لاہور: پولیس اہلکار اغوا برائے تاوان کی واردات میں ملوث
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
لاہور پولیس کے اہلکاروں کا اغوا برائے تاوان کی واردات میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
پولیس اہلکاروں نے پہلے ڈاکٹر مختار کو اغوا کیا، اُس کے بعد گھر سے اے ٹی ایم کارڈ منگوایا اور اُسے اے ٹی ایم بوتھ لے گئے۔
6 ملزمان 3 موٹرسائیکلوں پر سوار تھے، جن میں سے ایک اہلکار نے منہ پر نقاب چڑھا رکھا تھا، وہی ڈاکٹر کو اے ٹی ایم تک لے کر گیا۔
اہلکار نے مغوی ڈاکٹر سے 5 لاکھ روپے تاوان کا تقاضا کیا لیکن اے ٹی ایم سے 1 لاکھ کی حد کے باعث زیادہ رقم نہ نکالی جاسکی۔
ڈاکٹر نے رقم نکال کر پولیس اہلکار کے حوالے کی، اس دوران مزید رقم نکالنے کےلیے دباؤ ڈالا جاتا رہا۔
لاہور پولیس کے مطابق اہلکار ڈاکٹر کو پہلے ماڈل ٹاؤن میں واقع گھر سے گجومتہ لے کر گئے، وہاں سے ایک اہلکار بینک کارڈ لینے کےلیے واپس ڈاکٹر کے گھر گیا۔
پولیس حکام کے مطابق ملزمان نے جنرل اسپتال کے قریب نجی بینک سے رقم نکلوائی، 9 فروری کو پیش آئے واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
لاہور پولیس نے واردات میں ملوث اہلکاروں کی شناخت کرلی اور ماڈل ٹاؤن تھانے میں تعینات 3 اہلکاروں کو گرفتار کرلیا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اے ٹی ایم
پڑھیں:
بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔
ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات
پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔
لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔
ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔
لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین