پاکستان میں جمہوریت کمزور، سیاسی طور پر کسی کو نشانہ بنانے کے حامی نہیں: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ آکسفورڈ یونین سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ پاکستان کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، پاکستان میں جمہوریت مضبوط نہیں، دیگر ممالک کو بھی جمہوریت سے متعلق چیلنجز کا سامنا ہے، پیپلز پارٹی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے۔ پیپلز پارٹی کا میثاق جمہوریت میں اہم کردار تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں اپوزیشن کو مصروف رکھا، قومی سیاست میں ضرورت پڑنے پر پیپلز پارٹی نے ہی ساتھ دیا ہے۔ ماضی میں احتساب کے نام پر پیپلز پارٹی کو نشانہ بنایا جاتا رہا، آصف زرداری پہلی بار منتخب ہوئے تو کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، بانی پی ٹی آئی کے دور میں میری پھوپھو کو گرفتار کیا گیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دور میں شہباز شریف اور دیگر سیاسی لوگ گرفتار ہوئے، ہم سیاسی طور پر کسی کو بھی نشانہ بنانے کے حامی نہیں، مسائل کے حل کیلئے پیپلز پارٹی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے دور میں سیاسی قیدیوں کیلئے جیل مینو تک تبدیل کیا گیا، اب جیل مینو کی تبدیلی اور سہولیات فراہمی کی استدعا ہو رہی ہے۔ پی پی چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری نے بطور سیاسی قیدی طویل عرصہ جیل میں گزارا، پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو ہم نے کہا جمہوریت بہترین انتقام ہے ہم نے ہمیشہ نیب کے نظام احتساب کی مخالفت کی، سمجھتے ہیں اداروں کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال نہیں ہونا چاہئے۔ چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ پیکا کا حقیقی مسودہ انتہائی خطرناک تھا، ہماری کوششوں سے ایکٹ میں کتنی ترامیم کی گئیں، آکسفورڈ یونین سے خطاب کے بعد انکا کہنا تھا کہ پی پی پیکا کے حقیقی مسودہ کی ہمیشہ سے مخالف رہی، بلاول کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور اس کو سب سے پہلے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے لانے کی کوشش کی تھی، بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی ہی کی کوششوں سے پیکا ایکٹ میں ترامیم گئیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو بانی پی ٹی نے کہا
پڑھیں:
بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، پانی روکنا اعلانِ جنگ ہوگا، بلاول بھٹو
لندن(نیوز ڈیسک) پارلیمانی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے غیر ملکی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بھارت کے جارحانہ رویے اور سندھ طاس معاہدے کی ممکنہ معطلی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارت سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل نہیں کر سکتا، اور ایسا کوئی بھی اقدام عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی تصور ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور ہمیشہ امن کے پیغام کا علمبردار رہا ہے، لیکن پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا اعلان جنگ کے مترادف ہوگا۔
انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ تمام مسائل کا مستقل اور پائیدار حل مسئلہ کشمیر سے جڑا ہوا ہے۔ پاکستان نے ہمیشہ سفارت کاری سے مسائل کے حل کی بات کی۔ لیکن پانی جیسے بنیادی انسانی حق پر کوئی سمجھوتہ ممکن نہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے، لیکن خودمختاری، آبی حقوق اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو سکتا۔
Post Views: 5