آئی جی پنجاب نے 13 افسران کے تقرر و تبادلے کر دیئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
(علی ساہی)آئی جی پنجاب نے 13 افسران کے تقرر و تبادلے کر دیئے، عادل عامر کو ایس پی سکیورٹی ٹو لاہور ہائیکورٹ تعینات کر دیا گیا۔
عمارہ شیرازی کو ایس ایس پی آپریشنز فیصل آباد ، علی بن طارق کو ایس ایس پی انوسٹی گیشنز فیصل آباد، ایس ایس پی انویسٹی گیشن فیصل آباد عبدالوہاب کو تبدیل کر کے سی پی او رپورٹ کرنے کا حکم دے دیا۔
سونے اور چاندی کے آج کے ریٹس ۔منگل 25 فروری, 2025
ایس ایس پی آپریشن فیصل آباد ملک طارق محبوب کو سی پی او رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
  محمد طاہر کو ایڈیشنل ایس پی صدر ڈویژن فیصل آباد جبکہ ایڈیشنل ایس پی صدر فیصل آباد غلام عباس کو سی پی او رپورٹ کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
 
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: لاہور ایس ایس پی ا فیصل ا باد
پڑھیں:
حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
اسلام آباد:وفاقی حکومت نے آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی اگلی قسط کے اجراء کی حتمی منظوری میں حائل آخری رکاوٹ بھی دور کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو 15 نومبر سے قبل گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ شائع کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔
حکومت آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ اجلاس سے پہلے دیگر تمام شرائط پوری کر چکی ہے لیکن آئی ایم ایف کی جانب سے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگنوسس رپورٹ کے جلد اجرا پر اصرار کیا گیا، رپورٹ کے اجرا کے لیے تکنیکی امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس دسمبر میں متوقع ہے جس میں پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر قسط کی منظوری دی جائے گی۔ آئی ایم ایف کے تحت 1 ارب اور کلائمیٹ فناسنگ کی مد 20 کروڑ ڈالر ملیں گے۔
گورننس اینڈ کرپشن رپورٹ جاری ہونے کے بعد ہی بورڈ اجلاس طلب کیا جائے گا۔ رپورٹ میں سرکاری اداروں میں انتظامی کمزوریوں اور کرپشن کے خدشات کی نشاندہی شامل ہے، قانون کی عمل داری کی کمزور صورتحال اور دیگر خدشات بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرکاری اداروں میں کمزوریوں کے تدارک کے لیے اصلاحات بھی تجویز کی جائیں گی جبکہ آئی ایم ایف سے عمل درآمد کا باقاعدہ فریم ورک بھی شیئر کیا جائے گا۔
رپورٹ کے اجرا کی اصل تاریخ جولائی تھی، پھر اگست 2025 مقرر کی گئی۔ حکومت نے حالیہ اقتصادی جائزہ مذاکرات میں آئی ایم ایف سے مزید مہلت مانگی تھی۔