آذر بائیجان سے دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری پر اتفاق ہوا ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
باکو: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذر بائیجان کے درمیان دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے، ہم مختلف شعبوں میں تعاون پر آذر بائیجان کے شکر گزار ہیں۔
آذر بائیجان کے شہر باکو میں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کے درمیان تعمیری بات چیت ہوئی ہے، دونوں کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دیا جائے گا ہمارے درمیان دو ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے، دفاع پیداوار کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے ہم مختلف شعبوں میں تعاون پر آذر بائیجان کے شکر گزار ہیں۔
یہ پڑھیں : پاکستان اور آذربائیجان کا تیل و گیس سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، کئی معاہدے
انہوں ںے کہا کہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کررہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان معاشی سرگرمیوں سے معیشت میں استحکام آئے گا۔
قبل ازیں انہوں نے کاراباخ جنگ کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے باکو میں یادگار کا دورہ کیا اور پھول رکھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: شعبوں میں تعاون ا ذر بائیجان کے کی سرمایہ کے درمیان پر اتفاق
پڑھیں:
وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
وزیراعظم شہباز شریف نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون کو مزید فروغ دینے کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی ہے، جو نہ صرف موجودہ تعاون کو بڑھائے گی بلکہ جاپانی کمپنیوں کو درپیش مسائل کے حل اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پیدا کرنے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔
کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار کریں گے، جبکہ وزارت صنعت و پیداوار، وزارت تجارت، اقتصادی امور ڈویژن، وزارت اوورسیز، وزارت داخلہ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ افسران اس کے رکن ہوں گے۔
اس کے علاوہ پاکستان جاپان بزنس فورم کے نمائندے، پارلیمانی سیکریٹری برائے تجارت ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی اور سابق سفیر برائے جاپان چوہدری آصف محمود بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی کو درج ذیل ٹرمز آف ریفرنس (TORs) دیے گئے ہیں۔
پاکستان اور جاپان کے درمیان موجودہ صنعتی تعاون میں اضافہ، پاکستان میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے مسائل کا حل، جاپانی سرمایہ کاری کے مواقع بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کرنا اور متعلقہ دیگر معاملات کا جائزہ لینا شامل ہیں۔
کمیٹی دو ہفتوں کے اندر اپنی رپورٹ اور سفارشات وزیراعظم کو پیش کرے گی جبکہ اس کا سیکریٹریٹ وزارت صنعت و پیداوار ہوگا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اس اقدام سے پاکستان میں جاپانی سرمایہ کاری کے لیے نئی راہیں کھلیں گی اور دونوں ممالک کے صنعتی تعلقات کو عملی بنیادوں پر نئی وسعت ملے گی۔