سانحہ 9مئی کیس:عمر ایوب و احمد بھچر و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں پر فرد جرم عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 25 February, 2025 سب نیوز


سرگودھا: انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملے کے مقدمہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں پر فرد جرم عائد کردی۔
سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو میانوالی میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے مقدمہ کی سماعت کی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر ، رکن قومی اسمبلی بلال اعجاز و مقدمہ میں نامزد دیگر متعدد کارکنان عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت میں عمر ایوب ، ملک احمد خان بھچر ، بلال اعجاز و مقدمات میں نامزد دیگر متعدد کارکنان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے فرد جرم میں عائد کیے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
ملزمان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہمارے کیخلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کر کے ہمیں سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بعدازاں عدالت نے آئندہ پیشی پر مقدمہ کے گواہان کو طلب کرنے کا حکم جاری کردیا اور کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پولیس کے مطابق ملزمان ملزمان پر جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملہ کرنے ، آگ لگانے ، توڑ پھوڑ ، قومی املاک کو نقصان پہنچانے، عدالتی اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور قیمتی سامان چوری کرنے کا الزام ہے۔
خیال رہے کہ تھانہ سٹی میانوالی پولیس نے 9 مئی کو 57 نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا ، میانوالی پولیس نے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب ، احمد خان بھچر، بلال اعجاز اور احمد چھٹہ کو بعد میں نامزد کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی رہنماو ں عمر ایوب

پڑھیں:

ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

انقرہ: ترکیہ میں رواں سال کے آغاز پر ایک 12 منزلہ ہوٹل میں لگنے والی  خوفناک آگ نے 78 قیمتی جانیں نگل لی تھیں، جن میں 34 معصوم بچے بھی شامل تھے۔

المناک واقعے میں 137 افراد زخمی ہوئے تھے، جن میں سے کئی آج بھی جسمانی اور ذہنی صدمات سے گزر رہے ہیں۔ عدالت کی جانب سے اب اس کیس کا فیصلہ جاری کردیا گیا ہے، جس میں  عدالت نے ہوٹل کے مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔

ترک عدالت کے فیصلے کے مطابق ہوٹل انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت اور ناقص حفاظتی اقدامات اس حادثے کی بنیادی وجہ قرار پائے۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ہوٹل میں ایمرجنسی انخلا کے راستے نہ تھے، فائر الارم سسٹم ناکارہ تھا اور عملہ بھی ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تربیت سے محروم تھا۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ  یہ حادثہ انسانی غفلت، بے حسی اور منافع کے لالچ کا نتیجہ ہے۔

فیصلے میں مزید کہا گیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرنے والے سرکاری ادارے بھی اپنی ذمہ داریوں میں ناکام رہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ اگر سرکاری محکمے بروقت معائنہ کرتے اور حفاظتی معیارات پر عمل درآمد کو یقینی بناتے تو اتنی بڑی تباہی روکی جا سکتی تھی۔ عدالت نے انتظامی اہلکاروں کے کردار پر بھی سخت اظہارِ برہمی کیا اور حکومت کو مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے موثر قانون سازی کی سفارش کی۔

واضح رہے کہ صدر رجب طیب اِردوان نے بھی سانحے کے فوراً بعد ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ حقائق سامنے لائے جا سکیں۔  واقعے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا تھا کہ ہوٹل کی عمارت حفاظتی اصولوں کے برعکس تعمیر کی گئی تھی اور اس میں فائر سیفٹی سسٹم محض کاغذی کارروائی تک محدود تھا۔

متعلقہ مضامین

  • زمان پارک کیس میں اہم پیش رفت، عدالت نے گواہوں کو طلب کر لیا
  • 9 مئی؛ زمان پارک میں پولیس کی گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں گواہ طلب
  • آڈیو لیکس کیس میں بڑی پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کر دیا گیا
  • آڈیو لیکس کیس میں اہم پیش رفت، مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل
  • آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
  • کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
  • لاہور: رائیونڈ میں افغان مہاجرین کو رہائش دینے والے کیخلاف مقدمہ درج
  • عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • ترکیہ: ہوٹل میں آگ لگنے سے 78 ہلاکتیں، ملزمان  کو عمر قید کی سزا سنادی گئی
  • انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا