50 سیکنڈز کا 5 کروڑ روپے معاوضہ لینے والی بھارتی اداکارہ کون ہیں؟
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)ساؤتھ انڈین انڈسٹری سے تعلق رکھنے والی اداکارہ نینتھارا وہ بھارتی اداکارہ ہیں جو چند سیکنڈز کا کروڑوں روپے معاوضہ وصول کرتی ہیں۔بھارتی میڈیا کے مطابق نینتھارا نے اپنے کیرئیر کا آغاز ٹی وی پر میزبانی سے کیا جس پر انہیں خوب سراہا گیا اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے بڑے پردے پر جلوہ گر ہوگئیں۔انہوں نے ہندی، تامل اور تیلگو کی 75 سے زیادہ فلموں میں کام کیا جس میں سے کچھ فلمیں ہٹ بھی ہوئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نینتھارا نے اپنی اداکاری کا آغاز ملیالم فلم ماناسیناکرے سے کیا جو باکس آفس پر زبردست ہٹ ہوئی، اس کے علاوہ چندر مکھی، گجنی اور باڈی گارڈ جیسی کئی ہٹ اور بلاک بسٹر فلموں میں اداکاری کی۔رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ اداکارہ نے سیٹلائٹ ڈش کنکشن کے اشتہار کے لیے محض 50 سیکنڈز کی نمائش کے 5 کروڑ روپے لیے جب کہ مختلف رپورٹس میں اس بات کا دعویٰ کیا گیا ہے کہ اداکارہ فلم کا 10 کروڑ روپے چارج کرتی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق وہ بھارت میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور ان کی کل مالیت 200 کروڑ روپے ہے، ان کے پاس ایک پرائیویٹ جیٹ بھی ہے جس کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔
گیس لیکج دھماکا؛ جھلسنے والے میاں بیوی کی حالت تشویشناک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کروڑ روپے
پڑھیں:
تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار
متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب بھر کے تعلیمی اداروں میں داخلے سے قبل طلبہ کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیدیا گیا ہے۔ پنجاب اسمبلی نے جینیٹک امراض کی روک تھام کیلئے تھیلیسیمیا پریوینشن ایکٹ 2025ء پنجاب اسمبلی سے منظور کر لیا۔ پنجاب کے تعلیمی اداروں میں داخلے کے وقت طلباء کا تھیلیسیمیا سمیت جینیٹک امراض کا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔ متن میں کہا گیا ہے کہ قانون کے مطابق ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائیگی، بیماریوں کی بروقت تشخیص اور مینجمنٹ مستقبل میں اس کے طبی و معاشی بوجھ کو کم کرنا بھی ہے۔ ایکٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹیسٹ رپورٹس بورڈز کو داخلہ فارم کیساتھ جمع کروانا ضروری ہوگا۔
پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ تمام ٹیسٹ رپورٹس کا ڈیٹا بیس بنائے گا۔ متن کے مطابق ان خفیہ معلومات کو غیرمجاز اشخاص سے شیئر کرنے پر سزائیں ہوںگی، لیبارٹریز 10 دن کے اندر ٹیسٹ رپورٹس پی آئی ٹی بی کو بھیجیں گی۔ جعلی رپورٹس تیار کرنیوالے نجی لیبارٹریز کے ملازمین پر پاکستان پینل کوڈ کے تحت مقدمہ درج کیا جائیگا۔ متن میں مزید کہا گیا ہے کہ نادرا کیساتھ مریضوں کے خصوصی رجسٹریشن اور مالی امداد کا بندوبست بھی جلد متوقع ہے۔ حکومت غریب خاندانوں کیلئے مفت ٹیسٹنگ کا بندوبست کریگی، بل حتمی منظوری کیلئے گورنر پنجاب کو پیش کیا جائے گا۔