وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی کاوش معصو م چہروں پر مسکراہٹ لے آئی
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی کاوش معصو م چہروں پر مسکراہٹ لے آئی لاہور کے چلڈرن ہسپتال میں بون میرو ٹرانسپلانٹ کے 150کامیاب آپریشن بون میروٹرانسپلانٹ آپریشن پر 42لاکھ سے زائد اخراجات حکومت پنجاب ادا کررہی ہے چلڈرن ہسپتال پاکستان بھر میں بون میروٹرانسپلانٹ آپریشن کرنے والا پہلا سرکاری ادارہ چلڈرن ہسپتال کے کینسر وارڈ میں ایک سال میں 2000مریضوں کا علاج چلڈرن ہسپتال کینسر وارڈ او پی ڈی میں 25ہزار سے زائد کینسر کے مریض بچے مستفید چلڈرن ہسپتال میں بون میرو ٹرانسپلانٹ آپریشن میں کامیابی کا تناسب عالمی معیار کے مطابق89 فیصدسے زائد سندھ، بلوچستان اور دیگر صوبوں کے مریض بچے بھی بون میرو ٹرانسپلانٹ کرانے والوں میں شامل افغانستان سے آنے والے مریض بچوں کی چلڈرن ہسپتال لاہور میں فری بون میروٹرانسپلانٹیشن کی گئی وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی ہدایت پربون میروٹرانسپلانٹ کے کسی مریض کو علاج کے لئے انکار نہیں کیا جاتا۔ ڈاکٹر مسعود صادق بون میرو ٹرانسپلانٹ کے مریض بچوں کو آپریشن کے بعد ادویات بھی مفت دی جاتی ہے۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز بون میروٹرانسپلانٹ کے ہر بچے کاہر 15دن کے بعد فالو اپ چیک بھی کیا جاتا ہے۔ وائس چانسلر یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز وزیراعلیٰ مریم نوازشریف جلد بون میرو ٹرانسپلانٹ کارڈ کا اجراء کریں گی ہر بچہ میرے لئے اپنے بچوں سے بھی بڑھ کر ہے۔ مریم نوازشریف مفت علاج ہر مریض بچے کا حق ہے، ریاست اپنا فرض ضروری نبھائے گی۔ مریم نوازشریف ٹرانسپلانٹیشن کارڈ کے بعد مریض بچوں کے والدین اخراجات سے بے نیاز ہوجائیں گے۔ مریم نوازشریف بچوں کی صحت پر کوئی سمجھوتہ نہیں،تمام وسائل مہیا کریں گے۔ مریم نوازشریف
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بون میرو ٹرانسپلانٹ بون میروٹرانسپلانٹ مریم نوازشریف ٹرانسپلانٹ کے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، خواتین کی بااختیاری، تعلیم، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔
مریم نواز نے جرمن مہمان کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی و ثقافتی شہر لاہور میں جرمن مہمانوں کا خیرمقدم کرنا باعثِ اعزاز ہے۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے جمہوریت، سماجی انصاف اور مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو ماہانہ وظیفے دینے کا فیصلہ مسترد کردیا
مریم نواز نے کہا کہ فلڈ کے دوران اظہارِ ہمدردی اور یکجہتی پاک جرمن دوستی کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ دِریا تُرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔
تربیتی ورکشاپس اور پارلیمانی تبادلوں کی تجویز
مریم نواز نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی تبادلوں سے خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہے اور پنجاب میں ماحولیات، توانائی، صحت، تربیت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کی روزگار صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔
تجارتی تعلقات میں خوش آئند پیشرفت
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی قابلِ تجدید توانائی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں
انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومتِ پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط پر کام جاری ہے۔ 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ ای بائیک اسکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز جیسے منصوبے خواتین کی باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار پنجاب کے مشترکہ تہذیبی ورثے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے اور ہم جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، اور پارلیمانی روابط و پائیدار ترقی کے ذریعے دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جرمن پارلیمنٹ جرمنی دِریا تُرک نَخباؤر مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب