بلوچستان، قومی شاہراہ پر کالعدم تنظیم کے مسلح افراد کی سنیپ چیکنگ، ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تنازعات پر نظر رکھنے والے خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے ڈھاڈر میں مسلح افراد کی جانب سے گاڑیوں کی سنیپ چینکنگ کی ویڈیوز سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر وائرل ہو گئی ہیں۔ ایک ویڈیو میں صوبائی وزیر لیاقت لہڑی کی گاڑی کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ جس میں صوبائی وزیر کی گاڑی روک کر مسلح افراد لیاقت لہڑی کے محافظوں کے اسلحے لے رہے ہیں۔ اس حوالے سے تنازعات پر نظر رکھنے والے خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ گزشتہ روز کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے مسلح افراد نے گاڑیوں کی چیکنگ کی۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ روز قومی شاہراہ این ایچ 65 پر ڈھاڈر کے علاقے میں مختلف مقامات پر مسلح افراد نے بھاری تعداد میں ٹریفک کو روکے رکھا۔ مقامی سیکیورٹی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ مسلح افراد نے اس شاہراہ پر شام پانچ بجے سنیپ چیکنگ شروع کی۔ تاہم سیکیورٹی فورسز کی متعلقہ مقامات پر آمد کے بعد مسلح افراد فرار ہوگئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلح افراد نے رکھنے والے
پڑھیں:
اسلام آباد : بھاری گاڑیاں فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئیں
اسلام آباد(نیوز رپورٹر)پاکستان انوائرونمنٹل پروٹیکشن ایجنسی کے مطابق اسلام آباد میں 20 فیصد بھاری گاڑیاں ماحولیاتی معیار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پائی گئی ہیں، اور ڈیزل پر چلنے والی یہ پرانی بھاری گاڑیاں وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پھیلانے کا کا سب سے بڑا ذریعہ بن گئی ہیں۔وفاقی دارالحکومت میں چلنے والی ہر پانچ میں سے ایک بھاری ٹرانسپورٹ گاڑی قومی ماحولیاتی اخراج کے معیارات کی خلاف ورزی کرتی پائی گئی ہے، یہ انکشاف وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیات کی کوآرڈینیشن کے زیرانتظام وفاقی ادارہ برائے تحفظ ماحولیات ( پاکستان انوائرنمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ) اسلام آباد کی تازہ رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بڑھتی ہوئی شہری آبادی، صنعتی سرگرمیوں میں اضافہ اور سڑکوں پر گاڑیوں کی تعداد میں تیز رفتار اضافہ اسلام آباد میں فضائی آلودگی کی سنگینی کو بڑھا رہا ہے۔اتوار کو جاری ہونے والی اس اہم اور اپنی نوعیت کی پہلی جامع رپورٹ کے مطابق ڈیزل پر چلنے والی پرانی بھاری گاڑیاں خاص طور پر وہ جو بھاری سامان یا مسافروں کی ترسیل میں استعمال ہوتی ہیں وہ فضائی آلودگی کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں۔ ان گاڑیوں سے خارج ہونے والا کالا دھواں، کاربن مونو آکسائیڈ اور شور نہ صرف فضا کو آلودہ کرتا ہے بلکہ شہریوں کی صحت کے لیے بھی خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
ٹیموں نے سیکٹر آئی-11 کے قریب منڈی مور اور سرینگر ہائی وے پر جی-14 کے قریب واقع پوائنٹس پر گاڑیوں کے دھوئیں اور شور کی سطح کی جانچ کی،رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر سو بھاری گاڑیوں کا معائنہ کیا گیا جن میں سے20 فیصد گاڑیاں قومی ماحولیاتی معیار سے تجاوز کرتی پائی گئیں۔ڈاکٹر زاغم عباس نے رپورٹ کے نتائج شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے تجزیے سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہر پانچ میں سے ایک بھاری گاڑی کی آلودگی کی سطح قابل قبول حد سے زیادہ ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ڈیزل گاڑیوں کی دیکھ بھال اور معائنے کے نظام کو مزید سخت کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
رپورٹ کے مطابق بیس غیر معیاری گاڑیوں پر جرمانہ عائد کیا گیا جبکہ تین انتہائی آلودگی خارج کرنے والی گاڑیاں مزید قانونی کارروائی کے لیے بند کر دی گئیں۔ پاک ای پی اے نے متعلقہ مالکان کو ہدایت کی کہ وہ گاڑیوں کے انجنوں کی فوری مرمت، ٹوننگ اور اخراجی نظام کی درستگی کو یقینی بنائیں تاکہ آئندہ خلاف ورزیوں سے بچا جا سکے۔ایجنسی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرکاری و نجی اداروں کے زیر استعمال گاڑیوں کے لیے باقاعدہ دیکھ بھال کے پروگرام اور اندرونی آلودگی کے آڈٹ ناگزیر ہیں۔پاک ای پی اے نے اعادہ کیا ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت میں فضائی آلودگی پر قابو پانے کے لیے مسلسل نگرانی، سخت قانونی کارروائی اور عوامی آگاہی مہمات جاری رکھے گی تاکہ شہریوں کی صحت اور ماحول کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔