بیورو کریسی ہماری بات نہیں سنتی، ایک ایڈیشنل سیکریٹری دیا گیا ہے جس کی کوئی سنتا ہی نہیں، اسسٹنٹ کمشنر بھی ایڈیشنل سیکریٹری کی بات نہیں سنتا،اربوں کا بجٹ لاہور پر لگا دیا، باقی پنجاب نظرانداز کر دیا گیا

آپ سب کے تحفظات جائز ہیں، ہم ان کو جلد حل کروائیں گے ، ، بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھیں گے ،گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی کارکردگی متاثر کن ہے، صدر زرداری کی پیپلزپارٹی کے ارکان اسمبلی سے گفتگو

صدر آصف زرداری کی لاہور میں اراکین پنجاب اسمبلی سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ارکان اسمبلی نے صدر کو بتایا کہ بیورو کریسی ہماری بات نہیں سنتی، ایک ایڈیشنل سیکریٹری دیا گیا ہے جس کی کوئی سنتا ہی نہیں، متعلقہ ضلع کا ڈپٹی کمشنر تو کیا، اسسٹنٹ کمشنر بھی ایڈیشنل سیکریٹری کی بات نہیں سنتا۔ صدر زرداری نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کی تیاری کریں، ہمیں بھرپور کامیابی حاصل کرنا ہوگی، پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے ۔انھوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا ہونا بہت ضروری ہے عوامی مسائل کاحل بلدیاتی الیکشن ہے ۔ صدر آصف زرداری نے مزید کہا کہ ہم عوامی لوگ ہیں اور ہمیں عوام کی جنگ لڑنی ہے ۔صدر آصف زرداری نے اس موقع پر سوال کیا کہ جنوبی پنجاب میں بجلی اور گیس کی قلت کہاں پر ہے ؟ انھوں نے کہا پانی کا بہت بڑا مسئلہ ہے ، سندھ اور بلوچستان کے مسائل حل نہیں ہو رہے ۔ارکان اسمبلی نے صدر کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے کام فوری ہوتے ہیں، انہیں تبادلوں سمیت ہر کام کے فوری آرڈر دیے جاتے ہیں۔ارکان اسمبلی نے شکایت کی کہ اربوں کا بجٹ لاہور پر لگا دیا، باقی پنجاب ایک طرف ہے ، یہ کونسا میرٹ ہے ؟ ماضی کی طرح ایک ضلع کو پروموٹ کیا جا رہا ہے ، باقی اضلاع میں احساس محرومی ہے ۔پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ذرائع نے بتایا کہ صرف لاہور کے عوام کے لئے اربوں روپے لگا کر ہارس اینڈ کیٹل شو کا انعقاد کیا گیا، پنجاب میں کسانوں کا کوئی پرسان حال نہیں، ہر جگہ کسان پس رہا ہے ۔ارکان کا کہنا تھا کہ ہم جیت کر ایوان میں آئے لیکن ہمارے کام نہیں ہوتے ۔ ہمارے ہی حلقے میں ن لیگ کے لوگوں کے کام ہو رہے ہیں۔ذرائع نے صدر آصف زرداری کے حوالے سے بتایا کہ انھوں نے کہا آپ سب کے تحفظات جائز ہیں، ہم ان کو جلد حل کروائیں گے ، ہم نے ہمیشہ ملک وعوام کی جنگ لڑی ہے ۔صدر نے کہا کہ ہمیں پانی کے مسئلے کو سنجیدہ لینا ہوگا، ہر فورم پر اس کی نشاندہی کرچکا ہوں، بلاول اور میں خود پنجاب میں بیٹھیں گے ۔انھوں نے کہا کہ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی کارکردگی متاثر کن ہے ، وہ بہترین کام کر رہے ہیں، سلیم حیدر کا کام غلطی کی نشاندہی اور ایکشن لینا ہے ۔صدر آصف زرداری نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہیں، انہیں سہولیات فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کرینگے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سول سوسائٹی کے ارکان کا اقوام متحدہ ، او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ

اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جن کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے، پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سول سوسائٹی کے ارکان نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکریٹری جنرل حسین براہیم طحہ پر زور دیا ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور پابندیوں کی طرف فوری توجہ دیں۔ ذرائع کے مطابق سول سوسائٹی کے ارکان ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں مظلوم عوام کے تمام سیاسی اور قانونی حقوق سلب کر رکھے ہیں اور آزادی پسند رہنمائوں، کارکنوں، صحافیوں اور بھارتی حکومت کی ظالمانہ اور کشمیر دشمن پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت قابض انتظامیہ بھارتی فوج، پولیس اور ایجنسیوں کو استعمال کر کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے اور عام لوگوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور اس نے سینکڑوں سیاسی کارکنوں کے خلاف کئی دہائیوں پرانے مقدمات کو دوبارہ کھول دیا ہے۔

سیاسی کارکنوں کو اکثر تھانوں میں بلایا اور ہراساں کیا جاتا ہے، ان کی توہین کی جاتی ہے اور عدالتوں کے چکر لگوائے جاتے ہیں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں کو بلاجواز گرفتار کرنا، انہیں کالے قوانین کے تحت نظربند کرنا اور عدالتوں میں پیش کیے بغیر سڑنے کے لئے جیلوں اور تفتیشی مراکز میں چھوڑ دینا، مقدمات میں دفاع کے بنیادی حق سے محروم کرنا، جھوٹے اور من گھڑت مقدمات میں عمر قید اور موت جیسی سزائیں دلوانا اور پرانے مقدمات کو جن میں یہ پہلے ہی بری ہو چکے ہیں، دوبارہ کھولنا ایک معمول بن چکا ہے۔ اجلاس میں اقوام متحدہ اور او آئی سی سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سیاسی اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے ریاستی جبر اور کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کو سزا دلوانے کے لیے عدلیہ کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے سے روکنے کے لئے بھارت کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کریں۔ اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیری اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے جن کی ضمانت انہیں اقوام متحدہ نے دے رکھی ہے، پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • سول سوسائٹی کے ارکان کا اقوام متحدہ ، او آئی سی سے تنازعہ کشمیر کی طرف فوری توجہ دینے کا مطالبہ
  • سندھ کا بلدیاتی نظام اپنی ہی حکومت کا کوڑا اٹھانے کے قابل نہیں، عظمیٰ بخاری
  • سندھ حکومت کے ترجمان حواس باختہ ہیں، عظمیٰ بخاری
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • شکر ہے نون لیگی یہ نہیں کہتے علامہ اقبال والا خواب بھی نواز شریف نے دیکھا تھا، پرویز الہیٰ
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • ہماری فوج نے شہادتیں دے کر فتح حاصل کی، چوہدری پرویز الہیٰ
  • ن لیگی عوام کو نہیں بلکہ خود کو بے وقوف بنا رہے ہیں، چوہدری پرویز الہٰی