عمران خان کرکٹ ٹیم کی ہار پر پھٹ پڑے، شدید غم وغصے کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے قومی کرکٹ ٹیم کی ناقص کارکردگی پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب عہدوں پر سفارشی لوگوں کو بٹھایا جائے گا تو کرکٹ تباہ ہوگی، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو جس عہدے پر بھی بٹھایا گیا، اس نے بیڑہ غرق کیا۔
بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد ان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمران خان کو آج سب سے زیادہ غصہ کرکٹ پر تھا۔عمران خان نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کا بھارت کے خلاف میچ پی ٹی وی پر دیکھا، میچ ہارنے کی وجہ سے بانی نے سارا غصہ آج کرکٹ پر اتارا۔
میچ ہارنے پر عمران خان کو بڑا دکھ تھا، بانی پی ٹی آئی نے کیا جب سفارشی لوگوں کو عہدوں پر بٹھایا جائے گا تو کرکٹ تباہ ہوگی، محسن نقوی کو پہلے چیف منسٹر لگایا، اس نے ظلم کیا۔علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان کا کہنا تھا کہ محسن نقوی کو وزیر داخلہ لگایا، اس نے ظلم کیا، محسن نقوی کو جس عہدے پر لگایا، اس نے بیڑا غرق کیا، پاکستان میں اتنے عہدے کسی شخص کے پاس نہیں، جتنے محسن نقوی کے پاس ہیں۔
عمران خان نے کہا اتنی بری کارکردگی پر عزت دار آدمی مستعفی ہوجاتا ہے لیکن محسن نقوی مستعفی نہیں ہوگا، محسن نقوی سے پوچھا جائے اس کو کرکٹ کا کیا تجربہ ہے۔عمران خان نے کہا میرے متعلق صرف پارٹی کے عہدیدار بات کریں، غلط فہمیاں پیدا کرنے کے لیے خبر نکالی گئی کہ بانی پی ٹی آئی بے ہوش کر گر پڑے۔
علیمہ خان نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اس بات پر ہنسے ہیں، ان کی صحت بلکل ٹھیک ہے۔علیمہ خان نے کہا کہ شکر ہے بانی کی ہفتہ والے دن اپنے بچوں سے بات ہوئی تھی، ہم نے بچوں سے بات کی تو ہمیں تسلی ہوئی بانی ٹھیک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ قاسم خان سوری ملک سے باہر ہیں، ان کو کیا پتا، ذرائع سے خبریں چلانا اور بالمشافہ ملاقات میں بہت فرق ہوتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی محسن نقوی کو علیمہ خان نے خان نے کہا خان نے کہ
پڑھیں:
ملک، عوام کو اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ہے: عمران خان
پاکستان تحریک انصاف کے بانی اورسابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے۔یہ بات ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔فیصل چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 وکلا کے ناموں کی لسٹ دی گئی تھی. نعیم حیدر پنجھوتہ اور عثمان گل یہاں پہنچے تھے ان کی ملاقات ہوئی ہے، میں نے کہا میں باہر جاتا ہوں آپ نعیم پنجھوتہ کو ملاقات کے لئے بلا لیں. بانی کی صحت اچھی ہے، انھیں آگاہ کیا گیا کہ بہنوں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ بانی کو آگاہ کیا گیا کہ پارٹی رہنماؤں اور وکلاء کو بھی روکا گیا ہے. لسٹ کے مطابق صرف 2 بندے جیل تک پہنچ سکے، باقیوں کو روک لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران عمران خان کا کہنا تھا 26ویں ترمیم کے بعد جو ہو رہا ہے اس پرلیگل کمیٹی، پارٹی قیادت چیف جسٹس کو خط لکھے گی. عدالت میں ہمارے کیسسز نہیں لگ رہے. بشری بی بی کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ قانونی امور پر عثمان گل اور فیصل ملک نے بانی کو بریفنگ دی ہے. ہماری بانی سے سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوئی، باہر ہونے والی مختلف پیش رفت پر بھی انھیں آگاہ کیا ہے۔فیصل چوہدری نے کہا کہ ہم ایک وقت میں 9، 9 وکلا بھی بانی سے ملے. ملاقات بانی کی فیملی کا آئینی حق ہے،کیوں اجازت نہیں دیتے۔بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی کی ضرورت ملک اور عوام کو ہے، پی ٹی آئی فیڈریشن کی جماعت جو پاکستان کو اکھٹا کر سکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے سیاسی رفقاء سے ملاقات نہ کروانے، تین ہفتے قبل بچوں سے ملاقات ٹیلی فونک ملاقات کے حوالے سے بھی بات کی، عثمان گل نے بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا کہ توہین عدالت کی درخواست پر 28اپریل کو سماعت ہو گی۔مائنز اینڈ منرلز پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیر اعلی کے پی اور سینئر لیڈر شپ آکر مجھے بریف کرے. بانی نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز بل متنازع ہو چکا ہے. لہذا ضروری ہے کہ لوگوں کو اعتماد میں لیں. متنازع معاملات گڑ بڑ ہوں گے۔افغانستان سے متعلق بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انھوں نے تین سال لگا دیئے، ہم نے پہلے کہا تھا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لئے افغانستان سے بات چیت کرکے انھیں اسمیں شامل کرنا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ حکومت نے وقت کا ضیاع کیا جس سے قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا، فوج کے جوان شہید ہوئے، ان چیزوں کو مدنظر نہیں رکھا گیا، اس وقت بھی فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نہیں آرہی۔عمران خان نے کہا کہ زرمبادلہ کے بغیر ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی. انوسٹمنٹ تبھی آئے گی جب ملک میں قانون کی حکمرانی ہو گی۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو کرش کرنے کے لیے ملک کو بنانا ریپبلک بنا دیا گیا، چاہے عدلیہ ہو، ایف آئی اے یا پولیس ہر ادارے کو تباہ کر دیا گیا۔