لاہور میں ڈاکٹر کا شارٹ ٹرم اغوا، ملزمان نے لاکھوں روپے لوٹ لیے
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور:
ماڈل ٹاؤن میں پولیس یونیفارم میں ملبوس تین ملزمان نے شہری کو اغوا کرکے لاکھوں روپے لوٹ لیے۔
مسلح ملزمان نے ڈاکٹر مختار حسین کو زبردستی گھر سے اغوا کرکے مختلف مقامات پر گھمایا اور اسلحے کے زور پر بینک سے رقم نکلوانے پر مجبور کیا۔
ایف آئی آر کے مطابق ملزمان نے گھر سے تین موبائل فون اٹھائے اور رنگ روڈ سمیت مختلف علاقوں میں لے جاکر ڈاکٹر مختار کو ذہنی اذیت دیتے رہے۔ بعد ازاں ملزمان نے پرس اور اے ٹی ایم کے ذریعے پانچ لاکھ روپے نکلوائے۔
واردات کے دوران تینوں ملزمان نے اپنے چہرے ڈھانپ رکھے تھے جبکہ وہ شہری کو ایف آئی آر درج کروانے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے رہے۔
لوٹ مار کے بعد ملزمان نے ڈاکٹر مختار کو فیروز پور روڈ پر چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ ماڈل ٹاؤن پولیس نے متاثرہ شہری کے بیان پر تین نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شہری لاپتا کیس: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم کا بڑا فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے مبینہ پولیس مقابلے کیس میں بڑا حکم دیتے ہوئے شہری کے لاپتہ ہونے پر دونوں جیلوں کے سپرنٹینڈنٹس کو 29جولائی کو طلب کرلیا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل اور کیمپ جیل کے سپرنٹینڈنٹ 29جولائی کو پیش ہوں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مس عالیہ نیلم نے سائرہ بی بی کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار نے اپنے شوہر تنویر کی بازیابی کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ درخواست گزار کے شوہر کے خلاف 30 مقدمات درج ہیں،
پولیس نے خاتون کے شوہر کو گرفتار کر کے 17 جولائی کو جیل بھیجا، ملزم جیل سے وہاں سے رہا ہوا، اب اس کا کچھ پتہ نہیں۔
چیف جسٹس نے وکیل سے مکالمہ کیا کہ آپ جیل جا کر پتہ کریں، وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ دونوں جیلوں سے معلوم کر چکے ہیں، درخواست گزار کے شوہر کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کر دیا جائے گا۔
چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے کہا کہ خدشات کی بنیاد پر کوئی حکم نہیں دے سکتے، پہلے دونوں جیلوں کے سپریٹینڈنٹس کو طلب کرتے ہیں، جیل سپرنٹینڈنٹس کا موقف آنے کے بعد کوئی ارڈر پاس کریں گے۔
عدالت عالیہ نے سماعت 29 جولائی نوں ملتوی کردی۔