ہیومن رائٹس واچ کا یورپی وزرائے خارجہ سے اسرائیلی مظالم کی مذمت کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
تنظیم نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے ہولناک جرائم کی مذمت کرنے میں یورپ کی ناکامی نے ان جرائم کو ہوا دی ہے اور دوہرے معیار کے جائز الزامات لگائے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ہیومن رائٹس واچ نے یورپی وزرائے خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن کونسل کے ایک حصے کے طور پر اسرائیلی وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف ہولناک جرائم اور بین الاقوامی قوانین کی دیگر سنگین خلاف ورزیوں کی مذمت کریں۔ تنظیم نے ایک بیان میں مزید کہا کہ اسرائیل کے ہولناک جرائم کی مذمت کرنے میں یورپ کی ناکامی نے ان جرائم کو ہوا دی ہے اور دوہرے معیار کے جائز الزامات لگائے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کو اس بات کی نشاندہی کرنی چاہیے کہ یورپی یونین اسرائیل کے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم، بشمول نسل پرستی اور نسل کشی کی کارروائیوں کو تسلیم کرنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کرے گی۔ اسرائیل کے وزیر دفاع نے کہا کہ تقریباً 40,000 فلسطینی کسی بھی وقت ان گھروں میں واپس نہیں جا سکتے جن سے وہ مغربی کنارے میں نقل مکانی پر مجبور ہوئے تھے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کو ان علاقوں میں واپس جانے کا حق حاصل ہے جہاں سے وہ بندوق کی نوک پربے دخل کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اسرائیل کی طرف سے سنگین خلاف ورزیوں کی وجہ سے فروری 2024ء میں اسپین اور آئرلینڈ کی طرف سے پیش کی گئی معطلی کی درخواست کے بعد، یورپی یونین-اسرائیل ایسوسی ایشن کے معاہدے کے تحت اسرائیل کی انسانی حقوق کی ذمہ داریوں کی تعمیل پر نظرثانی کا بھی اعلان کرنا چاہیے۔ ہیومن رائٹس واچ نے غزہ اور خطے میں جنگ کے دوران قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں کو دستاویزی شکل دی۔ اس نے نوٹ کیا کہ اسرائیلی فوج جنگی جرائم، نسلی صفائی، انسانیت کے خلاف جرائم، قتل و غارت، اور نسل کشی کی کارروائیاں کررہی ہے۔ اسرائیلی حکام نے اقوام متحدہ کے "نسل کشی کنونشن” کی اسرائیل کی خلاف ورزی کے بعد، جنوبی افریقہ کی طرف سے لائے گئے مقدمے میں نسل کشی کو روکنے کے لیے اقدامات کرنے کے لیے بین الاقوامی عدالت انصاف کے تین پابند احکامات کو بھی نظر انداز کر دیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورپی یونین اسرائیل کے کی مذمت کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت قابل مذمت ہے، میرواعظ کشمیر
امریکہ کیجانب سے کئی دہائیوں بعد دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر فاروق نے کہا کہ ایسے اقدامات جب دنیا پہلے ہی جنگوں اور بحرانوں کی لپیٹ میں ہے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور عالمی امن کیلئے خطرناک ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ میرواعظِ کشمیر ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق نے جنگ بندی کے باوجود غزہ میں فلسطینیوں پر جاری اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں خصوصاً بچوں کا مسلسل قتلِ عام اور گھروں و ہسپتالوں پر بمباری انسانیت اور اخلاقیات کے مکمل زوال کی عکاسی کرتا ہے۔ میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ فلسطین کی عوام ناقابلِ بیان مصائب اور ظلم کے باوجود ثابت قدم اور باہمت ہیں اور کہا کہ ان کا درد ہمارا درد ہے اور ان کی جدوجہد دراصل پوری انسانیت کی جدوجہد ہے۔ امریکہ کی جانب سے کئی دہائیوں بعد دوبارہ ایٹمی تجربات شروع کرنے کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے میرواعظ عمر فاروق نے کہا کہ ایسے اقدامات جب دنیا پہلے ہی جنگوں اور بحرانوں کی لپیٹ میں ہے، انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور عالمی امن کے لئے خطرناک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا کو مزید ہتھیاروں اور جنگوں کی نہیں بلکہ دانائی، انصاف اور رحم دلی کی ضرورت ہے۔میرواعظ نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ دنیا کو غیر جوہری بنائیں، عسکریت سے دور ہوں اور انسانیت کو بحال کریں اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔