اسلام آباد: فیصل مسجد کے احاطے میں ایک شخص نے خود کوگولی مارلی
اشاعت کی تاریخ: 27th, February 2025 GMT
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں فیصل مسجد کے احاطے میں ایک شخص نے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
رپورٹ کے مطابق پولیس ذرائع نے بتایا کہ راولپنڈی کے رہائشی فیضان علی نے فیصل مسجد کے احاطے میں خود کو گولی مار خود کشی کی۔
اسلام آباد پولیس نے کہا کہ لاش اسپتال منتقل کرکے مزید قانونی کارروائی شروع کر دی۔
پولیس ذرائع نے کہا کہ متوفی کے پاس پڑا پستول بھی برآمد ہوا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
احتساب عدالت کی سزا کیخلاف اپیل، پی ٹی آئی بانی و اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی تاریخ مقرر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں اہم قانونی پیش رفت سامنے آئی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریک انصاف کے بانی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر سزا معطلی کی درخواستوں کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 26 جون کی تاریخ مقرر کردی ہے۔
عدالتی ذرائع کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے سماعت کی کاز لسٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق سزا معطلی کی ان درخواستوں پر قائم مقام چیف جسٹس جسٹس سرفراز علی ڈوگر اور جسٹس محمد آصف سعید کی دو رکنی بینچ سماعت کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کو پہلے ہی نوٹس جاری کرتے ہوئے عدالت نے ان سے اس معاملے پر جواب طلب کر رکھا ہے۔ نیب کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آئندہ سماعت تک کیس سے متعلق اپنا موقف پیش کرے۔
واضح رہے کہ 17 جنوری 2024 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں سابق وزیرِ اعظم اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو جرم ثابت ہونے پر سزا سنائی تھی۔ نیب کے مطابق ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے برطانیہ سے واپس بھیجی گئی خطیر رقم، جو دراصل قومی خزانے میں جمع کرائی جانی تھی، اسے غیرقانونی طور پر القادر ٹرسٹ کے ذریعے استعمال کیا اور اس کا ذاتی مفاد میں فائدہ حاصل کیا۔
عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کی جانب سے سزا معطلی کی درخواستوں پر سماعت کے بعد نہ صرف ملزمان کو عارضی ریلیف ملنے یا انکار کی صورت میں قانونی پیچیدگیاں بڑھنے کا امکان ہے، بلکہ یہ سماعت آئندہ قانونی اور سیاسی منظرنامے پر بھی گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔
یاد رہے کہ یہ کیس اس وقت منظرعام پر آیا تھا جب برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (NCA) نے 190 ملین پاؤنڈ پاکستان منتقل کیے تھے، جنہیں نیب کے مطابق شفاف طریقے سے قومی خزانے میں جمع کرانے کے بجائے ذاتی ٹرسٹ میں منتقل کر کے استعمال کیا گیا۔
مزید قانونی کارروائی 26 جون کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی، جس کے بعد کیس کی آئندہ سمت واضح ہو گی۔