حافظ نعیم الرحمٰن کا رمضان المبارک کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن—فائل فوٹو
امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے رمضان المبارک کے بعد احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔
منصورہ لاہور میں مرکزی شوریٰ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ عوامی حقوق کے لیے مین شاہراہوں پر دھرنے دیں گے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گورنر ہاؤس اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کیا جائے گا، جس بعد حکومت کے پاس عوام کو ریلیف دینے کے علاؤہ کوئی آپشن نہیں ہو گا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کسان کارڈ کو قرض کارڈ قرار دیدیا۔
انہوں نے کہا کہ مجلسِ شوریٰ کے اجلاس میں رمضان المبارک کے بعد بڑی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ پاکستان میں تعلیم کے حق سے 90 فیصد آبادی کو محروم کر دیا گیا، ملک کا نظام بوسیدہ نظام بن چکا ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے مزید کہا کہ ملک میں امن و امان کی بدترین صورتِ حال ہے، قبائلی علاقوں میں امن و امان کی سنگین حالات ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں رمضان المبارک میں چیزیں سستی ہوتی ہیں جبکہ ہمارے ملک میں ہر چیز مہنگی ہو جاتی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحم ن رمضان المبارک کے بعد کہا کہ
پڑھیں:
امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، حافظ نعیم الرحمان
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے، جو اسرائیل کو مسلمانوں کو مارنے کا کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے پشت پر کھڑا ہے، جبکہ مسلمان خاموش ہیں، اس لئے بچے شہید ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی زبان بولنے والا فلسطینیوں کا نمائندہ نہیں ہو سکتا، قبلہ اول پر صہیونی حملہ آور ہیں، حماس نے 7 اکتوبر کو جائز حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین فلسطینیوں کا ہے جبکہ اسرائیلی یہاں منتقل ہوئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا کام اپنے حکمرانوں کو جگانا ہے، مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا ہے۔
انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ اپنی مصنوعات بنائیں اور کارخانے لگائیں تاکہ ہم غیر مسلموں کی مصنوعات کا مقابلہ کر سکیں۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ تاجر اپنی مصنوعات کے قیمتیں بھی مناسب رکھیں تاکہ لوگ خرید سکیں، اس سے پاکستان کو بھی فائدہ ہوگا۔ حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ علمائے کرام کے جہاد کے اعلان کا مذاق نہ اُڑایا جائے، ایک ایک بندہ اگر بندوق اٹھا نہیں سکتا تو اپنے حکمرانوں کو تو مجبور کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 26 اپریل کی ہڑتال کسی کی نہیں بلکہ امت مسلمہ کی اسرائیل کیخلاف ہے۔