عظیم اور تاریخ ساز لمحہ ہے جب انسانیت کی خدمت کے لیے ایک منفرد مثال قائم کی جا رہی ہے. دبئی کے ایک معروف کاروباری شخصیت میر واعظ عزیزی، جو کہ عزیزی گروپ کے بانی اور چیئرمین ہیں، نے حال ہی میں ایک تاریخی اعلان کیا ہے۔ انہوں نے ”فادرز انڈومنٹ“ مہم کے لیے تقریباً 3 ارب درہم (228 ارب پاکستانی روپے) کی خطیر رقم عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جو نہ صرف ایک قابل تحسین عمل ہے بلکہ ایک ایسی روایت کی بنیاد بھی ہے جو آنے والی نسلوں کے لیے مشعلِ راہ بنے گی۔

یہ مہم دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم نے 21 فروری کو شروع کی تھی، جس کا مقصد صحت کے محتاج افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔یہ عطیہ میر واعظ عزیزی کی مرحومہ بیٹی، فرشتہ عزیزی، کی یاد میں دیا جا رہا ہے، جو چند سال قبل ایک مہلک کینسر کے مرض میں مبتلا ہو گئی تھیں۔ ابتدائی علاج کے بعد وہ کچھ عرصے کے لیے صحت یاب ہو گئی تھیں، لیکن بدقسمتی سے بیماری نے دوبارہ شدت اختیار کر لی، جس کے باعث وہ اس دنیا سے رخصت ہو گئیں۔

دبئی میں جدید ترین کینسر اسپتال کی تعمیر

اس عطیے کی مدد سے دبئی میں ایک غیر منافع بخش اسپتال قائم کیا جائے گا، جہاں متحدہ عرب امارات کے کینسر کے مریضوں کو مفت یا کم خرچ میں جدید علاج فراہم کیا جائے گا۔ میرواعظ عزیزی نے بتایا کہ اسپتال میں ایک تحقیقی مرکز بھی شامل ہوگا، جو کینسر کے جدید ترین علاج متعارف کرانے میں مدد دے گا۔ ان کا کہنا تھا، ’اب یہاں کے مریضوں کو بہترین علاج کے لیے یورپ یا کسی اور ملک جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔‘

یہ اسپتال ایک وسیع فلاحی طبی کمپلیکس کا حصہ ہوگا، جس میں تحقیق کے علاوہ میڈیکل ٹریننگ کی سہولیات بھی میسر ہوں گی۔ یہ متحدہ عرب امارات کی نجی شعبے کی جانب سے کسی بھی فلاحی مقصد کے لیے دیا گیا سب سے بڑا انفرادی عطیہ ہے۔

میر واعظ عزیزی نے اس موقع پر اعلان کیا کہ دبئی کے بعد دنیا کے مختلف ممالک میں بھی اسی طرز کے اسپتال تعمیر کیے جائیں گے۔ اس اقدام سے نہ صرف متحدہ عرب امارات بلکہ دنیا بھر میں کینسر کے مریضوں کو فائدہ پہنچے گا۔

فادرز انڈومنٹ مہم اور رمضان المبارک

شیخ محمد بن راشد المکتوم کی جانب سے شروع کی گئی فادرز انڈومنٹ مہم ایک دیرپا فلاحی منصوبہ ہے، جو والد کے مقام و مرتبے کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔اس مہم سے حاصل ہونے والے فنڈز کو ضرورت مند مریضوں کے علاج اور صحت کی سہولیات میں استعمال کیا جائے گا۔ یہ شیخ محمد کی جانب سے رمضان المبارک کے دوران شروع کیے جانے والے روایتی فلاحی منصوبوں کا تسلسل ہے۔

فرشتہ عزیزی کی یاد میں ایک عظیم اقدام

فرشتہ عزیزی جو پیشے کے لحاظ سے ایک معمار تھیں، نے اپنی زندگی میں کئی خواب دیکھے تھے۔ ان کے بھائی اور عزیزی گروپ کے سی ای او، فرہاد عزیزی، نے عرب ہوپ میکر 2025 کی تقریب میں ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے بتایا کہ ان کی فیملی فرشتہ عزیزی کو بہترین ممکنہ طبی سہولیات فراہم کرنے کے قابل تھی، لیکن ہر شخص ایسا کرنے کی استطاعت نہیں رکھتا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ عطیہ ان لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہوگا جو مہنگے علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے۔

عزیزی خاندان کا یہ قدم پوری انسانیت کے لیے ایک عظیم مثال ہے، جو معاشرے میں خدمت اور ہمدردی کے جذبے کو فروغ دیتا ہے۔عزیزی خاندان کی طرف سے انسانی خدمت کا یہ عظیم اقدام دبئی سمیت دنیا بھر میں ضرورت مند مریضوں کے لیے کچھ کر گزرنے کا جذبہ پیدا کرے گا اور امید کی کرن ثابت ہوگا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: فرشتہ عزیزی کینسر کے میں ایک کے لیے

پڑھیں:

پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم

اسلام آباد:

پولش خاتون کی بچی حوالگی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے ویڈیو لنک پر بات کرانے کا حکم دے دیا۔

پُولش خاتون کی اپنی بیٹی کی پاکستانی والد سے حوالگی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر والد عدیل خان نے بچی کو عدالت میں پیش کیا۔

جسٹس محسن اختر کیانی کی ہدایت پر بیٹی کی ویڈیو لنک پر والدہ سے الگ کمرے میں بات کروائی گئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے والد عدیل خان کو ہر ہفتے بچی کی والدہ سے بات کروا کر آئندہ سماعت پر رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے بچی کی والدہ کو پولینڈ کی عدالت میں 16 جون کو ہونے والی سماعت کی پیشرفت رپورٹ بھی جمع کرانے کی ہدایت کر دی۔

بچی انیتا مریم خان کی والدہ اننا مونیکا ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت کے سامنے پیش ہوئی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ بچی کی اپنی والدہ سے بات ہوگئی، کیا وہ ماں کو پہچانتی ہے؟

وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ بچی کی عمر ساڑھے چار سال ہے اور جب پاکستان لایا گیا تو ڈیڑھ سال کی تھی، بچی کی تین سال بعد اُسکی والدہ سے پہلی بار بات ہوئی ہے، بچی کو بتایا تو اس نے ماں کو پہچان لیا لیکن زیادہ بات نہیں کی۔

جسٹس محسن کیانی نے کہا کہ اِس وقت تو عدالت آپ کا بیٹی کے ساتھ ویڈیو لنک پر رابطہ بحال کر سکتی ہے۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ پولینڈ کی عدالت میں جون میں سماعت ہے، عدالت نے بچی کو پیش کرنے کا کہا ہوا ہے۔ بچی کا والد دو سال سے اُس آرڈر پر عمل درآمد نہیں کر رہا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے بچی کے والد عدیل خان کو روسٹرم پر طلب کیا۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ کیا آپ پولینڈ کی عدالت کی کارروائی میں شریک ہو رہے ہیں؟

والد عدیل خان نے بتایا کہ میں بچی کو لے جانا چاہتا تھا لیکن اس نے مجھے جان سے مارنے کی دھمکی دی، میں پولینڈ چھوڑ کر پاکستان آ چکا ہوں اور شہریت بھی نہیں ہے، دو سال پہلے بچی کی والدہ سے بات بھی کرائی لیکن اس نے مجھے دھمکیاں دیں۔

عدیل خان نے بتایا کہ والدہ نے بچی کو بھی مارنے کی کوشش کی، پولینڈ کی عدالت میں کیس میں لے کر گیا تھا، میرا جون میں پولینڈ جانے کا پروگرام ہے لیکن اگر نہیں جاتا تو میرا وکیل پیش ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ بچی کی ہفتہ وار ویڈیو لنک پر والدہ سے بات کرنے کا آرڈر کر رہا ہوں۔

عدالت نے کیس کی سماعت 9 جولائی تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • بچوں کے علاج کیلئے بھارت جانیوالی حیدرآباد کی فیملی مشکلات کا شکار
  • سپر اسٹورز اور سپر  مارکیٹوں میں برانڈڈ اشیا کی قیمتیں مقرر کرنے کا فیصلہ
  • ایران پوری "انسانیت" کیلئے خطرہ ہے، "نیتن یاہو" کی ہرزہ سرائی
  • کراچی: اسٹریٹ کرائم میں ملوث باپ بیٹی گرفتار
  • ٹیسلا کی فروخت، منافع میں کمی، ایلون مسک کا حکومت میں اپنا کردار کم کرنے کا اعلان
  • ایک ہی بچے کی دو بار پیدائش ؟ میڈیکل کی تاریخ کے حیران کن واقعے کی تفصیلات سامنے آگئیں
  • انسانیت کے نام پر
  • نواز شریف انسٹی ٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ  بل 2025 منظور
  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
  • پولش خاتون کی بیٹی حوالگی کی درخواست؛ والد کو بیٹی کی ہر ہفتے والدہ سے بات کرانے کا حکم