کروڑوں روپے قرض معافی کے الزامات پر پریتی زنٹا برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ پریتی زنٹا نے 18 کروڑ روپے کے قرض معافی کے دعووں کو مسترد کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پریتی زنٹا نے کانگریس کے الزامات کو 'جعلی' قرار دیتے ہوئے قرض معافی کے دعوے کو بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
پریتی نے کانگریس پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ اداکارہ کیخلاف بدنیتی پر مبنی افواہیں پھیلا رہی ہے جبکہ اداکارہ نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ مذکورہ قرض کی رقم 10 سال پہلے ہی ادا کر چکی ہیں۔
انہوں نے کیرالہ یونٹ کانگریس کی جانب سے لگائے گئے بحران زدہ نیو انڈیا کوآپریٹو بینک سے 18 کروڑ روپے کا قرض معاف کرانے کے بدلے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو دینے کے الزام کی سختی سے تردید کردی ہے۔
واضح رہے کہ کیرالہ کانگریس کے ایکس اکاؤنٹ نے ایک نیوز پورٹل کی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اداکارہ پریتی زنٹا نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بی جے پی کو دے کر اپنا 18 کروڑ کا قرض معاف کروا لیا ہے اور بینک پچھلے ہفتے دیوالیہ ہو گیا جبکہ عوام اپنی رقم کے لیے سڑکوں پربھٹک رہے ہیں۔‘
پریتی زنٹا نے اس پوسٹ کے جواب میں کانگریس کو کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس خود چلاتی ہیں اور کانگریس کو جعلی خبر پھیلانے پر شرم آنی چاہیے کسی نے میرے لئے کوئی قرض معاف نہیں کیا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اکلوتا بیٹا ایک کروڑ روپے لیکر رفوچکر یا اغوا؛ سعودیہ سے آئے والد نے مقدمہ درج کرادیا
راولپنڈی:سعودیہ سے آنے والے شخص کا اکلوتا بیٹا، والد سے ایک کروڑ روپے لے کررفو چکر ہوگیا یا پھر اغوا، معاملہ الجھ گیا، پولیس نے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی کے تھانہ دھمیال کے علاقے میں انوکھی واردات سامنے آئی ہے، جس میں بھاری رقم کے لیے ایک شخص کو اغوا کرلیا گیا ہے یا پھر بیٹا ہی ایک کروڑ روپے لے کر اپنے والد کو دھوکا دے کر فرار ہوگیا ۔
پولیس کے مطابق 45 سال سے سعودی عرب میں روزگار کے لیے مقیم شخص کے اکلوتا بیٹے نے اپنے والد سے ایک کروڑ روپے منگوائے اور اس کے بعد سے پراسرار طور پر غائب ہے۔ والد چھٹی پر پاکستان آیا توبیٹا رقم سمیت غائب پایا، جس پر پولیس میں مقدمہ درج کروایا گیا۔
پولیس نے معاملے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
والد جاوید اقبال کے مطابق میرا ایک ہی بیٹا عبداللہ خان سلفی ہے، میں خود تقریباً 45 سال سے سعودی عرب میں ملازمت کر رہا ہوں۔ 4 فروری 2025ء کو 5 سال بعد چھٹی پر پاکستان پہنچا۔ میرے آنے سے تقریباً 4، 5 دن قبل میرا بیٹا عبداللہ خان سلفی میرے پاکستان آنے کی خبر ملنے کے بعد گھر سے غائب ہوگیا۔
مقدمے کے متن کے مطابق والد نے بتایا کہ میرے سعودی عرب (جدہ) میں ملازمت کے دوران بیٹے نے بتایا کہ وہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کر رہا ہے اور وہ اعلیٰ تعلیم کے لیے آسٹر یلیا جانا چاہتا ہے۔ اس کے لیے تقریباً ایک کروڑ روپے پاکستانی خرچہ آئے گا۔
والد نے بتایا کہ چونکہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور میں یہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا کہ میرا حقیقی بیٹا میرے ساتھ دھو کا و غلط بیانی کر رہا ہے۔ میں نے اپنی زندگی کی جمع پونچی اور کچھ قرض لے کر اپنے بیٹے کو آسٹریلیا جانے کی غرض سے ایک کروڑ روپے پاکستان بھیجے۔
پولیس کو والد نے مزید بتایا کہ جب میں نے اسے بتایا کہ میں پاکستان آرہا ہوں تو وہ میرے آنے سے قبل ہی گھر سے تمام رقم کے ہمراہ غائب ہے۔ بیٹے کو اپنے طور پر تلاش کرتا رہا لیکن آج تک مجھے میرا بیٹا نہیں ملا۔ اس نے پیسے کس کو دینے تھے ، کہاں دیے، مجھے کچھ علم نہیں ہے۔ زندہ ہے یا کسی نے اغوا کیا ہوا ہے میرے علم میں نہیں ۔
پولیس کے مطابق اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے اور نوجوان کے ملنے پر ہی صورت حال واضح ہو سکے گی۔