پاکستان کا چیمپئنز ٹرافی میں آخری میچ آج بنگلہ دیش کے ساتھ،میچ میں بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
پاکستان چیمپئنز ٹرافی کا اپنا آخری میچ آج بنگلادیش کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان میچ دوپہر 2 بجے پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں شروع ہو گا۔ پاکستان اور بنگلادیش کا میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ راولپنڈی میں گزشتہ دو روز سے وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ رات بھی بارش ہوئی تھی۔واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقا کا میچ بھی بارش کی منسوخ ہو گیا تھا۔میچ منسوخ ہونے کے بعد آسٹریلیا اور جنوبی افریقا دونوں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا تھا۔ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج دن بھر بارش جاری رہنے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان اور بنگلادیش سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
وزارت خزانہ کے اہم معاشی اہداف، معاشی شرح نمو بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان
اسلام آباد:وفاقی وزارت خزانہ نے اپنے معاشی اہداف مقرر کردیے ہیں اور بتایا گیا کہ برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے تین سالہ میکرو اکنامک اور فسکل فریم ورک جاری کر دیا ہے، جس کے تحت آئندہ تین برسوں کے لیے اہم معاشی اہداف مقرر کردیے گئے ہیں۔
وزارت خزانے کے اہداف کے مطابق تین سال میں پاکستان کی برآمدات میں 10 ارب ڈالر سے زائد اضافے کا امکان ہے اور برآمدات 44 ارب 83 کروڑ سے بڑھ کر 55 ارب ڈالر تک جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
برآمدات کے حوالے سے بتایا گیا کہ اشیائے برآمدات 42 ارب 69 کروڑ ڈالر تک جا سکتی ہیں، خدمات کی برآمدات 12 ارب 24 لاکھ ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال اشیا کی برآمدات 35 ارب 28 کروڑ ڈالر رہنے کا امکان ہے، سروسز سیکٹر کی برآمدات کا تخمینہ 8 ارب 38 کروڑ ڈالر ہے۔
وفاقی حکومت کے اہم معاشی اہداف میں نشان دہی کی گئی ہے کہ درآمدات میں 14.5 ارب ڈالر اضافے سے 79 ارب 71 لاکھ ڈالر تک جانے کا امکان ہے۔
مزید بتایا گیا کہ آئندہ تین سال میں ترسیلات زر 44 ارب 82 کروڑ ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے، رواں سال ترسیلات زر 39 ارب 43 کروڑ ڈالر رہنے کا تخمینہ ہے۔
وفاقی وزارت خزانہ نے بتایا کہ تین سال میں ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 62 ہزار 513 ارب روپے تک بڑھنے کا امکان ہے، رواں سال ملکی معیشت کا حجم ایک لاکھ 29 ہزار 567 ارب روپے رہنے اور معاشی شرح نمو 4.2 فیصد سے بڑھ کر 5.7 فیصد تک جانے کا امکان ہے۔