امریکہ کا ایرانی ڈرون کا سامان فراہم کرنیوالی چین اور ہانگ کانگ کی چھ کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
امریکہ نے چین اور ہانگ کانگ کی چھ کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کمپنیوں پر یہ پابندیاں ایران کو ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کرنے کے الزام میں لگائی گئی ہیں۔ امریکی وزارتِ خزانہ کے مطابق، یہ کمپنیاں ایران کے ڈرون پروگرام کی مدد کر رہی تھیں اور امریکی قوانین کی خلاف ورزی کر رہی تھیں۔
امریکہ کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا مقصد ایران کے فوجی پروگرامز کی ترقی کو روکنا اور ایران کی بین الاقوامی سلامتی کے معاملات میں مداخلت کی روک تھام ہے۔ ان پابندیوں کے تحت، امریکہ میں ان کمپنیوں کے اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے اور امریکی اداروں کے ساتھ کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
یہ اقدام امریکہ کے ایران کے خلاف سخت پالیسی کا حصہ ہے، جو عالمی سطح پر ایران کی فوجی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں