کے پی میں رمضان اور عید پیکج کے تحت مستحق خاندان کو کتنی رقم ملے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
خیبرپختوانخوا میں مستحق خاندانوں کو اس سال بھی رمضان اور عید پیکج فراہم کیا جائے گا۔
مشیراطلاعات خیبرپختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے بیان میں کہا کہ صوبائی حکومت نے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی رمضان اور عید پیکج دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ پیکج صوبے کے مستحق خاندانوں کو فراہم کیا جائے گا۔ ہر مستحق خاندان کو 10 ہزار روپے دیے جائیں گے۔ صوبے کے 10 لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں کو امدادی پیکج فراہم کیا جائے گا۔
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ امدادی پیکج کی رقم 15 رمضان سے پہلے بینکوں اور ایزی پیسہ کے ذریعے شفاف طریقے سے مستحق خاندانوں تک پہنچائی جائے گی۔ بینک اور ڈسبرسنگ چارجز صوبائی حکومت خود برداشت کرے گی تاکہ مستحق افراد کو پوری رقم ملے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پورنے ہدایت کی ہے کہ امدادی پیکج مکمل شفافیت کے ساتھ مستحق افراد تک پہنچایا جائے۔ وزیراعلی نے یتیم اور دہشت گردی سے متاثرہ افراد کو ترجیحی بنیادوں پر پیکج فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ خواجہ سراوں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر امدادی پیکج فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امدادی پیکج پیکج فراہم
پڑھیں:
ہمارا مشن ہے ہر گھر کی دہیلیز پر طبی خدمات فراہم کریں، وفاقی وزیر صحت
اسلام آباد میں فیڈرل ڈائریکٹوریٹ امیونائزیشن کی جانب سے 31 ویکسین ڈلیوری ٹرک وفاقی وزارت صحت کے حوالے کر دئیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عالمی امدادی ادارے یونیسیف و گاوی نے 31ریفری جریٹر ٹرک انسداد پروگرام حفاظتی ٹیکہ جات کو فراہم کیے۔ جس کے بعد یہ ریفریجریٹر ویکسین ٹرک تمام صوبوں کے حوالے کئے گئے۔
ویکسین ٹرک پنجاب، سندھ، خیبر پختونخواہ، بلوچستان، گلگت بلتستان اور اسلام آباد کو دئیے گئے۔ وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہمارا مشن ہے گھر کی دہیلیز پر سروسز دیں۔ بہت جلد ہم ڈاکٹر اور ادویات گھر کی دہیلیز پر پہنچائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ انسان اشرف المخلوقات ہے اور ایک دوسرے کے دکھ درد میں کام آتا ہے۔ میں ڈاکٹر نہیں میں طالبعلم ہوں جو شخص درد میں ہمارے پاس آتا ہے ہم نے اس کا درد کم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہیلتھ سسٹم کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کیونکہ مرض سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کی ضرورت ہے۔ حفاظتی ٹیکہ جات بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام سے کہتا ہوں اپنے بچے کو پولیو ویکسین پلانے سے کیوں انکار کرتے ہیں۔ پولیو کے خاتمہ کے لئے وزیر اعظم پاکستان فکر مند ہیں۔ آپ (والدین) کیوں اپنے بچوں کے دشمن بن گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان اور پاکستان صرف دو ملک رہ گئے ہیں جن میں پولیو وائرس پایا جا رہا ہے۔ پولیو ورکرز کی قدر کریں ان کا شکریہ ادا کریں۔ میں نہیں چاہتا کہ ہم پولیو نہ پلانے والوں کی ایف آئی آر کاٹیں۔