ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو آتے ہیں، اسٹوریج سہولت نہیں، وزارت پیٹرولیم
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
وزارت پیٹرولیم کے حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو آتے ہیں، جن کےلیے اسٹوریج سہولت تک نہیں ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کو دی گئی بریفنگ میں وزارت پیٹرولیم کے حکام نے کہا کہ ہر ماہ 10 ایل این جی کارگو کی آمد اور ملک میں اسٹوریج سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ملک کی گیس فیلڈز بند کرنے کےسوا چارہ نہیں۔
سینیٹ کمیٹی کو ایم ڈی سوئی ناردرن نے بتایا کہ قطر اور ای این آئی کے ساتھ 2031ء تک ہونے والے معاہدوں کے تحت ہر ماہ 10 کارگو آتے ہیں، انہیں دو تین دن سے زیادہ موخر نہیں کیا جاسکتا۔
بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ گیس پاور سیکٹر کےلیے درآمد کی جا رہی تھی، بعد میں کوئلہ اور نیوکلیئر کے پلانٹس لگ گئے، اس لیے فیلڈ بند کرنے کے علاوہ اپشن نہیں۔
پاکستان اور ایران گیس پائپ لائن سے متعلق سیکریٹری پیٹرولیم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار کو ٹاسک دیا ہے، گیس امپورٹ پر پابندی نہیں، پائپ بچھانے پر پابندی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ہر ماہ 10
پڑھیں:
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا
پاکستان سے 67 ہزار سے زائد عازمین کا حج رقم ادائيگی کے باوجود کھٹائی میں پڑ گیا، حج آپریٹرز کے نمائندے قائمہ کمیٹی اجلاس میں وزارت مذہبی امور پر پھٹ پڑے۔
سینیٹر عطا الرحمان کی زیر صدارت سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس ہوا، جس میں حج آپریٹرز کے نمائندے نے کہا کہ وزارت مذہبی امور نے ڈیڈ لائن کا نہیں بتایا، ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں بھی نہیں لینے دیں، ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکاؤنٹ میں تھے۔
طاہر اشرفی نے کہا کہ مجموعی طور پر تقریباً 89 ہزار پرائیویٹ حجاج ہیں، مسئلہ نجی آرگنائزیشن اور وزارت مذہبی امور کے درمیان اختلاف کے باعث پیش آیا۔
سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں ڈھونڈتی رہی، تقریباً سوا مہینہ 50 ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا، ڈیڈ لائن مکمل کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کی گئيں، سعودی معاہدےمیں لکھا ہے اگر 14 فروری تک مکمل رقم نہ ملی تو پھر جہاں جگہ ملے گی وہ دیں گے۔
کمیٹی اجلاس میں سیکریٹری مذہبی امور نے کہاکہ ڈی جی حج کو آن لائن لے لیں پوچھیں کس نے پیسے غلط اکاؤنٹ میں منتقل کیے، سعودی حکومت کا خط آیا ہے کہ اب67 ہزار عازمین حج کا مزید کوٹہ نہیں رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی حکومت کو درخواست کی کہ تمام پاکستانیوں کے لیے غور کریں
ڈی جی حج نے کہا کہ 14 فروری تک 600 ملین ریال نجی اسکیم نے دینے تھے جو نہیں دیے، جو ڈیجیٹل والٹ میں پیسہ آیا ہے وہ تو واپس ہو جائے گا، جو پیسہ عمارت وغیرہ بسوں کے کرایوں کا گیا وہ واپس آئے گا یا نہیں، کچھ نہیں کہہ سکتا۔
سیکریٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ اب اس معاملہ کا حل ضروری ہے، ایک دو روز میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوجائے تو مسئلہ حل نہیں ہوسکتا، پہلے مسئلہ حل کرنا ضروری ہے پھر ذمہ دارروں کا تعین کرلیں، اب رہ جانے والے عازمین کو حج پر بھجوانے کا معاملہ ہمارے ہاتھ میں نہیں، اب دفتر خارجہ کی سطح پر بھی عازمین کو حج پر بھجوانے کا باب بند ہوچکا ہے۔