جلسے بیاد شہدائے قدس میں ایران سے آئے مجمع جہانی اہلبیتؑ کی مرکزی شوریٰ کے قائم مقام سربراہ آیت اللہ دری نجف آبادی نے خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا۔ اسلام ٹائمز۔ سید مقاومت سید حسن نصراللہ شہید و سید ہاشم صفی الدین شہید کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کراچی میں عظیم الشان جلسہ بعنوان شہدائے قدس کا انعقاد کیا گیا۔ جلسے بیاد شہدائے قدس میں ایران سے آئے مجمع جہانی اہلبیتؑ کی مرکزی شوریٰ کے قائم مقام سربراہ آیت اللہ دری نجف آبادی نے خصوصی شرکت کی اور خطاب کیا، جبکہ اس موقع پر ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان، ڈائریکٹر خانہ فرہنگ ڈاکٹر سعید طالبی نیا، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا شبیر میثمی، جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ عقیل انجم قادری، متحدہ علماء محاذ پاکستان کے بانی و سیکریٹری جنرل علامہ امین انصاری نے بھی خطاب کیا۔ جلسہ بیاد شہدائے قدس میں شیعہ سنی علماء کرام، مذہبی، سیاسی و سماجی رہنما، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات، خواتین سمیت کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

آیت اللہ دری نجف آبادی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید سید حسن نصراللہ کی یاد میں منعقدہ اس عظیم جلسہ میں ہم سب نے جمع ہو کر امریکا، اسرائیل، برطانیہ سمیت تمام سامراجی قوتوں سے اظہار نفرت و برأت کرکے یہ پیغام دیا ہے کہ یہ سامراجی قوتیں دراصل دشمنان اسلام، دشمانان انسانیت و آزادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیروت میں شہدائے قدس کی نماز جنازہ سمیت دنیا بھر میں تعزیتی اجتماعات میں عاشقان سید حسن نصراللہ نے شرکت کرکے واضح پیغام دیا ہے کہ امریکا و اسرائیل اور انکے حواریوں کے خلاف جاری معرکہ ایمان و کفر کو جاری رکھا جائیگا، سید مقاومت سید حسن نصراللہ سمیت مزاحمتی تحریکوں کے شہداء کی راہ کو ثابت قدمی کے ساتھ جاری و ساری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شہادت زندگی کا اختتام نہیں بلکہ روشن ترین آغاز ہے، شہداء زندہ ہیں اور پروردگار عالم سے رزق پاتے ہیں، رسول خاتم (ص) کی جانب سے شہادت کی بشارت ملنے کے بعد امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام نے انتہائی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے شہادت مقام صبر نہیں بلکہ مقام شکر ہے۔

آیت اللہ دری نجف آبادی نے کہا کہ سید مقاومت سید حسن نصراللہ سمیت تمام مزاحمتی شہداء نے اپنی قیمتی جانوں کو اسلام، قرآن و امت پر قربان کر دیا اور ہم سب کو یہ پیغام دیا کہ آج ہماری باری تھی، کل تم لوگوں کی باری ہے، تم لوگ بھی اس امتحان میں سربلند رہنا اور پورے جوش و جذبے، استقامت و ثابت قدمی سے صہیونیت کے خلاف اس جنگ و معرکے کو بغیر خوف و ڈر کے جاری رکھنا، یقیناً سربلند رہوگے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اسلام و قرآن دشمنوں کو پہچانیں، انکے خلاف میدان عمل میں ڈٹے رہیں، ان سے کبھی دھوکا نہ کھائیں، شہادت مردان خدا کیلئے عظیم سعادت ہے، انہوں نے کہا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ صہیونیت کے خلاف اپنے اسلامی مزاحمتی بھائیوں کی ہر طرح سے مدد و نصرت کو پہنچیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کی دعا ہے کہ خدایا ہم سب کو سید مقاومت سید حسن نصراللہ و دیگر مزاحمتی شہداء کی راہ پر گامزن و ثابت قدم رکھ اور ہمیں کافرین پر نصرت عطا کر۔ 

آیت اللہ دری نجف آبادی نے کہا کہ ہم تمام شیعہ و سنی علماء، سیاستدان سمیت ملک پاکستان کے تمام طبقات، جنہوں نے طوفان الاقصیٰ کے بعد سے ابتک ہر طرح سے کھل کر اہل غزہ و فلسطین کے ساتھ اپنی حمایت، قلبی جذبات و احساسات کا اظہار کیا، ان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، ایک ایک فرد کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کی تعمیر نو کیلئے جس طرح بھی ممکن ہو بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس سلسلے میں امریکا و اسرائیل کی کسی بھی قسم کی دھمکیوں سے خوفزدہ نہ ہوں، کیونکہ جو اللہ تعالیٰ پر توکل و بھروسہ کریگا، بے شک وہ خداوندعالم کی ذات ہی اس کیلئے کافی و شافی ہے۔ کانفرنس میں گروہ سرود صبح ظہور و جامعہ المصطفیٰؐ کے طلاب نے تواشیح پیش کی۔ اس موقع پر سید مقاومت سید حسین نصراللہ شہید سے متعلق خصوصی ڈاکیومنٹریز بھی چلائی گئیں۔ جلسہ میں نظامت کے فرائض محمد علی نقوی، جبکہ اردو مترجم کے فرائض خاور عباس نے انجام دیئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سید مقاومت سید حسن نصراللہ آیت اللہ دری نجف آبادی نے انہوں نے کہا کہ نے کہا کہ ہم پاکستان کے کے خلاف

پڑھیں:

اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

غزہ /تل ابیب /واشنگٹن /نیویارک /میڈرڈ /لکسمبرگ (مانیٹرنگ ڈیسک /صباح نیوز) اسرائیلی فوج نے اپنی زمینی کارروائی کو مزید وسیع کر دیا ‘ منگل کو اسرائیلی فضائی حملوں میں 3 صحافیوں سمیت کم از کم 62 فلسطینی شہید ہوگئے۔ مقامی حکام کے مطابق ان میں سے کم از کم 52 افراد غزہ سٹی میں مارے گئے ہیں، جہاں اسرائیل نے شہر پر قبضے کرنے کے لیے زمینی یلغار کی ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ’ایکس‘ پر ایک پیغام میں کہا کہ غزہ جل رہا ہے‘ اسرائیلی فوج دہشت گردی کے ڈھانچے پر ’آہنی مکے‘ سے وار کر رہی ہے، تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کو شکست دینے کے لیے حالات پیدا کیے جا سکیں‘ جب تک مشن مکمل نہیں ہو جاتا، ہم ڈگمگائیں گے نہ ہی پیچھے ہٹیں گے۔ اسرائیلی فوجی عہدیدار نے اندازہ لگایا ہے کہ جیسے جیسے فوج شہر کے مرکز میں مزید گہرائی تک داخل ہو رہی ہے، غزہ سٹی کے تقریباً 40 فیصد رہائشی محصور شہر کو چھوڑ کر جنوب کی طرف فرار ہو گئے ہیں‘ فلسطینیوں کو جنوب میں المواسی کیمپ جانے پر مجبور کیا گیا ہے، جہاں لاکھوں لوگ خیموں کے سمندر میں ٹھنسے ہوئے ہیں اور صفائی ستھرائی، پانی کی باقاعدہ فراہمی اور بنیادی سہولیات تک رسائی نہیں ہے۔ لکسمبرگ کے وزیرِاعظم لُک فریڈن نے کہا ہے کہ ان کا ملک ان یورپی ممالک میں شامل ہو گا جو رواں ماہ کے آخر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ گلوبل صمود فلوٹیلا بین الاقوامی پانیوں میں داخل ہو گیا ہے اور اسے شمالی افریقاسے آنے والے مزید جہازوں نے جوائن کر لیا ہے، جو تیونس کی بندرگاہوں سے روانہ ہوئے تھے، اب یہ تعداد تقریباً 40 تک پہنچ گئی ہے۔فلوٹیلا کی انتظامیہ نے ’الجزیرہ‘ کو بتایا کہ سفر کے دوران اس بیڑے میں ایک اطالوی بحری بیڑا بھی شامل ہو جائے گا، جس کے بعد یہ غزہ کی جانب روانہ ہوگا۔تقریباً 400 کارکنان اس مشن میں شریک ہیں، جو 50 ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والی کشتیوں کے قافلے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سیکورٹی پر پاکستان سمیت 16 ممالک نے اظہار تشویش کیا ہے۔ پاکستان سمیت 16 ممالک کے وزرائے خارجہ کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گلوبل صمود فلوٹیلا کا مقصد غزہ کو انسانی امداد پہنچانا ہے، فلوٹیلا کے خلاف کسی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام سے گریز کیا جائے۔یہ مشترکہ بیان پاکستان کے علاوہ بنگلا دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقا، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ مغربی یروشلم میں نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیںتاکہ غزہ شہر میں زمینی حملے کے پھیلاؤ کی مذمت کر سکیں، جس کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ یہ ان کے پیاروں کی جانوں کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ اسپین نے اسرائیلی ہتھیاروں کی ایک بڑی ڈیل منسوخ کر دی ہے جس کی مالیت تقریباً 70 کروڑ یورو (825 ملین ڈالر) تھی۔ یہ معاہدہ اسرائیلی کمپنی ایل بٹ سسٹمز کے ڈیزائن کردہ راکٹ لانچر سسٹمز کی خریداری کے لیے کیا گیا تھا۔ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں اس تاثر کی سختی سے نفی کی ہے کہ ان کا ملک دنیا میں تنہا اور بے یار و مددگار ہوچکا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے صحافیوں سے گفتگو میں پوچھا کہ کیا آپ کے پاس موبائل فون ہے۔ مثبت میں جواب ملنے پر نیتن یاہو نے فخریہ انداز میں کہا کہ جس جس کے پاس موبائل فون ہے اس کے پاس دراصل اسرائیل کا ٹکرا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا آپ کو معلوم ہے؟ بہت سارے موبائل فون، ادویات، خوراک اور وہ چیری، ٹماٹر جو آپ مزے سے کھاتے ہو سب اسرائیل میں بنتے ہیں‘ کچھ نے ہتھیاروں کی ترسیل روک دی تو کیا ہم اس سے صورت حال سے نکل سکتے ہیں؟ ہاں ہم کر سکتے ہیں۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مغربی یورپ میں جو لوگ سمجھتے ہیں کہ وہ ہمیں کچھ چیزوں کی فراہمی سے انکار کر کے مشکل میں ڈال سکتے ہیں تو وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔ اقوام متحدہ نے پہلی بار غزہ پر اسرائیل کی جارحیت کو نسل کشی قرار دیدیا۔ اقوام متحدہ انکوائری کمیشن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے اور اعلیٰ اسرائیلی حکام بشمول وزیراعظم نیتن یاہو نے اس نسل کشی پر زور دیا اور حمایت کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اکتوبر 2023ء سے اسرائیلی افواج نے گھروں، شیلٹرز اور محفوظ علاقوں میں شہریوں پر بمباری کی ہے اور اسرائیلی بمباری میں نصف سے زیادہ خواتین، بچے اور بزرگ جاں بحق ہوئے۔ انکوائری کمیشن کی سربراہ ناوی پیلی (Navi Pillay) نے کہا کہ ‘غزہ میں نسل کشی جاری ہے، ہم نے نیتن یاہو، اسرائیلی صدر اور سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلانٹ کے بیانات کے جائزے کے بعد اپنا نتیجہ اخذ کیا کیونکہ یہی 3 لوگ اسرائیلی ریاست کے نمائندے تھے، اس لیے اسرائیل کو نسل کشی کا ذمہ دار ٹہرایا جاتا ہے’۔دوسری جانب اسرائیلی حکام نے کمیشن کی تحقیقات کے آغاز سے ہی اس کا بائیکاٹ کیا اور اب رپورٹ آنے کے بعد اس رپورٹ کو جھوٹا اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں قحط نہ ہونے کا پروپیگنڈا کرنے کے لیے لاکھوں یورو خرچ کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا ہے۔ویڑن نیوز اسپاٹ لائٹ اور جرمن نشریاتی ادارے کی فیکٹ چیک رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل نے امریکا اور یورپ میں اپنی سرکاری اشتہاری ایجنسی کا استعمال کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو دھمکی دی کہ وہ یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کرے۔صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ کچھ خبریں ایسی سامنے آرہی ہیں کہ حماس نے یرغمالیوں کو زمین پر لا کھڑا کردیا تاکہ انہیں اسرائیلی فوج کی زمینی کارروائی کے سامنے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جاسکے۔ٹرمپ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ حماس رہنماؤں کو بخوبی علم ہے کہ اس اقدام کے کتنے سنگین نتائج ہوں گے۔ امریکی صدر نے حماس کو پیغام دیا کہ یہ ہر گز نہیں ہونا چاہیے اور یرغمالیوں کو رہا کیا جائے ورنہ تمام شرطیں ختم سمجھی جائیں گی۔

غزہ: اسرائیلی فضائیہ کیجانب سے ایک دکان پر بمباری کے بعد تباہی کا منظر۔ ان سیٹ میں اسرائیلی حملے کے بعد 10گھنٹے ملبے تلے دبے رہنے والی شدید زخمی بچی کو اسپتال منتقل کیا جارہاہے

متعلقہ مضامین

  • توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت: دو گواہان کے حیران کن انکشافات
  • غیر قانونی طور پر ایران جانے کی کوشش میں 5 افغان شہریوں سمیت 12 ملزمان گرفتار
  • توشہ خانہ ٹو کیس کے 2 اہم گواہان کے بیانات سامنے آگئے، سیٹ کی قیمت کم لگانے کا اعتراف کرلیا
  • پاکستان کراچی آرٹس کونسل کے پاس جے یو آئی کا جلسہ، ٹریفک پلان جاری
  • کراچی پولیس نشانے پر، رواں سال میں اب تک افسر سمیت 14 جوان شہید
  • پارلیمنٹ میں قرآن و سنت کے منافی قانون سازی عذاب الٰہی کو دعوت دینے کے مترادف ہے، حافظ نصراللہ چنا
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • ملک کے لئے جانیں قربان کرنے والے شہداء اور ان کے اہل خانہ کو پوری قوم سلام پیش کرتی ہے، گنڈا پور
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر حافظ نصر اللہ چنا پاک کالونی میں جلسہ سیرت النبی صہ سے خطاب کر رہے ہیں