہ فری لانسرز کے لیے وی پی این رجسٹریشن کا عمل آئی ٹی کی ترویج کے لیے کیا گیا ہے، یہ عمل پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کر دیا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ اب تک پی ٹی اے کے ساتھ 31 ہزار سے زائد وی پی اینز رجسٹرڈ کیے جاچکے ہیں، جب کہ اسٹیٹک آئی پی کے ذریعے رجسٹریشن کے لیے فری لانسرز کو مشکلات کا سامنا تھا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کلاس لائسنس کے فری لانسرز پی ٹی اے نے کا آغاز کے لیے گیا ہے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کی وضاحت: مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق خبریں بے بنیاد قرار
پنجاب حکومت نے صوبے میں مساجد کے ائمہ کی رجسٹریشن سے متعلق سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے واضح تردید جاری کر دی ہے۔
حکومتی ترجمان کے مطابق، سوشل میڈیا پر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ پنجاب میں ائمہ کرام کی رجسٹریشن اور خطبہ جمعہ کے لیے اجازت نامے کا کوئی نیا قانون یا ضابطہ متعارف کرایا گیا ہے، لیکن حقیقت میں ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ حکومت پنجاب نے ائمہ کرام یا علمائے دین کی رجسٹریشن سے متعلق کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے چلنے والی تمام خبریں جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ ہیں۔
حکومت نے عوام اور علما سے اپیل کی ہے کہ وہ اس طرح کی گمراہ کن اطلاعات پر کان نہ دھریں اور صرف سرکاری ذرائع سے تصدیق شدہ معلومات پر یقین کریں۔