نیوزی لینڈ کی جانب سے گروپ میچ میں بنگلہ دیش کو شکست کے بعد پاکستان کا چیمپیئنز ٹرافی میں سفر تمام ہوگیا ہے، اور قومی ٹیم اگلے راؤنڈ (سیمی فائنل) کی دوڑ سے باہر ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی: کیا 2 میچ ہارنے کے بعد اب بھی پاکستان اگلے راؤنڈ تک جا سکتا ہے؟

گزشتہ روز قومی ٹیم کو بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد بات اگر مگر پر آگئی تھی، آج اگر نیوزی لینڈ بنگلہ دیش سے ہار جاتا تو پھر کچھ امید باقی رہ سکتی تھی۔

قومی ٹیم کی اگلے راؤنڈ تک رسائی کے لیے ضروری تھا کہ نیوزی لینڈ اپنے دونوں میچز ہار جائے، جبکہ اس کے علاوہ قومی ٹیم 27 فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی میں ہونے والا میچ بھاری مارجن سے جیتے، تاہم اس سے قبل ہی فیصلہ ہوگیا ہے۔

اب پاکستان اپنا آخری گروپ میچ 27 فروری کو بنگلہ دیش کے خلاف راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گا۔

واضح رہے کہ پاکستان چیمپیئنز ٹرافی کا افتتاحی میچ نیوزی لینڈ سے ہار گیا تھا، جس کے بعد گزشتہ روز بھارت سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی کے اہم میچ میں بھارت سے شکست کی وجہ کون؟ کپتان رضوان نے بتادیا

یہ بھی واضح رہے کہ اس سے قبل 2017 میں پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی جیتی تھی، جب ٹیم کی قیادت سرفراز احمد کے پاس تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اگر مگر کھیل ختم بنگلہ دیش بھارت پاکستان پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپیئنز ٹرافی قومی ٹیم محمد رضوان نیوزی لینڈ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اگر مگر کھیل ختم بنگلہ دیش بھارت پاکستان پاکستان کرکٹ بورڈ چیمپیئنز ٹرافی قومی ٹیم محمد رضوان نیوزی لینڈ وی نیوز چیمپیئنز ٹرافی نیوزی لینڈ بنگلہ دیش قومی ٹیم کے بعد

پڑھیں:

سوڈان میں خونیں کھیل

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251102-09-3

 

سوڈان ایک بار پھر خون میں نہا رہا ہے۔ شہر الفشر میں گزشتہ ہفتے سے جو مناظر سامنے آرہے ہیں، وہ انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ دینے کے لیے کافی ہیں۔ فوجی انخلا کے بعد سے ریپڈ سپورٹ فورسز نے شہر پر قبضہ کر کے ایک ایسا قتل عام شروع کیا ہے جس نے دارفور کے پرانے زخم پھر سے تازہ کر دیے ہیں۔ صرف چار دن میں دو ہزار سے زائد افراد ہلاک اور پچیس ہزار سے زیادہ شہری نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق، الفشر کے اطراف میں ایک لاکھ سترہ ہزار کے قریب لوگ پھنسے ہوئے ہیں، بغیر خوراک، پانی یا طبی سہولت کے۔ اس المناک صورتحال کی جڑیں آج کی نہیں بلکہ ایک دہائی پرانی پالیسیوں میں پیوست ہیں۔ 2013ء میں جب دارفور میں بغاوت کے شعلے بھڑکے، تو خرطوم نے روایتی فوج کی ناکامی کے بعد ایک نئی ملیشیا بنائی، ریپڈ سپورٹ فورس۔ مقصد یہ تھا کہ تیز رفتار کارروائیوں کے ذریعے شورش کو ختم کیا جائے۔ لیکن جیسا کہ تاریخ گواہ ہے، ’’ایک ملک میں دو فوجیں کبھی ساتھ نہیں رہ سکتیں‘‘۔ اس ملیشیا کو وسائل، اختیار اور تحفظ دیا گیا، مگر اس کے ساتھ وہ خود مختاری بھی ملی جس نے بالآخر ریاستی ڈھانچے کو کمزور کر دیا۔ ماضی میں دیکھا جائے تو جب 2019ء میں عمرالبشیر کی حکومت کا خاتمہ ہوا، تو یہی ملیشیا اقتدار کی کشمکش میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے لگی۔ ریپڈ فورسز نے فوجی اقتدار کے عبوری دور میں بھی اپنے اثر و نفوذ میں اضافہ جاری رکھا۔ پھر 2023ء میں وہ لمحہ آیا جب جنرل برھان کی فوج اور جنرل حمیدتی کی فورس کے درمیان تصادم نے سوڈان کو مکمل خانہ جنگی میں دھکیل دیا۔ آج الفشر میں جو خون بہہ رہا ہے، وہ دراصل انہی غلط فیصلوں اور طاقت کے بے لگام استعمال کا نتیجہ ہے۔ اقوامِ متحدہ کی تازہ رپورٹیں بتاتی ہیں کہ سوڈان کی صورت حال اب انسانی المیے کی بدترین شکل اختیار کر چکی ہے۔ لاکھوں لوگ بے گھر، معیشت تباہ، اسپتال ملبے میں تبدیل، اور عورتیں و بچے عدم تحفظ کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔ لیکن عالمی طاقتوں کی خاموشی مجرمانہ ہے۔ وہی مغربی دنیا جو یوکرین یا اسرائیل کے لیے ہمدردی کے بیانات دیتی ہے، سوڈان کے جلتے ہوئے شہروں پر آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔ سوڈان کا المیہ صرف ایک ملک کا نہیں بلکہ یہاں بھی عالمی بے حسی صاف نظر آتی ہے۔ جب کسی ریاست کے اندر طاقت کے دو مراکز قائم ہو جائیں، جب اقتدار ذاتی مفاد کے تابع ہو جائے، جب بین الاقوامی طاقتیں اپنے سیاسی ایجنڈے کی اسیر ہوجائیں تو ایسے ہی حالات پیدا ہوجاتے ہیں۔ اس وقت سوڈان کو فوری طور پر جنگ بندی، غیر جانب دار انسانی رسائی، اور ایک جامع سیاسی عمل کی ضرورت ہے، جس میں فوج، ریپڈ فورس اور سول سوسائٹی سب شامل ہوں۔ بین الاقوامی برادری کو بھی اب فیصلہ کرنا ہوگا کہ کیا وہ صرف تماشائی بنے رہنا چاہتی ہے یا واقعی انسانی حقوق کے اصولوں پر قائم ہے۔

اداریہ

متعلقہ مضامین

  • ڈینگی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں جائیں،میئر حیدرآباد
  • پاکستان کو تصادم نہیں، مفاہمت کی سیاست کی ضرورت ہے، محمود مولوی
  • نیوزی لینڈ کے سابق کپتان کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • پی ٹی آئی کے تمام سیاسی قیدیوں کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی؛بیرسٹر سیف
  • کین ولیمسن کا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان
  • سوڈان میں خونیں کھیل
  • ون ڈے سیریز، تیسرے میچ میں نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کو شکست دے کر کلین سوئپ کرلیا
  • محمد آصف عالمی اسنوکر چیمپئن شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرینگے
  • نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو وائٹ واش کردیا
  • ذاتی مفادات کی سیاست چھوڑ کر قومی مفاد کے لیے کام کریں، رانا ثنا اللہ کی پی ٹی آئی رہنماؤں کو تلقین