اپوزیشن اتحاد ایجنڈا سامنے لائے، حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے، رانا ثنااللہ کی پیشکش
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اتحاد اپنا ایجنڈا سامنے لائے، حکومت بات چیت کے لیے تیار ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اپوزیشن کو اسلام آباد میں کانفرنس کرنے سے نہیں روکا، حزب اختلاف کے رہنما اس معاملے پر سچ بولیں۔
یہ بھی پڑھیں اسلام آباد میں قومی کانفرنس کل بھی جاری رہے گی، دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے، اپوزیشن اتحاد
رانا ثنااللہ نے کہاکہ محمود اچکزئی اور شاہد خاقان عباسی کے اپوزیشن اتحاد میں ہونے سے حکمت پیدا ہوگی، کیوں کہ جب معاملہ فہم لوگ آگے آئیں گے تو بات چیت کی راہ ہموار ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ بات چیت ہی تمام مسائل کا حل ہے لیکن 25 اور 26 نومبر کی رات کو کون مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ بنا ہمیں سب معلوم ہے۔
واضح رہے کہ اپوزیشن اتحاد کی جانب سے اسلام آباد میں منعقد کی گئی قومی کانفرنس کا آج پہلا روز تھا جس میں سیاستدانوں، وکلا، صحافیوں سمیت اہم شخصیات نے شرکت کی اور ملک کے مسائل پر کھل کر اظہار کیا۔
اسلام آباد میں اپوزیشن اتحاد کی دو روزہ کانفرنس کا کل آخری روز ہے تاہم اپوزیشن اتحاد نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے کانفرنس کی راہ میں روڑے اٹکائے جارہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں باقاعدہ اپوزیشن اتحاد کی تیاریاں، پہلے مرحلے پر کیا ہوا، مزید کیا ہونے جارہا ہے؟
آج کانفرنس کے پہلے روز کے اختتام پر شاہد خاقان عباسی، عمر ایوب اور دیگر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ حکومت آئین کے نام سے گھبراتی ہے، ہم کل ہر صورت کانفرنس میں شرکت کے لیے آئیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews آئین اپوزیشن اتحاد بات چیت پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی پیشکش حکومت رانا ثنااللہ مذاکرات وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اپوزیشن اتحاد بات چیت پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی پیشکش حکومت رانا ثنااللہ مذاکرات وی نیوز اسلام ا باد میں اپوزیشن اتحاد رانا ثنااللہ بات چیت کے لیے
پڑھیں:
جنوبی کوریا: کرپشن کیس میں اپوزیشن رکن پارلیمان گرفتار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سیول (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوبی کوریا کی ایک عدالت نے کرپشن کیس میں مرکزی اپوزیشن جماعت پیپلز پاور پارٹی کے سینئر رکن پارلیمان کون سونگ دونگ کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کر دیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ اقدام سابق صدر یون سوک یول کی اہلیہ کم کون ہی سے منسلک بدعنوانی کے ایک بڑے مقدمے کی تحقیقات کے تحت کیا گیا ہے۔یہ وارنٹ سیئول سینٹرل ڈسٹرکٹ کورٹ نے جاری کیا، جو کہ خصوصی تفتیش کار من جونگ کی کی ٹیم کی درخواست پر جاری کیا گیا۔عدالت نے فیصلے میں کہا کہ کون کے جانب سے ثبوت مٹانے کا خدشہ موجود تھا، اس لیے گرفتاری ناگزیر ہو گئی۔ 5بار رکن پارلیمان منتخب ہونے والے کون سونگ دونگ کو سیول ڈیٹینشن سینٹر (یوئی وانگ) منتقل کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کون سونگ دونگ پر الزام ہے کہ انہوں نے جنوری 2022 میں صدارتی انتخابات سے قبل یونیفیکیشن چرچ کے ایک سابق عہدیدار سے غیر قانونی سیاسی فنڈز حاصل کیے اور چرچ کے ارکان سے ووٹ کا وعدہ لیا۔ اس کے بدلے میں انہیں چرچ کے مفادات کا تحفظ کرنے کی درخواست کی گئی تھی، بشرطیکہ یون سوک یول صدر منتخب ہو جائیں، جن کے وہ قریبی ساتھی سمجھے جاتے تھے۔یاد رہے کہ سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا نافذ کرنے کی ناکام کوشش اور بغاوت کے الزامات پر 10 جولائی سے سیول کی جیل میں رکھا گیا ہے، جبکہ ان کی اہلیہ کم کون ہی کو ایک الگ بدعنوانی کے کیس میں قید کیا گیا ہے۔