صبا آزاد ہریتک کے ساتھ اپنے تعلقات کو تنقید کا نشانہ بنانے والوں پر برس پڑیں
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
بھارتی اداکارہ صبا آزاد اور ہریتک روشن کو بی ٹاؤن کے سب سے خوبصورت جوڑوں میں شمار کیا جاتا ہے تاہم صبا کو اکثر سپر اسٹار کو ڈیٹ کرنے پر ٹرولنگ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مگر اس مرتبہ صبا آزاد نے خاموشی توڑتے ہوئے ناقدین کا کرارا جواب دے دیا ہے۔ اداکارہ و گلوکارہ صبا کا کہنا ہے کہ انہیں اب یہ آن لائن تبصرے پریشان نہیں کرتے۔
ایک حالیہ انٹرویو میں صبا آزاد نے کہا، ’جیسے جیسے لوگوں کا عدم اطمینان بڑھتا ہے، اسی طرح آن لائن اس قسم کا رویہ بھی بڑھتا ہے۔ اگر آپ خوش مزاج انسان ہیں تو آپ جعلی اکاؤنٹس نہیں بنائیں گے اور لوگوں کو ٹرول نہیں کریں گے۔ میں کسی ایسے شخص کی کیوں پرواہ کروں گی، جن کا میں چہرہ نہیں جانتی وہ بے نام، اور اپنی زندگیوں سے مایوس ہیں‘۔
صبا آزاد نے مزید بتایا کہ آن لائن ٹرولنگ انہیں شروع میں پریشان کرتی تھی لیکن اب وہ خود پر اس کا اثر نہیں ہونے دیتیں۔
اداکارہ نے کہا کہ ’شروع میں ایسا تھا کہ ان باتوں کا مجھ پر اثر ہورہا ہے اور میں پریشان رہنے لگی تھی مگراب مجھے لگتا ہے کہ مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ایسے لوگ میرے بارے میں اب کیا کہتے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: https://www.
express.pk/story/2748405/
یاد رہے کہ ہریتک روشن اور صبا آزاد نے 2022 میں اپنے رشتے کو باضابطہ طور پر میڈیا میں تسلیم کیا تھا جب وہ کرن جوہر کی 50 ویں سالگرہ کی تقریب میں ایک ساتھ نظر آئے تھے۔
اس سے قبل ہریتک روشن کی شادی سوزین خان سے ہوئی تھی۔ دونوں نے 2000 میں شادی کی لیکن 2014 میں الگ الگ ہو گئے۔ ہریتک سے سوزین کے دو بیٹے ہریان اور ہردان روشن بھی ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پر یو اے ای اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے .رپورٹ
ابوظہبی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 ) اسرائیل کی جانب سے غزہ کے مغربی کنارے کو ضم کرنے پرمتحدہ عرب امارات (یو اے ای) اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی سطح کم کر سکتا ہے عالمی نشریاتی ادارے نے یواے ای کے اعلی ذرائع کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ ابوظہبی نے نیتن یاہو کی دائیں بازو کی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ ویسٹ بینک کے کسی بھی حصے کی ضم کاری ریڈ لائن ہوگی مگر انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس کے بعد کیا اقدامات ہو سکتے ہیں.(جاری ہے)
متحدہ عرب امارات نے 2020 میں ابراہیمی معاہدوں کے تحت اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے اور ممکنہ ردعمل میں اپنا سفیر واپس بلانے پر غور کر رہا ہے تاہم ذرائع کے مطابق مکمل تعلقات ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے یو اے ای چند عرب ممالک میں سے ایک ہے جس کے اسرائیل کے ساتھ رسمی تعلقات ہیں، اور تعلقات کم کرنا ابراہیمی معاہدوں کے لیے بڑا دھچکا ہو گا، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو کی اہم خارجہ پالیسی کامیابی تھی. رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس دوران اسرائیل نے تعلقات بہتر بنانے کی کوشش جاری رکھی ہے کیونکہ یو اے ای خطے کے اہم تجارتی مرکز اور 2020 میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا سب سے اہم عرب ملک ہے یو اے ای نے گذشتہ ہفتے دبئی ایئر شو میں اسرائیلی دفاعی کمپنیوں کی شرکت روک دی تھی جس سے تعلقات میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا اشارہ ملتا ہے. اسرائیلی وزارت دفاع نے اس فیصلے سے آگاہی ظاہر کی لیکن تفصیلات فراہم نہیں کیں یو اے ای کی وزارت خارجہ نے بھی تعلقات کی سطح کم کرنے کے امکان پر کوئی جواب نہیں دیا. نیتن یاہو کی حکومت کے دائیں بازو کے وزرا، بشمول وزیر مالیات بیزل ایل سموٹریک اور قومی سلامتی کے وزیر ایتمار بن گور، ویسٹ بینک کو ضم کرنے کے حق میں ہیں یو اے ای نے بار بار اسرائیل کی ویسٹ بینک اور غزہ پر پالیسیوں اور القدس کے مقام الاقصیٰ کے موجودہ حالات پر تنقید کی ہے اور ایک آزاد فلسطینی ریاست کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ خطے میں استحکام برقرار رہے. اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اس ماہ اعلان کیا کہ وہ کبھی بھی فلسطینی ریاست قائم نہیں کریں گے یہ صورتحال خطے میں سیاسی کشیدگی میں اضافہ اور اسرائیل کے ساتھ تعلقات میں پیچیدگی پیدا کر سکتی ہے.