برطانوی شاہ چارلس کی مسلم کمیونٹی کے لیے کھجوریں پیک کرنے کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
برطانیہ کے شاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا نے رمضان کی آمد سے قبل مسلم کمیونٹی کے لیے کھجوریں پیک کی ہیں جس کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ انہیں اس اقدام کے لیے خوب سراہا جا رہا ہے اور محبت اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ایک خوبصورت مثال قرار دیا جا رہا ہے۔
وائرل ویڈیو میں ایک خاتون یہ کہتی ہیں کہ معاف کیجیے گا میں نے سوچا نہیں تھا کہ کنگ مجھے سے زیادہ تیزی سے کھجوریں پیک کریں گے۔
King Charles helps package dates for Muslims to eat as the first food to break their fast at sunset during Ramadan.
England is a muslim country now. pic.twitter.com/RXZFsJx8oE
— JohnRocker (@itsJohnRocker) February 26, 2025
واضح رہے کہ رائل جوڑے نے کارنبی اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ دارجیلنگ ایکسپریس کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے عملے اور برطانوی مسلم خواتین سے ملاقات کی، اس دوران ریسٹورنٹ نے رمضان کے مقدس مہینے میں خیرات کے لیے کھانے پکانے کا عہد کیا۔
اس موقع پر ملکہ کمیلا نے کچن میں فعال کردار ادا کرتے ہوئے عملے کے ساتھ بریانی کے باکس بھرنے میں مدد کی اور شاہ چارلس نے اس میں ان کا ساتھ دیا۔
برطانیہ کے شاہ چارلس سوم اور ملکہ کمیلا کو بتایا گیا کہ کچھ کھانا محل بھی بھیجا جائے گا جس پر انہوں نے پر جوش ہو کر پوچھا کہ کیا یہ چکن اور اصلی باسمتی چاول ہیں، اور یوں ظاہر کیا جیسے وہ بعد میں اس کھانے کا لطف اٹھائیں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رمضان شاہ چارلس کھجوریںذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہ چارلس کھجوریں شاہ چارلس کے لیے
پڑھیں:
برطانیہ کی اکثریت اسرائیل کیخلاف پابندیوں کی خواہاں ہے، سروے
برطانیہ میں ہونیوالے ایک نئے سروے سے پتہ چلتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت غزہ میں جاری سفاک اسرائیلی رژیم کے سنگین جنگی جرائم کے جواب میں تل ابیب کیخلاف اقتصادی و اسلحہ جاتی پابندیاں عائد کرنے سمیت اسرائیل کیساتھ تجارتی معاہدے کی معطلی کی بھی خواہاں ہے! اسلام ٹائمز۔ "62 فیصد برطانوی، اسرائیل پر اقتصادی پابندیاں لگانے کے خواہاں ہیں جبکہ 65 فیصد اس کو ہتھیاروں کی فروخت روکنا چاہتے ہیں اور 60 فیصد برطانوی شہری، اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدے کو بھی معطل کر دینا چاہتے ہیں" یہ اعداد و شمار برطانیہ میں ہونے والے یونڈر کنسلٹنگ (Yonder Consulting) نامی شماریاتی ادارے کے ایک نئے سروے کے نتائج پر مبنی ہیں کہ جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانوی عوام کی اکثریت قابض صیہونی رژیم کی جنگی مشین کو روکنے کے لئے فیصلہ کن اقدامات کی حمایت کرتی ہے۔ مذکورہ بالا تینوں صورتوں میں بالترتیب صرف 11، 11 اور 13 فیصد برطانوی ہی تل ابیب کے خلاف مجوزہ ان فیصلہ کن اقدامات کی مخالفت کرتے ہیں۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جاری ہونے والے اپنے ایک پیغام کے ساتھ اس سروے کے نتائج کو منسلک کرتے ہوئے برطانوی رکن پارلیمنٹ رچرڈ برگن (Richard Burgon) نے اطلاع دی کہ اسرائیل پر پابندیوں سے متعلق بل، کہ جسے پیش کرنے کا میں ارادہ رکھتا ہوں، ان اقدامات پر بھی مشتمل ہو گا تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ (برطانوی) حکومت ابھی اور اسی وقت قدم اٹھائے!